سب کا ریکارڈ ایک جیسا ہے، بس بولنے سے پہلے سوچنا چاہیے، سرفراز احمد
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
جب یہ ساتھ کھیل رہے ہوتے ہیں تو تعریفیں کرتے ہیں،ٹی وی پر تنقید شروع کردیتے ہیں
ذاتی طور پر سمجھتا ہوں اچھا کرکٹر نہیں ، اللہ نے کسی قابل نہ ہونے پر بھی عزت دی،سابق کپتان
قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سرفراز احمد نے تجزیہ نگار بن کر بیٹھنے اور تنقید کرنے والے کرکٹرز کو احتیاط کا مشورہ دے دیا۔نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سرفراز احمد نے کہا کہ یہ لوگ گراؤنڈ میں کچھ اور ٹی وی پر بیٹھ کر کچھ باتیں کرتے ہیں، جبکہ سب کا ریکارڈ دیکھا جائے تو ایک جیسا ہی نکلے گا۔انہوں نے کہا کہ مجھے بھی میڈیا پر بطور تجزیہ نگار بیٹھنے کی پیش کش ہوئی اور حالیہ چیمپئنز ٹرافی میں تین، چار جگہ سے پیش کش تھی۔ لوگ گراؤنڈ میں کچھ اور ٹی وی پر بیٹھ کر کچھ باتیں کرتے ہیں۔سرفراز احمد نے کہا کہ بڑے کرکٹرز نے کیا کچھ نہیں بولا، یہ اُن کے بارے میں بات کرتے ہیں جن کے ساتھ کھانا کھایا اور بھول جاتے ہیں تو آپ ساتھ تھے تو کہتے تھے ان جیسے کرکٹرز نہیں اب تنقید کررہے ہیں۔سابق کپتان نے تنقید کرنے والے تجزیہ نگاروں کو کہا کہ یا تو آپ اُس وقت غلط تھے جب تعریف کررہے تھے یا پھر اب غلط تنقید کررہے ہیں، میرا خیال ہے کہ بات کو توازن کے ساتھ کرنا چاہیے۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: کرتے ہیں ٹی وی پر کہا کہ
پڑھیں:
نکاح کی آڑ میں 13 سالہ لڑکی کی عصمت دری؛ ملزم کے دوست بھی زیادتی کرتے رہے
نکاح کا ڈراما کرکے 13 سالہ لڑکی کی عصمت دری کا لرزہ خیز واقعہ سامنے آیا، جس میں 3 ماہ تک ملزم کے دوست بھی لڑکی کے ساتھ زیادتی کرتے رہے۔
پولیس کے مطابق 4 افراد نے 13 سالہ لڑکی کے ساتھ گن پوائنٹ پر اجتماعی زیادتی کی۔ اغوا کار لڑکی کو لاہور لے گئے، جہاں 3 ماہ تک اسے اپنی ہوس کا نشانہ بنایا گیا اور اس دوران اس کی ویڈیو بھی بنائی گئی۔
سرگودھا کے نواحی گاؤں 132 جنوبی کی رہائشی 13 سالہ لڑکی کو گاؤں کے ایک شخص کامران نے اغوا کیا۔ ملزم لڑکی کے ساتھ فرضی نکاح کا ڈراما کر کے خود بھی زیادتی کرتا رہا اور اپنے دیگر 3 دوستوں سے بھی زیادتی کرواتا رہا۔
لڑکی کے والد کے مطابق 3ماہ تک ملزمان کی ہوس کا نشانہ بننے کے بعد لڑکی بھاگ کر سلا نوالی ویگن اڈے پر پہنچی۔
پولیس نے لڑکی کے بیان کی روشنی میں اس کے والد کی مدعیت میں مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مرکزی ملزم کامران اور اس کے ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔