حکومت تنخواہ دار وںسے 38فیصد ٹیکس لیتی ہے، جاگیرداروںسے ٹیکس نہیں لیتی. مفتاح اسماعیل
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔26 مارچ ۔2025 ) سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ حکومت تنخواہ دار طبقات سے 38فیصد ٹیکس لیتی ہے، ہزاروں ایکڑ اراضی اوربڑی پراپرٹی والوں سے ٹیکس نہیں لیتی ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ترسیلات زر نے ہماری معیشت کو بڑا سہارا دیا ہے، اور ترسیلات زر مزید بڑھ رہی ہیں، ایکسپورٹ اور ترسیلات زر بڑھا کر امپورٹ کے برابر ہوتی ہیں، اگر ہم امپورٹ کو کم رکھیں، جب ہماری گروتھ، شرح نمو بڑھتی ہے تو ہماری امپورٹ بھی بڑھ جاتی ہیں جس کی وجہ سے اس کیلئے ہمارے پاس پیسے نہیں ہوتے اور روپیہ پھر ڈی ویلیو ہوتا ہے، ہمارے اوپر 20، 25ارب ڈالر کا قرض ہے ، اس پر سود دینا ہوتا ہے اور پیسے واپس کرنے ہوتے ہیں، اس کیلئے مزید قرض لینا پڑتا ہے.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے انہوں نے کہا ترسیلات زر بجلی سستی کے برابر
پڑھیں:
ڈیرہ اسماعیل خان، شیعہ علماء کونسل کی قدس ریلی
ریلی کے شرکاء نے ہاتھوں میں فلسطینی پرچم، القدس کی آزادی اور اسرائیل کے خلاف درج نعروں پر مشتمل پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے، جبکہ شرکاء کی جانب سے مسلسل "قبلہ اول کی آزادی تک جدوجہد جاری رہے گی"، "فلسطین زندہ باد" "امریکا مردہ باد" اور "اسرائیل مردہ باد " کے فلک شگاف نعرے لگائے جاتے رہے۔ چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو
ڈیرہ اسماعیل خان میں شیعہ علماء کونسل کی قدس ریلی
ڈیرہ اسماعیل خان میں شیعہ علماء کونسل کی قدس ریلی
ڈیرہ اسماعیل خان میں شیعہ علماء کونسل کی قدس ریلی
ڈیرہ اسماعیل خان میں شیعہ علماء کونسل کی قدس ریلی
ڈیرہ اسماعیل خان میں شیعہ علماء کونسل کی قدس ریلی
ڈیرہ اسماعیل خان میں شیعہ علماء کونسل کی قدس ریلی
ڈیرہ اسماعیل خان میں شیعہ علماء کونسل کی قدس ریلی
ڈیرہ اسماعیل خان میں شیعہ علماء کونسل کی قدس ریلی
ڈیرہ اسماعیل خان میں شیعہ علماء کونسل کی قدس ریلی
ڈیرہ اسماعیل خان میں شیعہ علماء کونسل کی قدس ریلی
ڈیرہ اسماعیل خان میں شیعہ علماء کونسل کی قدس ریلی
ڈیرہ اسماعیل خان میں شیعہ علماء کونسل کی قدس ریلی
ڈیرہ اسماعیل خان میں شیعہ علماء کونسل کی قدس ریلی
اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل اور جعفریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے زیراہتمام ہر سال کی طرح اس سال بھی جمعۃ الوداع کے موقع پر القدس ریلی کا انعقاد کیا گیا۔ ریلی کی قیادت معروف عالم دین اور شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی نائب صدر علامہ محمد رمضان توقیر نے کی۔ ریلی میں مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد، نوجوانوں، بزرگوں اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ ریلی کا آغاز کوٹلی امام حسینؑ سے ہوا، جو ڈیرہ بنوں روڈ پر پہنچ کر پرامن طور پر اختتام پذیر ہوئی۔ شرکاء نے ہاتھوں میں فلسطینی پرچم، القدس کی آزادی اور اسرائیل کے خلاف درج نعروں پر مشتمل پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے، جبکہ شرکاء کی جانب سے مسلسل "قبلہ اول کی آزادی تک جدوجہد جاری رہے گی"، "فلسطین زندہ باد" "امریکا مردہ باد" اور "اسرائیل مردہ باد " کے فلک شگاف نعرے لگائے جاتے رہے۔