Express News:
2025-03-26@11:02:27 GMT

پی آئی اے ہولڈنگ کمپنی بورڈ آف ڈائریکٹرز کا بڑا فیصلہ

اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT

اسلام آباد:

پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) ہولڈنگ کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے اجلاس میں بڑا فیصلہ کرتے ہوئے 2024 کی ششماہی رپورٹ کی منظوری نہیں دی۔

پی آئی اے ہولڈنگ کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اجلاس میں پی آئی اے انتظامیہ کی مالیاتی رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کیا گیا۔

پی آئی اے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے اجلاس میں انتظامیہ کی تیار کردہ 2024 کی ششماہی رپورٹ کی منظوری دینے سے انکار کر دیا ہے۔

بورڈ آف ڈائریکٹرز نے عید کے بعد فنانشل رپورٹ دوبارہ پیش کرنے کی ہدایت کردی ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: بورڈ آف ڈائریکٹرز پی آئی اے

پڑھیں:

ریکوڈک: تازہ ترین فزیبلٹی رپورٹ، 37 سال کان کنی ہو گی

کراچی؍ اسلام آباد (کامرس رپورٹر+ نمائندہ خصوصی+ اپنے سٹاف رپورٹر سے) آئل اینڈ گیس ڈیویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ جو پاکستان کی سب سے بڑی تیل و گیس کی تلاش اور پیداوار  کمپنیوں میں سے ایک ہے، نے ریکوڈِک منصوبے کے لیے اپنی مالی معاونت میں اضافہ کرکے اسے 627 ملین ڈالر تک لے جانے کی منظوری دے دی ہے۔ او جی ڈی سی ایل نے  پاکستان سٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کو ایک نوٹس میں اس پیش رفت سے آگاہ کیا۔ نوٹس میں کہا گیا کہ کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے منصوبے کے لیے کمپنی کی مالی معاونت میں اضافے کی منظوری دے دی ہے، جو کہ مجموعی سرمایہ کاری میں اس کے تناسب کے مطابق ہوگا، بشمول منصوبے کی مالی لاگت، اور یہ 627 ملین ڈالر تک ہوگا (جسے اصل مالی لاگت اور مہنگائی کے مطابق ایڈجسٹ کیا جائے گا)۔ یہ فیصلہ ایک تازہ ترین فزیبلٹی سٹڈی کے بعد کیا گیا ہے، جس کے مطابق ریکوڈِک کان کی عمر کا احاطہ 37 سال کیا گیا، جسے دو مراحل میں مکمل کیا جائے گا۔ پہلے مرحلے میں 5.6 ارب ڈالر کی مجموعی سرمایہ کاری متوقع ہے، جس میں مالی لاگت اور مہنگائی شامل نہیں ہیں۔ نوٹس کے مطابق، پہلا مرحلہ 3 ارب ڈالر تک کے محدود وسائل والے منصوبے کی مالی معاونت کے ذریعے مکمل کیا جائے گا، جبکہ بقیہ سرمایہ کاری شیئر ہولڈرز کی شراکت سے حاصل کی جائے گی۔ او جی ڈی سی ایل نے بتایا کہ منصوبہ موجودہ کان کنی کے لیز کے تحت شناخت شدہ 15 پورفیری سطحی نشانیوں میں سے پانچ کو استعمال کرے گا، جو مستقبل میں بڑے پیمانے پر ترقی کی نشاندہی کرتا ہے۔ کمپنی نے مزید بتایا کہ مجوزہ منصوبے کی مالی اعانت کے لیے مذاکرات جاری ہیں۔ دوسری جانب، دوسرے مرحلے کو منصوبے سے حاصل ہونے والی آمدنی، اضافی مالی اعانت اور اگر ضرورت پڑی تو شیئر ہولڈرز کی شراکت کے ذریعے مکمل کیا جائے گا۔ تازہ فزیبلٹی سٹڈی کے مطابق، پہلے مرحلے میں 2028 سے سالانہ 45 ملین ٹن (ایم ٹی پی اے) مل فیڈ پروسیس کرنے کا منصوبہ ہے۔ 2034 تک، دوسرے مرحلے میں پروسیسنگ کی صلاحیت کو بڑھا کر 90 ملین ٹن سالانہ (ایم ٹی پی اے) کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔ نوٹس میں مزید کہا گیا کہ موجودہ ذخائر کی بنیاد پر، ریکوڈِک منصوبے سے اس کی پوری عمر کے دوران 13.1 ملین ٹن تانبا اور 17.9 ملین اونس سونا حاصل ہونے کی توقع ہے۔ او جی ڈی سی ایل کے مطابق، تانبے اور سونے کی قیمتوں میں اضافے نے زیادہ لاگت کے اثرات کو زائل کر دیا ہے، جس کے پیش نظر کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے منصوبے کی مالی اعانت حاصل کرنے کی اصولی منظوری بھی دے دی ہے۔ منصوبے کی مالی اعانت کو مدنظر رکھتے ہوئے، کمپنی کی طرف سے شیئر ہولڈرز کی مجموعی شراکت 349 ملین ڈالر تک متوقع ہے (جسے اصل مالی لاگت اور مہنگائی کے مطابق ایڈجسٹ کیا جائے گا)۔ کمپنی نے واضح کیا کہ یہ منظوری شیئر ہولڈرز اور متعلقہ ریگولیٹری اداروں کی حتمی منظوری سے مشروط ہے۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ او جی ڈی سی ایل کا ریکوڈِک منصوبے میں 8.33 فیصد حصہ ہے، جو کہ تین پاکستانی سرکاری اداروں (ایس او ایز) یعنی پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ اور گورنمنٹ ہولڈنگز (پرائیویٹ) لمیٹڈ کے مشترکہ 25 فیصد حصے کا حصہ ہے۔ یہ سرکاری ادارے پاکستان منرلز (پرائیویٹ) لمیٹڈ کے ذریعے یہ مفاد رکھتے ہیں۔ باقی 25 فیصد حصہ حکومت بلوچستان کے پاس ہے، جس میں 15 فیصد بلوچستان منرل ریسورسز لمیٹڈ کے ذریعے مکمل مالی اعانت کے تحت اور 10 فیصد بغیر کسی مالی لاگت کے شامل ہے، جبکہ 50 فیصد حصہ بیرک گولڈ کارپوریشن کے پاس ہے، جو اس منصوبے کا آپریٹر ہے۔ بیرک گولڈ کارپوریشن ریکوڈِک کو دنیا کی سب سے بڑی غیر ترقی یافتہ تانبا-سونا کانوں میں سے ایک قرار دیتی ہے، اور اس کی ترقی پاکستان کی کمزور معیشت پر نمایاں مثبت اثر ڈالنے کی توقع ہے۔ علاوہ ازیں کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے ریکوڈک پراجیکٹ کے مجموعی ترقیاتی منصوبہ میں تبدیلیوں اور دیگر امورکیلئے سمری کی منظوری دیتے ہوئے وزارت پیٹرولیم اور وزارت خزانہ کو  تمام  اقدامات بروقت مکمل یقینی بنانے کیلئے  قریبی رابطے میں رہنے کی ہدایت کی ہے۔ کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کا اجلاس  منعقد ہوا، وفاقی وزیر خزانہ و محصولات  سینیٹر محمد اورنگزیب نے  چین میں بواؤ فورم فار ایشیا 2025 میں شرکت کے دوران ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں وزیر پیٹرولیم علی پرویز ملک، وزیر تجارت جمال کمال خان، وزیرسرمایہ کاری بورڈ قیصر احمد شیخ، چیئرمین ایس ای سی پی، وفاقی سیکریٹریز اور متعلقہ وزارتوں و ڈویژنز کے سینئر حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں   پیٹرولیم ڈویژن کی جانب سے ریکو ڈک پراجیکٹ، منصوبہ کے مجموعی ترقیاتی منصوبے میں تبدیلیوں  اورمتعلقہ مالیاتی وعدوں،افراط زرکی وجہ سے منصوبہ کے مالیات،  گنجائش میں اضافے، انرجی مکس، پانی کی فراہمی کے متبادل آپشنز اور جدید پروسیسنگ پلانٹس اور مشینری سے متعلق سمری کاتفصیل سے جائزہ لیاگیا۔ کمیٹی نے منصوبہ میں ہونے والی اضافی لاگت کی وجوہات کا جائزہ  لیتے ہوئے سمری میں دی گئی تجاویز کی منظوری دی اور وزارت پیٹرولیم اور وزارت خزانہ کو  تمام متفقہ اقدامات بروقت مکمل یقینی بنانے کیلئے  قریبی رابطے میں رہنے کی ہدایت کی ۔ ای سی سی نے ریکو ڈک پراجیکٹ کے لیے مکمل حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے اسے انتہائی اہم قومی منصوبہ قرار دیا۔ اجلاس میں  وزارت بین الصوبائی رابطہ کی جانب سے  بین الصوبائی رابطہ ڈویڑن کے ترقیاتی گرانٹ سے اسکردو میں پی ایس بی کوچنگ سینٹر کی تعمیر کے لیے 200 ملین روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ فراہم  کرنے کے حوالہ سے سمری کی منظوری دی  گئی۔دریں اثناء  قومی اقتصادی کونسل (ایکنک) نے بشمول ٹرانسپورٹ، مواصلات، ریلوے، خلائی ٹیکنالوجی اور عوامی بنیادی ڈھانچے کے اہم منصوبوں کی منظوری دے دی۔ نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی زیرصدارت قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی (ایکنک) کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں وفاقی سیکرٹریز، صوبائی وزراء اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ کمیٹی نے متعدد منصوبوں کی منظوری دی، جن میں اہم شعبوں بشمول ٹرانسپورٹ، مواصلات، ریلوے، خلائی ٹیکنالوجی اور عوامی بنیادی ڈھانچے کے 1,275.714 ارب روپے مالیت کے 13 ترقیاتی منصوبے منظور کر لیے گئے ہیں۔ گلگت بلتستان میں اقتصادی ترقی اور غربت کے خاتمے کے منصوبے، سندھ میں سیلاب سے متاثرہ بنیادی ڈھانچے کی بحالی کے اقدامات پر غور کیا گیا۔ پاکستان ریلوے کے لیے اعلیٰ صلاحیت کے ویگنز اور مسافر کوچز کی خریداری کی منظوری بھی دی گئی۔  پاکستان کا آپٹیکل ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ منصوبہ اور کئی بڑے شاہراہوں کے منصوبے بھی ایکنک اجلاس میں منظور ہوئے۔ اس موقع پر نائب وزیراعظم نے پائیدار ترقی، بین الصوبائی روابط اور معیشت کی بہتری کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔ علاوہ ازیں نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے پاکستان کے ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن سیکٹر سے متعلق ایک اعلیٰ سطح اجلاس کی صدارت کی۔  مختلف وزارتوں اور صنعت کے سٹیک ہولڈرز کے علاوہ سینئر حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ کمیٹی نے طویل المدتی توانائی کی منصوبہ بندی پر تبادلہ خیال کیا جس میں ملکی تیل اور گیس کی تلاش کو بہتر بنانے، سمندر کے کنارے اور ساحل پر ڈرلنگ اور صنعتوں اور صارفین کے لیے گیس کی بلاتعطل دستیابی کو یقینی بنانے پر توجہ دی گئی۔ نائب وزیراعظم نے  آف شور اور آن شور بڈنگ رائونڈ کا خیرمقدم کیا۔ علاوہ ازیں  وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت کابینہ کمیٹی برائے نجکاری کا اجلاس ہوا۔ کمیٹی نے پی آئی اے کی نجکاری کے تیز رفتار منصوبے کی منظوری دیدی۔ پی آئی اے کے سو فیصد شیئرز سے سرمایہ کاری نکالنے کی منظوری دی۔ کمیٹی نے پی آئی اے کا انتظامی کنٹرول دینے کی بھی منظوری دیدی۔ 

متعلقہ مضامین

  • حکومت کا ایک بار پھر بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ
  • ریکوڈک: تازہ ترین فزیبلٹی رپورٹ، 37 سال کان کنی ہو گی
  • پرائیویٹ سیکیورٹی کمپینز کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ کرلیا گیا؟
  • چوہدری انوارالحق کی زیر صدارت کیڈٹ کالج پلندری اور کیڈٹ کالج مظفر آباد کے 31 ویں بورڈ آف گورنرز کا اجلاس
  • ٹیکس پالیسی آفس میں ایک ڈی جی ،5 ڈائریکٹرز تعینات کرنے کا فیصلہ
  • پاکستان اور بنگلادیش کرکٹ بورڈ کا دو طرفہ سیریز میں ون ڈے میچز ختم کرنیکا فیصلہ
  • وفاقی حکومت کا آئی ایم ایف کی شرط پر قائم کردہ ٹیکس پالیسی آفس کو فعال کرنے کا فیصلہ
  • پی آئی اے کی نجکاری، اہداف پر غور کے لیے اجلاس آج طلب
  • پی آئی اے کی نجکاری کے نئے مسودے، اہداف پر غور کیلئے اہم اجلاس طلب