بہت غربت دیکھی؛ گھر کے تمام افراد کے کھانے کیلیے دال میں زیادہ پانی ملاتے تھے؛ شاہ رخ خان
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
بالی ووڈ کے کنگ خان نے انوپم کھیر کے شو میں اپنے بچپن کے دنوں کو یاد کرتے ہوئے غریب والدین کے ایک بچے کے اتنا کامیاب انسان بننے تک کی کہانی بیان کی۔
اداکار شاہ رخ خان نے اپنے بچپن کے مشکل دور کو یاد کرتے ہوئے بتایا کہ ہمارے گھر میں دال میں زیادہ پانی ڈالا جاتا تھا تاکہ ہم چار لوگوں کو کھانا پورا ہوسکے۔
اداکار شاہ رخ خان نے مزید بتایا کہ اُس وقت کسی کو یہ نہیں پتا تھا کہ میں کبھی اس مقام پر پہنچ جاؤں گا۔
سپر اسٹار شاہ رخ خان نے ہنستے ہوئے کہا کہ اگر کوئی ایسا شخص، جس کی شکل و صورت اور دماغ محدود ہو، اس مقام تک پہنچ سکتا ہے تو پھر کچھ بھی ممکن ہے۔
اداکار نے کہا کہ بچپن کا دور سب سے اچھا ہوتا ہے۔ جب میں چھوٹا تھا تو سوچتا تھا کہ کب بڑا ہوگا اور آج جب بڑا ہوگیا ہوں تو کہتا ہوں کاش بچپن واپس لوٹ آئے۔
خیال رہے کہ شاہ رخ خان کے والد اور والدہ کی تعلق پشاور سے تھا اور دونوں کا جلد ہی انتقال ہوگیا تھا۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: شاہ رخ خان
پڑھیں:
پاکستان کا یوکرین تنازع کے خاتمے کیلئے مذاکرات پر زور، محدود جنگ بندی معاہدے کا خیر مقدم
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 مارچ2025ء)پاکستان نے یوکرین تنازع کے خاتمے کیلئے مذاکرات پر زوردیتے ہوئے محدود جنگ بندی معاہدے کا خیر مقدم کیاہے۔اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں یوکرین کی انسانی صورتحال پر پاکستان کا قومی بیان دیتے ہوئے اقوام متحدہ میں پاکستان کے نامزد مستقل مندوب سفیر عاصم افتخار احمد نے اس معاہدے کو ممکن بنانے میں امریکی انتظامیہ اور اس کی قیادت کی فعال شمولیت کو سراہا۔انہوں نے کہاکہ پرامید ہیں کہ یہ نیا مثبت رجحان اور ابتدائی اقدامات سے پیدا ہونے والی رفتار بالآخر ایک جامع اور مستقل جنگ بندی کی راہ ہموار کرے گی۔سفیر عاصم افتخار احمد نے امید ظاہر کی کہ تمام فریقین اپنی ذمہ داریوں کو دیانتداری سے نبھائیں گے ، امن کے فروغ کیلئے سعودی عرب اور اس کی قیادت کے کردار کی تعریف کی۔(جاری ہے)
یوکرین کے تنازع پر پاکستان کے مستقل مؤقف کا اعادہ کرتے ہوئے انہوں نے زور دیا کہ پاکستان نے ابتدا ہی سے مذاکرات اور سفارت کاری، فوری جنگ بندی اور پرامن حل کی حمایت کی ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس تنازع کے مرکز میں موجود سیکیورٹی خدشات کو صرف ایک جامع حکمت عملی کے ذریعے حل کیا جا سکتا ہے، جو وسیع تر خطے میں پائیدار اور دیرپا امن کو یقینی بنائے۔روس اور یوکرین دونوں کے ساتھ پاکستان کے دوستانہ تعلقات کو اجاگر کرتے ہوئے انہوں نے تنازع کے باعث عام شہریوں پر پڑنے والے تباہ کن اثرات پر گہری تشویش کا اظہار کیا، جو اب چوتھے سال میں داخل ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہر انسانی جان قیمتی ہے۔سفیر عاصم افتخار نے اس بات کا اعادہ کیا کہ عام شہریوں اور شہری بنیادی ڈھانچے کا تحفظ بین الاقوامی قانون اور بین الاقوامی انسانی قانون کے تحت ایک لازم ذمہ داری ہے۔ انہوں نے تمام فریقین سے ان اصولوں کی مکمل اور مستقل پاسداری کرنے کا مطالبہ کیا۔انہوں نے زور دیا کہ انسانی امدادی سرگرمیوں کو مؤثر اور متاثرہ آبادی کی ضروریات سے ہم آہنگ بنانے کیلئے، امدادی کارکنوں تک بلا تعطل رسائی اور ان کا تحفظ یقینی بنانا ناگزیر ہے۔ انہوں نے تمام فریقین پر زور دیا کہ وہ انسانی امدادی عملے کی حفاظت کو یقینی بناتے ہوئے، ان کی بلا روک ٹوک رسائی کیلئے اپنی ذمہ داریوں کو پورا کریں۔انہوں نے کہا کہ قیدیوں کے ساتھ سلوک سے متعلق تیسرا جنیوا کنونشن تمام فریقین پر لاگو ہوتا ہے، اور اس کے اصولوں کی سختی سے پاسداری کی جانی چاہیے۔سفیر عاصم افتخار نے کہا کہ پاکستان کا مؤقف اس اور دیگر تنازعات پر اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں پر مبنی ہے، ریاستوں کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام، اقوام کے حق خودارادیت، اور طاقت کے ذریعے یا اس کے استعمال کی دھمکی دے کر زمین کے حصول کی ممانعت، چارٹر کے مطابق ریاستوں کو بین الاقوامی معاہدوں کی پاسداری، اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنے اور تمام ممالک کے جائز سیکیورٹی خدشات کا جواب دینے کی ضرورت ہے۔