نئے سسٹم کے تحت پنجاب کے کن علاقوں میں بارش کا امکان؟
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
لاہور:
پنجاب کے بیشتر اضلاع میں آج اور کل ہلکی بارش کے ساتھ ہوا چلنے کے امکانات ہیں۔
محکمہ موسمیات کے مطابق گجرانوالہ، راولپنڈی اور سرگودھا ڈویژن کے اضلاع میں بارش اور ہوا چلنے کے امکانات ہیں۔
لاہور اور پنجاب کے باقی ڈویژن میں بادل بن برسے گزر جائیں گے جبکہ لاہور میں بادل اور سورج کے درمیان آنکھ مچولی جاری رہے گی۔
پنجاب کے مختلف اضلاع میں ہونے والی بارش سے موسم خوش گوار ہو جائے گا۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ لاہور میں کم سے کم درجہ حرارت 19 جبکہ زیادہ سے زیادہ 32 تک جانے کے امکانات ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پنجاب کے
پڑھیں:
پختونخوا، بالائی علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش اور برفباری، نالوں میں طغیانی
شدید بارش کی وجہ سے ندی نالوں میں طغیانی آگئی ہے ۔ وادی کمراٹ، لواری ٹنل، شاہی بن شاہی، کلپانی، عشیرئی درہ ،جہاز بانڈہ اور دیگر بالائی علاقوں پر برف باری کا سلسلہ جاری ہے۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا میں بالائی علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ تیز بارش اور برف باری ہوئی، جس کے بعد نالوں میں طغیانی آگئی اور پانی دکانوں اور گھروں میں داخل ہوگیا۔ تفصیلات کے مطابق دیر لوئر میں شہری علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ تیزبارش اور بالائی علاقوں پر برف باری کا سلسلہ تیسرے روز بھی وقفے وقفے سے جاری ہے۔ کئی علاقوں میں بارش کے ساتھ شدید ژالہ باری بھی ہوئی، جس کے بعد موسم ایک بار پھر سرد ہوگیا ہے۔ شدید بارش کی وجہ سے ندی نالوں میں طغیانی آگئی ہے ۔ وادی کمراٹ، لواری ٹنل، شاہی بن شاہی، کلپانی، عشیرئی درہ ،جہاز بانڈہ اور دیگر بالائی علاقوں پر برف باری کا سلسلہ جاری ہے۔ اُدھر دریائے پنجکوڑہ میں نچلے درجے کا سیلاب ہے جب کہ بارش کا پانی دکانوں میں داخل ہوگیا ہے۔ برف باری کی وجہ سے بالائی علاقوں کی رابطہ سڑکیں بند ہو گئی ہیں۔ شدید ژالہ باری سے فصلوں اور میوہ جات کے باغات کو نقصان پہنچا ہے۔
علاوہ ازیں چترال میں بھی بعض مقامات پر گاڑیاں پھنسنے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں، جس کے بعد مقامی انتظامیہ اور ٹریفک حکام نے مسافروں کو غیر ضروری سفر سے گریز کرنے کی ہدایت کی ہے۔ چترال میں اپر چترال ریشن، زئیت، کاری، استارو، ریچ کے مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ اور طغیانی سے بونی مستوج روڈ بلاک ہوگیا ہے، جس کی وجہ سے عید الفطر کی آمد پر لوگوں وک مشکلات پیش آ رہی ہیں۔ برف باری اور لینڈ سلائیڈنگ سے متاثرہ علاقوں میں نظام زندگی مفلوج ہوگیا ہے۔