City 42:
2025-03-29@09:54:19 GMT

نئے کرنسی نوٹوں کی گڈیاں کس ریٹ پر ملنے لگیں؟ شہری حیران

اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT

 کاوش میمن:عید الفطر قریب آتے ہی نئے کرنسی نوٹوں کا کالا دھندہ عروج پر پہنچ گیا, بلیک مارکیٹ میں نئے نوٹوں کی گڈیاں کھلے عام فروخت ہورہی ہیں,بولٹن مارکیٹ پر 10 روپے والی گڈی پندرہ سو روپے تک بیچی جارہی ہے.

تفصیلات کےمطابق عید الفطر قریب آتے ہی شہریوں کا نئے کرنسی نوٹ حاصل کرنے کا مشن ہے، بلیک میلر نئے نوٹ منہ مانگی قیمت پر فروخت کرنے لگے۔
شہر قائد میں نئے کرنسی نوٹوں کا بلیک مارکیٹ میں فروخت کادھندہ جاری ہے،مختلف مارکیٹوں میں نئے نوٹوں کی گڈیاں اضافی قیمتوں پر فروخت ہو رہی ہیں۔

اہم ملک نے پاکستانی طلبہ کیلئے مفت تعلیم کےدروازے کھول دیے

 بولٹن مارکیٹ پر دس روپے والی گڈی پندرہ سو روپے تک بلیک میں بیچی جارہی ہے، بیس روپے والی گڈی پر ڈھائی ہزار روپے وصول، 50 روپے والی گڈی پر ایک ہزار اور سو روپے والی گڈی کیلئے 1 ہزار سے پندرہ سو روپے شہریوں کو اضافی دینے پڑ رہے ہیں۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ بینکوں میں قطاروں میں لگنے کے باوجود نئے نوٹ نہیں مل رہے، عید کے موقع پر بلیک میلر فائدہ اٹھارہے ہیں، بچوں کی خوشی کے لیے اضافی پیسے دینے پر مجبور ہیں۔۔
عید کے موقع پر نئے کرنسی نوٹوں کی فراہمی کے عمل کو آسان بنانے کی ضرورت ہے تاکہ عوام کو اس دھندے سے بچایا جا سکے ۔

لاہور؛ عباس لائنز اور ایلیٹ ٹریننگ سکول کی عمارتیں ڈی سیل

.

ذریعہ: City 42

پڑھیں:

آئی سی سی ریونیو کی غیر منصفانہ تقسیم کے خلاف آوازیں اٹھنے لگیں

کراچی:

آئی سی سی ریونیو کی غیرمنصفانہ تقسیم کے خلاف آوازیں اٹھنے لگیں، عالمی کرکٹرز ایسوسی ایشن نے بے ترتیب کرکٹ کو سلجھانے کا فارمولا پیش کر دیا، بھارتی بورڈ کا حصہ موجودہ تقریباً 40 سے کم کرکے 10 فیصد کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ورلڈ کرکٹرز ایسوسی ایشن کی جانب سے بے ترتیب کرکٹ کو سلجھانے کیلیے مکمل ریویو کے بعد سفارشات پیش کر دی گئی ہیں، اس کی تیاریوں میں 64 اسٹیک ہولڈرز سے فیڈ بیک حاصل کیا گیا جس میں دنیا کے معروف مرد اور خواتین پلیئرز، موجودہ کپتان، مختلف بورڈز اور ٹی 20 لیگز کے موجودہ ایڈمنسٹریٹرز بھی شامل ہیں.

اس جائزہ رپورٹس میں کرکٹ کو درپیش بڑے مسائل اور حل کیلیے سفارشات پیش کی گئی ہیں۔ ان میں شیڈولنگ، اسپورٹس اکنامکس، قواعد و ضوابط اور عالمی لیڈرشپ شامل ہے۔

رپورٹ میں کھیل کی معاشی صورتحال سے متعلق کہا گیا کہ ریونیو کی تقسیم کا موجودہ نظام منصفانہ نہیں، نہ ہی اس سے کھیل کے فروغ میں مدد مل رہی ہے، کھلاڑی جو دولت کما کر دے رہے ہیں انھیں خود اس میں سے مناسب حصہ نہیں مل رہا، کھیل کا 70 فیصد ریونیو سال کے صرف 3 ماہ میں حاصل ہوتا ہے، 83 فیصد ریونیو صرف 3 ممالک میں تقسیم ہوتا ہے، بگ تھری ممالک سے باہر کی باہمی سیریز میں حاصل ہونے والا ریونیو صرف 4 فیصد ہے، مجموعی طور پر تمام کرکٹ سے حاصل ہونے والے ریونیو میں سے 10 فیصد پلیئرز کو معاوضوں میں مد میں دیا جاتا ہے۔

ڈبلیو سی اے کو توقع ہے کہ انٹرنیشنل کرکٹ کیلیے الگ ونڈوز مختص کرنے اور باہمی سیریز میں زیادہ مسابقت سے اضافی 246 ملین ڈالر ریونیو حاصل کیا جا سکتا ہے، ایسوسی ایشن نے آئی سی سی ریونیو کی کم سے کم اور زیادہ سے زیادہ تقسیم کی حد مقرر کرنے کی بھی تجویز دی ہے، جس کے تحت ٹاپ 24 ممالک کو کم سے کم 2 اور زیادہ سے زیادہ 10 فیصد ریونیو سے حصہ دیا جائے، اس صورت میں موجودہ فارمولے کے تحت آئی سی سی کی کمائی میں سے 38.5 فیصد حصہ حاصل کرنے والے بھارتی بورڈ کا شیئر 10 فیصد تک محدود ہوجائے گا۔

اس کے ساتھ پلیئرز کو ٹی 20 لیگز اور آئی سی سی ریونیو میں سے زیادہ حصہ دینے کی بھی سفارش کر دی گئی۔ رپورٹ کے بارے میں ڈبلیو سی اے کا اصرار ہے کہ اس سے بہتر کرکٹ مستقبل کے حوالے سے بحث کا آغاز ہوگا، یہ رپورٹ جائزے کیلیے آئی سی سی کو پیش کی جا چکی۔

ورلڈ کرکٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین ہیتھ ملز نے کہا کہ جائزہ رپورٹ میں عالمی سطح پر کھیل کو درپیش چیلنجز اور حل کے لیے چند تجاویز پیش کی گئی ہیں، پلیئرز عالمی سطح پر کھیل کی بہتری میں دلچسپی رکھتے ہیں، ہم آنے والے مہینوں میں اس رپورٹ پر بات چیت اور بحث کے منتظر ہیں۔

ڈبلیو سی اے کی اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ موجودہ کرکٹ شیڈول منتشر، عدم تسلسل اور کنفیوژنگ ہے، باہمی سیریز ٹی 20 لیگز کے ساتھ چل رہی ہیں، دونوں ہی ایک دوسرے سے بہترین پلیئرز چھیننے کی تگ و دو میں ہیں، اس سے مجموعی طور پر کوالٹی متاثر ہو رہی ہے، شیڈولنگ کے حوالے سے ڈبلیو سی اے نے سال میں 21، 21 یوم کی 4 ونڈوز صرف انٹرنیشنل کرکٹ کیلیے مختص کرنے کی تجویز دی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ باہمی سیریز مکمل طور پر سینٹرل کنٹرولڈ ہونا چاہیے، ہر سیریز میں تمام فارمیٹس کا کم سے کم ایک میچ شامل ہونا چاہیے، ہر طرز کا لیگ ٹیبل اور اسی کی بنیاد پر ٹیموں کی آئی سی سی ایونٹس میں رسائی ہونا چاہیے، اس طرح تمام باہمی سیریز کی اپنی اہمیت ہوگی، اس دوران کسی بھی قسم کی لیگ نہیں ہونا چاہیے تاہم باقی کیلنڈر ٹی 20 لیگز کو دے دینا چاہیے۔

ورلڈ کرکٹرز ایسوسی ایشن نے گلوبل گیم لیڈر شپ کمیٹی قائم کرنے کی بھی سفارش کی جس میں بورڈز، ٹی 20 لیگز، فرنچائزز، پلیئرز اور غیرجانبداروں کا برابر حصہ ہونا چاہیے، یہ آئی سی سی کو موجودہ ممبرز کلب سے ایک حقیقی اور جدید گورننگ باڈی بنانے میں کردار ادا کرے گی، یہی کمیٹی نئے تجویز کردہ کیلنڈر اسٹرکچر کو کنٹرول اور ممبرز میں ریونیو کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بنائے۔

ایسوسی ایشن کی جانب سے لیگز کی منظوری، پلیئرز کی لیگز میں شرکت کے حوالے سے این او سی پالیسی اور دیگر معاملات کے حوالے سے بھی سفارشات پیش کی ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • محبت کے نام پر دھوکا؛ ڈیٹنگ ایپ پر ملنے والی ’دوست‘ نے کروڑوں روپے لوٹ لیے
  • اوپن مارکیٹ نئے کرنسی نوٹوں کے کیا ریٹ؟
  • پی ایس ایل 10، ٹکٹوں کی فروخت 3 اپریل سے شروع ہوگی
  • چینی سستی ہو جانے کا دعوٰی کرنے والی حکومت نے یوٹیلٹی اسٹورز پر بھی چینی مزید مہنگی کر دی
  • آئی سی سی ریونیو کی غیر منصفانہ تقسیم کے خلاف آوازیں اٹھنے لگیں
  • حکومت چینی 164 روپے میں فروخت کرنے کے احکامات واپس لے، تاجر
  • عید کی آمد، پاکستانی کرنسی کی بلیک مارکیٹ میں اونچے داموں فروخت جاری
  • مصطفیٰ قتل کیس: ارمغان کے کال سینٹر سے ایک اور مہنگی گاڑی کیس پراپرٹی میں شامل
  • شہروں کو عید کیلئے کورے نوٹ ملنا مشکل ہوگیا,شہری پریشان
  • پنجاب کی جیلوں کے ہنر مند قیدی، مصنوعات مارکیٹ میں فروخت ہونے لگیں