پاکستانی صحافی وحید مراد لاپتا ہو گئے، فیملی
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 26 مارچ 2025ء) پاکستان کے مقامی میڈیا کے مطابق اسلام آباد کے صحافی وحید مراد ’اٹھا‘ لیے گئے ہیں۔ خبر رساں ادارے اے ایف کی ایک پورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وحید مراد کی ساس کی جانب سے دائر کی گئی ایک درخواست میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ سیاہ لباس میں ملبوس افراد وحید کو گھر سے اٹھا کر لے گئے۔
درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ واقعہ منگل اور بدھ کی درمیانی رات تقریباﹰ دو بجے رونما ہوا۔
عابدہ نواز کے مطابق اس دوران انہوں نے پولیس کی دو گاڑیاں بھی دیکھیں۔ڈان نیوز کو ملنے والی پٹیشن کی نقل میں عابدہ نے دعویٰ کیا کہ صحافی کو ''نامعلوم اہلکاروں نے، جو غالباً خفیہ ایجنسیوں سے تعلق رکھتے تھے، زبردستی سیکٹر G-8 میں واقع ان کے گھر سے اغوا کیا۔
(جاری ہے)
ان کے ساتھ سیاہ لباس میں ملبوس افراد اور دو پولیس ڈبل کیبن گاڑیاں بھی تھیں۔
‘‘اس درخواست میں عابدہ نواز نے خود کو مراد کی جبری گمشدگی کی ''عینی شاہد‘‘ قرار دیا اور کہا کہ ''اغوا کاروں نے انہیں بھی ہراساں کیا اور ان کا موبائل فون بھی ساتھ لے گئے۔‘‘
اس پٹیشن میں یہ نکتہ اجاگر کیا گیا ہے کہ وحید مراد نے حال ہی میں امریکہ میں مقیم صحافی احمد نورانی کے دو بھائیوں کی مبینہ جبری گمشدگی کے خلاف آواز اٹھائی تھی۔
وحید مراد کی اہلیہ شنزا نواز نے ڈان نیو سے سے گفتگو کے دوران مطالبہ کیا ہے کہ ان کے شوہر کے بارے میں معلومات فراہم کی جائیں۔
شنزا نواز نے حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے مزید کہا کہ اگر یہ واقعی پولیس کا چھاپہ تھا تو گرفتاری کے وارنٹ کیوں نہیں دکھائے گئے؟ انہوں نے کہا کہ حملہ آوروں نے ماسک پہن رکھے تھے۔
اسلام آباد پولیس کے ایک ترجمان نے ڈان نیوز کو بتایا ہے کہ پولیس کو اس واقعے کے بارے میں علم نہیں اور اب اس معاملے کو دیکھا جائے گے۔
ادارت: مریم احمد
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے گیا ہے کہ
پڑھیں:
صحافی وحید مراد کے 2 روزہ جسمانی ریمانڈ کے خلاف اپیل، ایف آئی اے کو نوٹس جاری
اسلام آباد ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کے ایڈیشنل سیشن جج افضل مجوکا نے صحافی وحید مراد کے 2 روزہ جسمانی ریمانڈ کے خلاف اپیل کی سماعت کی اور ایف آئی اے کو کل صبح کے لیے نوٹس جاری کر دیے۔
سائبر کرائم ایکٹ کے تحت درج مقدمہ میں جوڈیشل مجسٹریٹ نے گزشتہ روز صحافی وحید مراد کا 2 روزہ جسمانی منظور کیا تھا۔ جسمانی ریمانڈ کے خلاف اپیل پر وحید مراد کی جانب سے ایڈووکیٹ ایمان مزاری عدالت کے سامنے پیش ہوئیں۔
مزید پڑھیں: صحافی وحید مراد کا 2روزہ جسمانی ریمانڈ منظور، ایف آئی اے کے حوالے
عدالت کی جانب سے اپیل قابل سماعت ہونے پر اعتراض اٹھایا گیا اور کہا گیا کہ مجسٹریٹ کے آرڈر کے خلاف آپ کو ہائیکورٹ جانا چاہیے۔ ایڈووکیٹ ایمان مزاری نے کہا کہ عدالتی نظیریں موجود ہیں سیشن کورٹ میں ہی اپیل ہوگی۔
ایڈووکیٹ ایمان مزاری نے کہا کہ مجسٹریٹ کی جانب سے جسمانی ریمانڈ دیا جانا قانونی طور پر درست نہیں، عدالت ریمانڈ کا آرڈر کالعدم قرار دیکر وحید مراد کو جوڈیشل کر دے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسلام آباد ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ ایڈیشنل سیشن جج افضل مجوکا سائبر کرائم ایکٹ صحافی وحید مراد