اسپیشل ایتھلیٹس نے سبز ہلالی پرچم سربلند کردیا
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
سوشل و میڈیا منیجر اسپیشل اولمپک پاکستان
پاکستان کا شمار دنیا کے ان چند ممالک میں ہوتا ہے جہاں کے کھلاڑی تو خداداد صلاحیتوں سے مالا مال ہوتے ہیں مگر کھیل کے بنیادی ڈھانچے کی عدم فراہمی یا ملکی حالات انھیں وہ مواقع فراہم نہیں کرتے جس سے وہ اپنے ٹیلنٹ کا بھرپور اظہار کرسکیں،البتہ بات اگر اسپیشل گیمز کے حوالے سے کی جائے تو اسپیشل اولمپک پاکستان کی چیئرپرسن رونق لاکھانی اور ان کی پوری ٹیم نے ذہنی و جسمانی معذوری کے شکار اسپیشل کھلاڑیوں کی صلاحیتوں کو تراشتے ہوئے انھیں تمام سہولیات فراہم کی ہیں،اس کی بدولت اسپیشل کھلاڑیوں نے شاندار کارکردگی سے دنیائے کھیل میں سبز ہلالی پرچم کوسربلند کیا ہے۔
اس کی تازہ مثال حال ہی میں اٹلی کے شہر ٹیورین میں کھیلے گئے 12 ویں اسپیشل اولمپک ورلڈ ونٹر گیمز ہیں، ان میں میں قومی کھلاڑیوں نے تاریخی فتوحات حاصل کیں، گیمز میں الپائن اسکیئنگ، کراس کنٹری اسکیئنگ، ڈانس اسپورٹ، فیگر اسکیٹنگ، فلوربال، شارٹ ٹریک اسپیڈ اسکیٹنگ، اسنوبورڈنگ اور اسنو شوئنگ کے مقابلے منعقد ہوئے۔
پاکستانی دستے کے 10 ایتھلیٹس میں 5 مرد اور5 خواتین شامل تھیں، انھوں نے اسنو شوئنگ اور کراس کنٹری اسکئنگ کے مقابلوں میں حصہ لیا، پاکستان نے 6 گولڈ، 3 سلور اور 2 برونز سمیت مجموعی طور پر 11 میڈلز جیتے، منیب الرحمان نے مردوں کے کراس کنٹری ایونٹ میں 50 میٹر اور 100 میٹر ریس میں گولڈ میڈلز اپنے نام کیے۔
روینہ قربان نے 5 میٹر ریس میں سلور میڈل جیتا، اسنو شوئنگ میں معظم اقبال نے 8 میٹر ریس میں گولڈ اور 4x100 ریلے ریس میں سلور میڈل جیتا، عبدالصبور نے 400 میٹر میں گولڈ، 4x100 ریلے میں سلور جبکہ 200 میٹر ریس میں برونز میڈل حاصل کیا،آفاق اخان نے 100 میٹر اسنو شوئنگ میں گولڈ اور 4x100 ریلے ریس میں سلور میڈل جیتا، مناہل عاصم نے خواتین کی 400 میٹر ریس میں گولڈ، 4x100 کی ریس میں سلور میڈل پایا، قبل ازیں اسپیشل اولمپک ورلڈ ونٹر گیمز میں شرکت کیلئے قومی دستے کا ٹیورین ایئرپورٹ پہنچنے پر اسپیشل اولمپک اٹلی کے عہدیداران نے گرمجوشی سے استقبال کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اٹلی کھیلوں کے حوالے سے دنیا بھرمیں اپنا مقام رکھتا ہے، اسپیشل اولمپک ورلڈ ونٹر گیمز کی میزبانی ہمارے لیے اعزاز ہے، کھیل دلوں کو جوڑتے ہیں، اطالوی اور پاکستانی اپنے ملک اور کھیلوں سے پیار کرنے والی قومیں ہیں، ہمیں پاکستانی کھلاڑیوں سے مل کر بہت خوشی محسوس ہورہی ہے، ان میں جیت کا جذبہ اور بھرپور صلاحیتیں نظرآ رہی ہیں، خاص کر یہ خوش آئند امر ہے کہ پاکستان میں مینز کے ساتھ خواتین بھی کھیل کے میدان میں بھرپور صلاحیتوں کامظاہرہ کررہی ہیں۔
دستے کے پْرتپاک استقبال پر اسپیشل اولمپک پاکستان کی چیئرپرسن رونق لاکھانی نے کہا کہ صرف میڈلز جیتنا ہی کھیل نہیں بلکہ کھیلوں کے ذریعے سوسائٹی اور کمیونٹی کو یکجا رکھنا اصل بات ہے، ہم یہاں کھیلوں کے ساتھ سب کے دل جیتنے آئے ہیں، اسپیشل اولمپک ورلڈ گیمز کا افتتاح رنگارنگ تقریب میں 8 مارچ کو ٹیورین کے اینالپی ایرینا میں ہوا، 12 ہزار کے قریب نشستوں کی گنجائش رکھنے والے ایرینا میں گیمز میں شریک کھلاڑیوں نے افتتاحی تقریب کی پریڈ میں حصہ لیا۔
اسپیشل اولمپک انٹرنیشنل کے صدر ٹم شریور، اسپیشل اولمپک اٹلی کے صدر اینجیلو موراٹی، اسپیشل اولمپک پاکستان کی چیئرپرسن رونق لاکھانی، پاکستانی دستے کی ہیڈآف ڈیلیگیشن فرخندہ جبین نے بھی تقریب میں شرکت کی،اس موقع پر اسپیشل اولمپک کے پرچم کو لہراتے ہوئے ورلڈ گیمز کے باقاعدہ آغاز کااعلان کیا گیا، قومی اسکواڈ جب اسٹیڈیم پہنچا تو وہاں موجود ہزاروں شائقین نے فقیدالمثال استقبال کرتے ہوئے تالیاں بجا کر کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کی، مرد کھلاڑی ثقافتی لباس شلوار قمیض اور واسکٹ جبکہ خواتین ایتھلیٹس روایتی شلوار قمیض میں ملبوس نظر آئیں، وہ تقریب میں خصوصی توجہ کا مرکز رہیں۔
شریک تمام ممالک کے اسپیشل ایتھلیٹس افتتاحی تقریب کے حوالے سے بہت پْرجوش نظر آئے، انھوں نے ایک دوسرے کے ساتھ تصاویر اور سیلفیز بنائیں، اس موقع پر فنکاروں کی لائیوپرفارمنس اور لیزر لائٹ شو نے سماں باندھ دیا جسے دیکھ کر اسپیشل بچوں کی خوشی دیدنی تھی، کارٹوں کیریکٹرز انھیں خوش آمدید کہتے رہے، تقریب کے آخر میں آتش بازی نے اسٹیڈیم میں رنگ و نور کی بارش کردی، 15 مارچ کو 12 ویں اسپیشل اولمپک ورلڈ ونٹر گیمز کا اختتام ہو گیا، تقریب میں گیمز کی مشعل کو بجھایا گیا اور اسپیشل اولمپک کا پرچم اگلے گیمز کے میزبان ملک ریپبلک آف چلی کی سب سیکریٹری اسپورٹس ایمیلیا ری اوس کے حوالے کیا گیا، 8 روزتک جاری رہنے والے ورلڈ ونٹر گیمز میں 103 ممالک کے 1500 کے قریب کھلاڑیوں نے حصہ لیا۔
اختتامی تقریب میں میوزیکل پروگرام سے ایتھلیٹس بہت لطف اندوز ہوئے، انھوں نے اسٹیڈیم میں جاری برف باری کے باوجود مختلف پرفارمنس پروالہانہ رقص کیا اور آپس میں جیکٹس، بیجز اور سووینیئرز کاتبادلہ کیا، تقریب میں پاکستانی دستے نے بھی بھرپور جوش و خروش کے ساتھ حصہ لیا، کھلاڑیوں نے اسپیشل اولمپک پاکستان کی چیئرپرسن رونق لاکھانی اور آفیشلز کے ہمراہ جیوے جیوے پاکستان و دیگر ملی نغمے گائے، آخر میں آتش بازی کا دلکش مظاہرہ کیا گیا۔
بعد ازاں قومی ہیروز کی وطن واپسی پر کراچی ایئرپورٹ پر پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن اور ایس او پی کے عہدیداران، ایتھلیٹس کے عزیزواقارب نے پْرتپاک استقبال کرتے ہوئے ہار پہنائے، اس موقع پر پاکستان کیلئے گولڈ میڈلز جیتنے والے معظم اقبال، آفاق خان، عبدالصبور اور مناہل عاصم کا کہنا تھا کہ ہم صرف پاکستان کیلئے جیت کا جذبہ لیے اٹلی گئے تھے، ہماری محنت، کوچز کی تربیت،ایس او پی کی سرپرستی اور پوری قوم کی دعاؤں سے کامیابی حاصل ہوئی، اسپیشل اولمپک پاکستان کی چیئرپرسن رونق لاکھانی نے کہا کہ میگا ایونٹ میں پاکستان کیلئے میڈلز جیتنا کسی بڑے اعزازسے کم نہیں، ونٹر گیمز کیلئے گذشتہ 5 برس سے ہماری بھرپور تیاریاں جاری تھیں، کھلاڑی سو فیصد کارکردگی کا مظاہرہ کر کے وکٹری اسٹینڈ تک پہنچے، اس کامیابی میں کوچز کا کردار سب سے اہم رہا۔
ان کی انتھک محنت اور بہترین تربیت کی بدولت کھلاڑی اس مقام تک پہنچے، ورلڈ ونٹر گیمز میں دنیا کی بہترین ٹیموں نے حصہ لیا مگرہمارے ایتھلیٹس کا جوش وجذبہ قابل دید تھا، کھلاڑیوں نے پاکستان کے سفیر کی حیثیت سے نہ صرف اپنے کھیل بلکہ محبت و امن کے پیغام سے گیمز میں شریک تمام ممالک کے ایتھلیٹس کو بہت متاثر کیا، رونق لاکھانی نے ولڈ ونٹر گیمز میں پاکستانی ایتھلیٹس کی تاریخی کامیابی پرپوری قوم کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ٹیورین کے سرد ترین موسم میں جس ہمت اور قومی جذبے سے ہمارے کھلاڑیوں اور آفیشلز نے شاندار کارکردگی سے قومی پرچم سربلند کیا اس پر سب کو فخر ہے، ہمارا اگلا مشن 2027 میں چلی کے ورلڈ سمر گیمز ہیں، اس کیلئے جلد تیاریاں شروع کریں گے، مجھے امید ہے کہ ورلڈ سمر گیمز میں بھی ہمارے کھلاڑی جیت کے تسلسل کو جاری رکھیں گے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ونٹر گیمز میں میٹر ریس میں میں پاکستان کھلاڑیوں نے کے حوالے میں گولڈ کے ساتھ حصہ لیا
پڑھیں:
لندن کے تاریخی چرچ پر پاکستانی پرچم لہرانا بڑا اعزاز ہے، ڈاکٹر فیصل
برطانیہ میں پاکستان کے ہائی کمیشن کی ایک پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ لندن کے تاریخی چرچ ویسٹ منسٹر ایبی پر پاکستان کا قومی پرچم لہرانا پاکستان کیلئے بڑا اعزاز ہے۔
پاکستان کیلئے یہ خصوصی اعزاز دولت مشترکہ کا رکن ملک ہونے کی وجہ سے قومی دن کے موقع پر دیا گیا۔
یوم پاکستان کے موقع پر تاریخی چرچ میں خصوصی دعائیہ تقریب کا بھی انعقاد کیا گیا۔
دعائیہ تقریب میں پاکستان کے ہائی کمشنر ڈاکٹر محمد فیصل نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔
دعائیہ تقریب میں پاکستان ہائی کمیشن لندن کے افسران، انکے اہل خانہ اور دیگرافراد نے بھی شرکت کی۔
تقریب میں پاکستان اور اسکے عوام کی ترقی اورخوشحالی کیلئے خصوصی دعائیں کی گئیں۔
دعائیہ تقریب میں مخصوص ایون سونگ (Evensong)بھی گایا گیا۔
Post Views: 1