مقبوضہ مغربی کنارہ: اسرائیلی پولیس نے آسکر ایوارڈ یافتہ فلسطینی فلمساز حمدان بلال کو ایک دن بعد رہا کر دیا، جنہیں "پتھراؤ" کے الزام میں حراست میں لیا گیا تھا۔ تاہم، انسانی حقوق کے کارکنوں کے مطابق، بلال پر اسرائیلی آبادکاروں کے حملے کے بعد انہیں غیر منصفانہ طور پر گرفتار کیا گیا تھا۔

فلسطینی صحافی باسل عدرا، جو بلال کے ساتھ آسکر جیتنے والی دستاویزی فلم "No Other Land" میں کام کر چکے ہیں، نے بلیڈ اسٹین شدہ قمیض پہنے بلال کی ایک تصویر X (سابقہ ٹوئٹر) پر شیئر کی۔

بلال نے ایک ویڈیو میں کہا، "آسکر جیتنے کے بعد، میں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ ایسے حملوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔ یہ بہت شدید حملہ تھا، اور مقصد مجھے مارنا تھا۔"

بلال کے مطابق، "ایک اسرائیلی آبادکار نے مجھ پر حملہ کیا، اور میرے جسم کے مختلف حصوں پر مارا۔ اس کے ساتھ ایک فوجی بھی تھا، جو مجھے بری طرح پیٹ رہا تھا۔"

اسرائیلی پولیس کے ایک ترجمان نے بلال کی گرفتاری کی تصدیق کی، جبکہ بعد میں جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا کہ تین افراد کو ضمانت پر رہا کیا گیا ہے۔

 

حمدان بلال کی گرفتاری اور رہائی نے بین الاقوامی سطح پر فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی جارحیت کو مزید بے نقاب کر دیا ہے، جبکہ انسانی حقوق کے کارکنان مغربی کنارے میں جاری ظلم و جبر پر عالمی برادری کی خاموشی پر سوال اٹھا رہے ہیں۔

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

اسرائیلی پابندیاں: 24 روز سے غزہ میں امداد کی ترسیل صفر، اوچا

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 26 مارچ 2025ء) اسرائیل کی جانب سے امداد کی فراہمی مکمل طور پر روکے جانے کے بعد غزہ میں 24 روز سے کوئی غذائی، طبی یا دیگر مدد نہیں پہنچ سکی۔ علاقے میں اشیائے ضرورت کی قلت بڑھتی جا رہی ہے اور تنوروں پر روٹی لینے والوں کی طویل قطاریں دوبارہ دکھائی دینے لگی ہیں۔

امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر (اوچا) نے بتایا ہے کہ اسرائیل کے حکام سے امداد کی فراہمی کے لیے راستے کھولنے کے لیے گزشتہ دو روز میں کی جانے والی گیارہ درخواستیں رد کر دی گئی ہیں۔

علاقے میں طبی ٹیموں پر بھاری بوجھ ہے جنہیں تحفظ اور مدد کی ضرورت ہے۔ Tweet URL

طبی کارکنوں، ایمبولینس گاڑیوں اور ہسپتالوں پر حملوں کی اطلاعات بھی موصول ہو رہی ہیں جن میں بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔

(جاری ہے)

علاقے میں طبی سازوسامان، مریضوں اور زخمیوں کو دینے کے لیے خون اور طبی عملے کی شدید کمی ہے۔امدادی کارکنوں کی ہلاکتیں

'اوچا' کا کہنا ہے کہ غزہ میں کوئی بھی محفوظ نہیں۔ دنیا کو ان مظالم پر خاموش نہیں رہنا چاہیے۔ غزہ کے طبی حکام کے مطابق، 18 مارچ سے اسرائیل کی بمباری دوبارہ شروع ہونے کے بعد تقریباً 800 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔

ان میں 38 ہلاکتیں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ہوئیں۔ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران غزہ میں آٹھ امدادی کارکن ہلاک ہوئے ہیں جس کے بعد 7 اکتوبر 2023 سے اب تک ایسی ہلاکتوں کی تعداد 399 ہو گئی ہے۔ ان میں اقوام متحدہ کے لیے کام کرنے والے 289 افراد بھی شامل ہیں۔

19 مارچ کو اقوام متحدہ کے ادارے 'یو این او پی ایس'، فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے امدادی ادارے (انروا) اور بارودی سرنگوں کی صفائی کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے (یو این ایم اے ایس) کے کارکن بھی ہلاک و زخمی ہوئے۔

ہزاروں لوگوں کی نقل مکانی

'اوچا' نے بتایا ہے کہ 20 مارچ سے اسرائیل کی فوج کو غزہ کی طرف جانے والے راستے نتساریم کوریڈور کے مشرقی اور وسطی حصوں پر دوبارہ تعینات کر دیا گیا ہے۔ اس وقت شمالی و جنوبی غزہ کے مابین نقل و حرکت ساحلی راستے شاہراہ الراشد کے ذریعے ہی ممکن ہے۔

اسرائیل کی حالیہ عسکری کارروائیوں اور غزہ سے لوگوں کو نقل مکانی کے لیے دیے جانے والے احکامات کے نتیجے میں 18 سے 23 مارچ کے دوران ممکنہ طور پر ایک لاکھ 42 ہزار شہری دوبارہ بے گھر ہو گئے ہیں۔ ایسے حالیہ احکامات سے غزہ کا 15 فیصد علاقہ متاثر ہوا ہے۔

غزہ کے طبی حکام نے بتایا ہے کہ اس جنگ میں مجموعی طور پر 50 ہزار فلسطینی ہلاک اور ایک لاکھ 13 ہزار سے زیادہ زخمی ہو چکے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • جنگ بندی کے خاتمے سے اب تک اسرائیلی حملوں میں 900 سے زائد فلسطینی شہید
  • شیعہ علماء کونسل کے تحت سکھر میں یوم القدس کے موقع پر احتجاجی ریلی کا انعقاد
  • غزہ میں اسرائیلی کارروائیوں سے شدید مظالم کی نشاندہی ہو رہی ہے، اقوام متحدہ
  • اسرائیل نے غزہ پر بم برسا دئیے، خواتین و بچوں سمیت 50 فلسطینی شہید
  • اسرائیلی فوج کی غزہ پر وحشیانہ بمباری جاری، مزید 50 فلسطینی شہید
  • اسرائیلی فوج کا غزہ میں بے گھر فلسطینیوں کے خیموں پر ڈرون حملہ، حماس ترجمان بھی شہید
  • اسرائیلی فوج کی غزہ پر بمباری کا سلسلہ جاری، حماس ترجمان بھی شہید
  • حماس کا اسرائیل کو انتباہ: یرغمالیوں کی بازیابی دھونس دھمکی سے ممکن نہیں
  • اسرائیلی پابندیاں: 24 روز سے غزہ میں امداد کی ترسیل صفر، اوچا
  • اسرائیل یرغمالیوں کی زندگیاں خطرے میں نہ ڈالے، حماس