WASHINGTON:

امریکا نے ایران کے تین انٹیلی جینس افسران پر پابندی عائد کردی ہے، جو مبینہ طور پر ایف بی آئی اسپیشل ایجنٹ رابرٹ لیونسن کے لاپتا ہونے میں ملوث تھے۔

خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق امریکی خزانہ اور اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے اعلامیے میں بتایا کہ ایران کے تین اہلکاروں پر ایف بی آئی ایجنٹ کو لاپتا کرنے کا الزام ہے۔

رپورٹ کے مطابق ایران کی وزارت انٹیلی جینس اور سیکیورٹی کے رضا امیری مقدم، غلام حسین محمدنیا اور تقی دانش ور پر امریکا نے پابندیاں عائد کردی ہیں اور امریکا نے ان پر الزام عائد کیا ہے کہ تینوں اہلکار ایف بی آئی کے سابق ایجنٹ کی گم شدگی میں ملوث تھے اور وہ ایران میں اغوا کے بعد دوران حراست انتقال کر گئے تھے۔

امریکی پابندیوں کے نتیجے میں امریکی حدود میں مذکورہ افراد کی کوئی جائیداد ہے تو اس کو بلاک کیا جائے گا اور امریکیوں کو ان سے تعلق رکھنے سے باز رکھا جاتا ہے اور ان سے رابطہ رکھنے والے غیرملکیوں کے بلیک لسٹ ہونے کا خطرہ ہوتا ہے۔

امریکا کے سیکریٹری خذانہ اسکاٹ بیسینٹ نے بیان میں کہا کہ لیونسن کے ساتھ روا رکھے گئے ایران کا سلوک انسانی حقوق کے حوالے سے ایران کے خراب ریکارڈ میں اضافہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ محکمہ خزانہ حکومت کے شراکت داروں کے ساتھ مذکورہ افراد کی شناخت کے لیے مل کر کام کرے گا اور ان کے کردار سے آگاہ کردیا جائے گا۔

امریکی محکمہ خزانہ نے کہا کہ پابندیوں کے شکار تینوں افراد نے لیونسن کے اغوا، حراست اور مبینہ طور پر موت میں کردار ادا کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق لیونسن پرائیویٹ انوسٹی گیٹر کی حیثیت سے کام کر رہے تھے اور مارچ 2007 میں ایران کے زیر کنٹرول جزیرے کے دورے کے دوران لاپتا ہوگئے جہاں وہ سابق ایرانی صدر اکبر ہاشمی رفسجانی کے مبینہ طور پر کرپشن میں ملوث ہونے پر معلومات اکٹھے کرنے جا رہے تھے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ایف بی آئی ایران کے میں ملوث

پڑھیں:

واٹس ایپ نے ایک کروڑ بھارتیوں کے اکاؤنٹس بند کردیے، وہ کس قسم کی سرگرمیوں میں ملوث تھے؟

دنیا کے معروف مسیجنگ پلیٹ فارم واٹس ایپ نے اس سال جنوری میں بھارت میں ایک کروڑ کے قریب اکاؤنٹس بند کردیے ہیں۔

واٹس ایپ کے مطابق ان اکاؤنٹس کو فراڈ، اسپیم، ہراسانی اور غلط معلومات پھیلانے جیسی سرگرمیوں میں ملوث ہونے پر بند کیا گیا ہے۔

واٹس ایپ کا کہنا ہے کہ یہ اقدام انڈیا کے ’انفارمیشن ٹیکنالوجی رولز 2021‘ کے مطابق اٹھایا گیا ہے۔

یہ بھی پرھیے: واٹس ایپ نے اسرائیل کی جانب سے صحافیوں کی جاسوسی مہم پکڑ لی، قانونی کارروائی کااعلان

واٹس ایپ نے ان اکاؤنٹس میں سے کچھ کو دیگر صارفین کی طرف سے شکایات درج ہونے پر بند کیا جبکہ اکثر اکاؤنٹس کو خودکار نظام نے مشتبہ سرگرمیوں میں ملوث پاکر خود سے بند کردیا۔

تفصیلات کے مطابق واٹس ایپ کا نظام تمام اکاؤنٹس اور ان اکاؤنٹس سے ہونے والی سرگرمیوں پر مختلف سطح سے نظر رکھتا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: پاکستانی واٹس ایپ اکاؤنٹس کی ہیکنگ بڑھ گئی، بچا کس طرح جائے؟

اس کے لیے واٹس ایپ اپنے خودکار نطام کے ساتھ ساتھ ماہرین پر مشتمل ٹیم کو بھی بروئے کار لاتا ہے جو کسی اکاؤنٹ کا جائزہ لینے کے بعد اسے بند کرنے یا اس پر عارضی پابندی لگانے کا فیصلہ کرتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

انڈیا سائبر سیکیورٹی واٹس ایپ

متعلقہ مضامین

  • ایرانی کرنسی تاریخ کی کم ترین سطح پر، ایک ڈالر 10 لاکھ ریال میں بکنے لگا
  • امریکی ایوان نمائندگان میں پاکستان کے ریاستی عہدیداروں پر پابندیاں عائد کرنے کا بل پیش
  • امریکی ڈالر کے مقابلے میں ایرانی ریال کی قدر میں ریکارڈ کمی
  • لاہور، صوبائی وزیر چودھری شافع اور عاشق کرمانی کی ایرانی قونصل جنرل سے ملاقات
  • پاکستانیوں پر امریکا میں داخلے پر پابندی سے متعلق ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا, ترجمان مارگریٹ میکلاؤڈ
  •  ٹرمپ انتظامیہ نے تارکین وطن کو 24 اپریل تک ملک چھوڑنے کی مہلت دیدی
  • واٹس ایپ نے ایک کروڑ بھارتیوں کے اکاؤنٹس بند کردیے، وہ کس قسم کی سرگرمیوں میں ملوث تھے؟
  • امریکا نے 5 لاکھ تارکین وطن کی قانونی حیثیت منسوخ کر دی
  • ایرانی فورسز کی خلیج کے 3 اسٹریٹجک جزائر پر نئے میزائل نظام کی رونمائی