امریکہ نے پاکستان اور چین سمیت 8 ممالک کی 70 کمپنیوں پر برآمدی پابندیاں عائد کر دیں
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
امریکہ نے پاکستان، چین اور 8 دیگر ممالک کی مجموعی طور پر ستر کمپنیوں پر برآمدی پابندیاں عائد کر دی ہیں۔
یہ پابندیاں ان کمپنیوں کے خلاف تجارتی تعلقات کو محدود کرنے کے لیے عائد کی گئی ہیں جن پر امریکی حکام کے مطابق قومی سلامتی کے خطرات کے خدشات ہیں۔
اس اقدام کا مقصد غیر قانونی یا حساس ٹیکنالوجیز کی منتقلی کو روکنا ہے جو ممکنہ طور پر امریکہ کی سلامتی کے لیے خطرہ بن سکتی ہیں۔
یہ پابندیاں امریکی کمپنیوں کو ان کمپنیوں کے ساتھ کاروبار کرنے سے روکتی ہیں اور اس کے نتیجے میں ان کمپنیوں کو امریکی ٹیکنالوجیز کی فراہمی مشکل ہو جائے گی۔
امریکی پابندی کی ذد میں آنے والی ان کمپنیوں میں پاکستان کی 19،چین کی 42 متحدہ عرب امارات کی 4 کمپنیاں شامل ہیں، ایران فرانس، برطانیہ افریقا اور سینیگال کی کمپنیاں بھی پابندی کا شکار ہوئی ہیں۔
امریکی حکومت کا دعویٰ ہے کہ جن اداروں پر پابندیاں لگائی گئی ہیں وہ امریکہ کی قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کے مفادات کے منافی کام کر رہے ہیں۔
امریکہ کی طرف سے عائد کی جانے والی یہ پابندیاں چین اور پاکستان سمیت متعدد ممالک کی کمپنیوں کے لیے اقتصادی چیلنجز کا سبب بن سکتی ہیں۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ان کمپنیوں
پڑھیں:
امریکی کانگریس میں پاکستان مخالف بل دو طرفہ تعلقات کا عکاس نہیں: ترجمان دفتر خارجہ
اسلام آباد(این این آئی)ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ امریکی کانگریس میں پاکستان مخالف بل دوطرفہ تعلقات کا عکاس نہیں ہے۔ امریکہ میں پاکستان کے خلاف پیش ہونے والے بل پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہاکہ ہم امریکہ میں پیش کیے گئے بل سے آگاہ ہیں،یہ ایک فرد کی جانب سے اٹھا گیا اقدام ہے،یہ بل پاکستان اور امریکہ کے دوطرفہ تعلقات کا عکاس نہیں ہے،اْمید کرتے ہیں کہ امریکی کانگریس دونوں ممالک کے اچھے تعلقات کے لیے اقدامات کرے گی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی کمرشل کمپنیوں پر امریکہ کی جانب سے لگائی گئی پابندیاں یکطرفہ ہیں، یہ پابندیاں ثبوتوں کے بغیر لگائی گئی ہیں۔روس اور یوکرین کے معاملے پر ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان حالیہ سیز فائر خوش آئند ہے، امید کرتے ہیں کہ سیز فائر مستقل ہوئے جائے، پاکستان کے دونوں ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں،ہم نے ہمیشہ بات چیت کو فوقیت دی ہے۔ترجمان نے کہاکہ صادق خان کے دورے میں تمام پہلوؤں پر بات چیت کی گئی،یہ ایک جاری اور مسلسل پراسس ہے،صادق خان کے دورے میں افغانستان کے ساتھ جعفر ایکسپریس والا معاملہ اٹھایا گیا،دورے میں طوربارڈر پر تعمیرات سمیت تمام معاملات اٹھائے گئے،صادق خان کا دورہ افغانستان ایک اعلیٰ سطح دورہ تھا۔