چیف الیکشن کمشنر سمیت ممبران کی تعیناتی میں تاخیر؛ وزیراعظم اور صدر کو نوٹس جاری
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
اسلام آباد:
اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیف الیکشن کمشنر اور دو الیکشن کمیشن ممبران کی تعیناتی میں تاخیر کے خلاف قومی اسمبلی اور سینیٹ کے قائد حزب اختلاف کی درخواست پر وفاق، وزیر اعظم کو بذریعہ پرنسپل سیکریٹری اور صدر کو بذریعہ سیکریٹری کو پری ایڈمشن نوٹس جاری کر دیے۔
ہائیکورٹ کے جسٹس محمد اعظم خان نے قومی اسمبلی و سینیٹ میں اپوزیشن لیڈرز عمر ایوب اور شبلی فراز کی درخواست پر سماعت کی۔
عدالت نے چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن ارکان کو بھی پری ایڈمشن نوٹس جاری کر دیے۔
پٹیشنرز کی جانب سے سمیر کھوسہ ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا کہ چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن ارکان مدت ختم ہونے کے باوجود کام کر رہے ہیں۔
عدالت نے استفسار کیا کہ چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن ارکان کی تعیناتیوں کا پراسس شروع ہوا ہے؟ وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ ابھی تک پراسس بھی اسٹارٹ نہیں کیا گیا، پارلیمانی کمیٹی تشکیل ہونی ہے۔
ہائیکورٹ نے وفاق، وزیر اعظم کو بذریعہ پرنسپل سیکریٹری اور صدر کو بذریعہ سیکریٹری، چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن ارکان کو بھی پری ایڈمشن نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 29 اپریل تک ملتوی کر دی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن ارکان کو بذریعہ نوٹس جاری
پڑھیں:
الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخاب کا کیس سماعت کے لیے مقرر کر دیا
الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخاب کا کیس سماعت کے لیے مقرر کر دیا WhatsAppFacebookTwitter 0 27 March, 2025 سب نیوز
اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی انتخاب کے معاملے کی سماعت 9 اپریل 2025 کو مقرر کر دی ہے۔ الیکشن کمیشن نے اس کیس سے متعلق کاز لسٹ بھی جاری کر دی ہے، جس میں فریقین کو نوٹس جاری کر دیے گئے ہیں۔پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کے حوالے سے مقدمہ زیر سماعت ہے، جس میں پارٹی کے اندرونی انتخابی عمل کے خلاف اعتراضات اٹھائے گئے ہیں۔ الیکشن کمیشن نے فریقین کو ہدایت کی ہے کہ وہ نو اپریل کو سماعت کے دوران اپنی پوزیشن واضح کریں۔یہ کیس پی ٹی آئی کے اندرونی انتخابی عمل کی شفافیت اور قانونی حیثیت کے حوالے سے اہمیت اختیار کر گیا ہے، جس پر پارٹی کے مختلف اراکین نے مختلف تحفظات کا اظہار کیا ہے۔الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ سماعت کے دوران تمام فریقین کو مکمل موقع دیا جائے گا تاکہ وہ اپنی مؤقف پیش کر سکیں اور قانونی تقاضوں کو پورا کیا جا سکے۔