عمران خان سے ملاقاتوں کا سلسلہ بحال، بابر اعوان کے نام پر پی ٹی آئی قیادت میں تنازع
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
ملاقات کیلئے بابر اعوان نے سلمان اکرم راجہ سے پہلے ملاقات کے گیٹ 5 پر نام لکھوایا، سلمان اکرم راجہ نے ڈاکٹر بابر اعوان کا نام کٹوایا اور مؤقف اپنایا کہ ہائیکورٹ نے مجھے کوآرڈی نیٹر مقرر کیا ہے، جس کا نام میں دوں گا وہ ملاقات کے لیے جائے گا۔ سلمان اکرم راجہ نے اپنے نام سمیت نیاز اللہ نیازی، وکیل نعیم پنجوتھہ، ظہیر چوہدری، حامد خان اور اعظم سواتی کے نام دیئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ عدالتی حکم کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان سے ملاقاتوں کا سلسلہ تو بحال ہوگيا، لیکن نیا تنازع کھڑا ہوگيا ہے، جس کا نام ملاقات کے لیے عدالت کے نامزد نمائندے سلمان اکرم راجہ نے نہيں دیا۔ جیل حکام نے اسے بھی جانے کی اجازت دیدی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم کے بعد آج بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کا پہلا دن تھا، ملاقات کیلئے بابر اعوان نے سلمان اکرم راجہ سے پہلے ملاقات کے گیٹ 5 پر نام لکھوایا، سلمان اکرم راجہ نے ڈاکٹر بابر اعوان کا نام کٹوایا اور مؤقف اپنایا کہ ہائیکورٹ نے مجھے کوآرڈی نیٹر مقرر کیا ہے، جس کا نام میں دوں گا وہ ملاقات کے لیے جائے گا۔ سلمان اکرم راجہ نے اپنے نام سمیت نیاز اللہ نیازی، وکیل نعیم پنجوتھہ، ظہیر چوہدری، حامد خان اور اعظم سواتی کے نام دیئے ہیں۔
ملاقات کیلئے جیل حکام نے اعظم سواتی کا نام نکال دیا اور بابر اعوان کو ملاقات کی اجازت دے دی، جس پر سلمان اکرم راجہ نے جیل عملے سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ بابر اعوان کو اندر نہ جانے دیا جائے، اگر وہ اندر گئے تو ہم احتجاج کریں گے۔ اس پر جیل عملے نے یقین دلایا کہ بابر اعوان کو جیل میں نہیں بھیجیں گے، لیکن آپ لوگ ملاقات کیلئے جائیں، جس پر سلمان اکرم راجہ اور دیگر پارٹی رہنما جیل میں روانہ ہوئے۔ اُس وقت دلچسپ صورتحال پیدا ہوئی جب جیل عملے نے بابر اعوان کو بھی جیل کے اندر روانہ کر دیا۔ بابر اعوان کے معاملے پر جیل عملے نے مؤقف دیا کہ تمام رہنماؤں کے نام بھجوا دیئے تھے، جن کو اجازت ملی ان کے ناموں سے آگاہ کر دیا ہے۔
بابر اعوان سمیت 6 پارٹی رہنماؤں نے ملاقات کی، ملاقات کے بعد بابر اعوان کا صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے کہنا تھا کہ بانی سے ملاقات ہوئی، سلمان اکرم راجہ بھی اندر موجود تھے۔ ملاقات کے بعد سلمان اکرم راجا نے کہا کہ جیل میں کچھ ملاقاتیں اوپر سے کرائی جارہی ہیں، بانی کو بتایا ہے کہ اس سے پارٹی ڈسپلن خراب ہوتا ہے دوسری جانب بانی پی ٹی آئی عمران خان کی تینوں بہنوں کو ملاقات کی اجازت نہیں ملی، ڈھائی گھنٹے جیل میں بٹھانے کے بعد ملاقات کے بغیر باہر نکال دیا گیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سلمان اکرم راجہ نے بابر اعوان کو ملاقات کیلئے ملاقات کے سے ملاقات ملاقات کی جیل عملے جیل میں کے بعد کے نام کا نام
پڑھیں:
عمران خان سے ملاقات بھی اہم معاملہ ہے، مولا بخش چانڈیو
اسلام آباد:رہنما پیپلزپارٹی مولا بخش چانڈیوکا کہنا ہے کہ میرا خیال ہے کہ عمران خان صاحب سے ملاقات بھی اہم معاملہ ہے ، اگر اس ملاقات سے بھی ایک حصہ سیاستدانوں کا پرسکون رہ جائے تو کوئی بری بات نہیں ہے۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ لیکن بلوچستان کا معاملہ بڑا اہم معاملہ ہے، کئی سالوں سے بلوچستان کی صورت حال وقت بہ وقت خراب ہوجاتی ہے۔
رہنما تحریک انصاف شوکت یوسفزئی کا کہنا ہے کہ یہ تو کوئی سوال نہیں بنتا ہے کہ یہ اہم ہے یا وہ اہم ہے، عمران خان سے ملاقات ایک روٹین ہونی چاہیے جو مشاورت ہوتی ہے جو اس وقت ملک کے حالات ہیں ، وہ بہت بڑے لیڈر ہیں اور اپوزیشن میں ہیں تو ڈیفینیٹلی ان کو کوئی رول بنتا ہے تو ان سے مشاورت بھی بنتی ہے، اب دیکھیں حکومت کس کی ہے، پیپلزپارٹی کی گورنمنٹ ہے، بلوچستان کے اندر اور وفاق میں بھی وہ بیٹھی ہے تو یہ تو پیپلزپارٹی اور وفاقی حکومت کی نااہلی ہے۔
رہنما مسلم لیگ (ن) ناصر بٹ نے کہا کہ میرے خیال سے سب سے اہم ایشو بلوچستان ہے، آج جو کچھ وہاں پر ہوا میں تو اس چیز پر حیران ہوں کہ ہمیں ہر چیز بھولنی چاہیے، ملاقاتیں یہ ہوتی رہتی ہیں، یہ سب کچھ ہے، بلوچستان کا مسئلہ بہت اہم ہے، خاص کر جو دہشت گردی ہے، خالی بلوچستان نہیں کے پی کے میں بھی ایسا ہے تو سب سے پہلے ہمیں توجہ اس پر دینی چاہیے ہماری سیاسی جماعتوں کو، میں کہتا ہوں حکومت پہلے بھی قومی سلامتی کمیٹی کی میٹنگ بلائی تھی اب بلاول بھٹو صاحب نے کہا کہ ہم ایک اور کوشش کرتے ہیں، میں ان کے ساتھ ہوں۔