برسلز/ غزہ: یورپی یونین کی کمشنر برائے مساوات حدجا لحبیب نے غزہ میں اسرائیلی حملوں اور طبی عملے، ایمبولینسوں اور اسپتالوں پر بمباری پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔

حدجا لحبیب کا کہنا تھا کہ، "یہ حملے ان امدادی کارکنوں کی کوششوں کو نقصان پہنچاتے ہیں جو شدید حالات میں لوگوں کی زندگیاں بچانے کے لیے کوشاں ہیں۔ انسانیت سوز امدادی سرگرمیاں ہر حال میں جاری رہنی چاہئیں، اور بین الاقوامی انسانی قوانین کی مکمل پاسداری ہونی چاہیے۔"

الجزیرہ کے مطابق، اسرائیلی فوج نے پیر کے روز غزہ کے ناصر اسپتال کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں کم از کم دو افراد شہید ہوگئے۔

دوسری جانب، فلسطینی ریڈ کریسنٹ سوسائٹی (PRCS) کا کہنا ہے کہ ان کے نو امدادی کارکن تیسرے روز سے لاپتا ہیں۔ یہ اہلکار رفح میں ریسکیو مشن کے لیے روانہ ہوئے تھے، تاہم ان سے کوئی رابطہ نہیں ہو سکا۔

اسرائیلی حملوں پر یورپی یونین کے ردعمل کے بعد عالمی برادری پر دباؤ بڑھ رہا ہے کہ وہ غزہ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر سخت مؤقف اپنائے۔

غزہ میں جاری بمباری، اسپتالوں پر حملے، اور امدادی کارکنوں کی ہلاکتوں نے اسرائیل کے خلاف عالمی برادری کی خاموشی پر کئی سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

غزہ: اسرائیلی کارروائیاں عالمی قوانین کے تحت انسانیت سوز مظالم

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 28 مارچ 2025ء) اقوام متحدہ کے امدادی اداروں نے بتایا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ میں امداد کی فراہمی پر پابندی اور بمباری کے نتیجے میں خوراک اور بنیادی ضرورت کی دیگر اشیا کا بحران دوبارہ جنم لینے لگا ہے۔

امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ ک رابطہ دفتر (اوچا) کے ترجمان جینز لائرکے نے کہا ہے کہ اسرائیل کے جنگی اقدامات ظالمانہ جرائم کی ذیل میں آتے ہیں۔

حملوں میں گنجان آباد علاقوں میں واقعہ ہسپتالوں کو ایک مرتبہ پھر نشانہ بنایا جانے لگا ہے، مریض بستروں میں مارے جا رہے ہیں، ایمبولینس گاڑیوں پر فائرنگ کی جا رہی ہے اور لوگوں کی مدد کو پہنچنے والوں کو ہلاک کیا جا رہا ہے۔ Tweet URL

غزہ کے طبی حکام کے مطابق، 18 اور 23 مارچ کے درمیان اسرائیل کی بمباری اور زمینی حملوں میں 830 افراد کی ہلاکت ہوئی جن میں 174 خواتین اور 322 بچے بھی شامل ہیں جبکہ زخمیوں کی تعداد 1,787 ہے۔

(جاری ہے)

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی ترجمان ڈاکٹر مارگریٹ ہیرس نے کہا ہے کہ غزہ میں حالات پہلے سے بھی زیادہ خراب ہیں جہاں لوگوں کی زندگی کو تحفظ دینے کے لیے نئی جنگ بندی کی فوری ضرورت ہے۔

ہر طرف موت کا راج

مقبوضہ فلسطینی علاقے میں 'یو این ویمن' کی نمائندہ میرس گوئمنڈ نے کہا ہے کہ غزہ کے لوگ اسرائیل کی جانب سے دیے گئے انخلا کے احکامات پر کان نہیں دھریں گے کیونکہ ان کے لیے کوئی ایسی محفوظ جگہ نہیں جہاں وہ پناہ لے سکیں۔

یہ ان کے لیے اپنی اور اپنے خاندانوں کی بقا کی جنگ ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ وسطی غزہ کے علاقے دیرالبلح میں مقیم ایک خاتون نے انہیں بتایا کہ ان کی والدہ کہتی ہیں خطروں کے باوجود وہ غزہ شہر میں اپنے علاقے کی جانب واپس جانا چاہتے ہیں کیونکہ کوئی کہیں بھی رہے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ ہر جانب موت کا ہی راج ہے۔

مقبوضہ مغربی علاقے میں 'ڈبلیو ایچ او' کے نمائندے ڈاکٹر رک پیپرکورن کا کہنا ہے کہ امداد کی فراہمی بند ہونے کے باعث علاقے میں طبی حالات مخدوش ہیں۔

ادویات سمیت ضروری سازوسامان کے ذخائر تیزی سے کم ہوتے جا رہے ہیں اور محفوظ زچگی کے لیے درکار سازوسامان بہت جلد ختم ہو جائے گا جبکہ ایندھن کی قلت کے باعث درجن بھر ایمبولینس گاڑیاں بھی غیرفعال ہو گئی ہیں۔بنیادی اصولوں کی پامالی

جینز لائرکے نےکہا ہے کہ فلسطینی لوگوں کو اجتماعی سزا دینے کا کوئی جواز پیش نہیں کیا جا سکتا۔ بین الاقوامی قانون اندھا دھند حملوں، امداد کی فراہمی روکنے، شہریوں کی بقا کے لیے ضروری تنصیبات کو تباہ کرنے اور لوگوں کو یرغمال بنانے کی سختی سے ممانعت کرتا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ عالمی عدالت انصاف کی جانب سے انسداد نسل کشی کنونشن کے اطلاق سے متعلق جاری کردہ عبوری احکامات اپنی جگہ موجود ہیں۔ تاہم، غزہ میں انسانیت کے انتہائی بنیادی اصولوں کے احترام کو یکسر نظرانداز کیا جا رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • جنگ بندی کے خاتمے سے اب تک اسرائیلی حملوں میں 900 سے زائد فلسطینی شہید
  • غزہ: اسرائیلی کارروائیاں عالمی قوانین کے تحت انسانیت سوز مظالم
  • غزہ میں اسرائیلی کارروائیوں سے شدید مظالم کی نشاندہی ہو رہی ہے، اقوام متحدہ
  • صیہونی جنگی طیاروں کی بیروت پر شدید بمباری، حزب اللہ کے ٹھکانے کو نشانہ بنانیکا دعویٰ
  • ہیومن رائٹس کمیشن اور سول سوسائٹی کی انسانی حقوق کی صورتحال پر تشویش
  • وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کوئٹہ کے ڈبل روڈ پر پولیس موبائل کے قریب ہونے والے دھماکے کی شدید مذمت کی ہے
  • سینیٹر شیری رحمان کا پاکستان کے تین صوبوں میں خشک سالی پر شدید تشویش کا اظہار
  • غزہ پٹی: حماس کا ایک اور اعلیٰ عہدیدار ہلاک
  • یوم القدس، بین الاقوامی برادری اور ہم
  • عالمی برادری موجودہ حالات میں شام پر پابندیاں نرم کرے، تحقیقاتی کمیشن