کراچی: وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے سینئر صحافی اور یوٹیوب چینل ‘رفتار’ کے بانی، فرحان ملک، کو مبینہ طور پر ریاست مخالف مواد نشر کرنے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔

میڈیارپورٹس کےمطابق  ایف آئی اے کے ترجمان نےکہا کہ فرحان ملک اپنے یوٹیوب چینل پر ایسی ویڈیوز پوسٹ کرتے تھے جو ریاست مخالف جعلی خبروں اور عوامی اشتعال انگیزی پر مبنی تھیں۔ ​

گرفتاری کے بعد فرحان ملک کو جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں عدالت نے انہیں چار روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کر دیا۔ ​

فرحان ملک کے وکیل، عبدالمعیز جعفری کا کہنا تھا کہ یہ گرفتاری بظاہر پیکا ایکٹ کی نئی دفعات کے تحت عمل میں لائی گئی ہے، فرحان ملک کو ایف آئی اے نے پوچھ گچھ کے لیے بلایا تھا اور کئی گھنٹوں کے بعد انہیں گرفتار کر لیا گیا۔

عدالتی کارروائی کے دوران فرحان ملک کے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ان کے مؤکل کے خلاف پہلے سے انکوائریز جاری تھیں اور سندھ ہائی کورٹ نے کارروائی نہ کرنے کے احکامات جاری کر رکھے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ہائی کورٹ کے حکم کے برعکس ایف آئی اے نے کارروائی کی ہے۔ ​

خیال رہےکہ صحافتی تنظیموں نے فرحان ملک کی گرفتاری کی مذمت کی ہے۔ ایسوسی ایشن آف الیکٹرانک میڈیا ایڈیٹرز اینڈ نیوز ڈائریکٹرز (ایمنڈ) نے اس کارروائی کو ایف آئی اے کی بدنیتی پر مبنی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ اختلاف رائے کو دبانے کی کوشش ہے۔ ​

انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس معاملے کی شفاف تحقیقات کو یقینی بنائے اور صحافیوں کے حقوق کا تحفظ کرے۔​

.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: ایف آئی اے فرحان ملک

پڑھیں:

عزت و غیرت کے نام پر ریاست مخالف ایجنڈا زندہ کرنیکی کوشش کی جاتی ہے، شاہد رند

اختر مینگل کیجانب سے خواتین کی توہین پر اٹھائے گئے نکتے پر ترجمان حکومت بلوچستان نے کہا کہ خواتین خودکش حملہ آوروں کے معاملے پر عزت و غیرت کے تقاضے کیوں خاموش ہوتے ہیں؟ اسلام ٹائمز۔ حکومت بلوچستان کے ترجمان نے بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ اختر جان مینگل کے بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان نیشنل پارٹی کا احتجاج آئینی و قانونی حق ہے، لیکن اس وقت قومی شاہراہوں پر دفعہ ایک سو چوالیس نافذ ہے۔ بی این پی احتجاج کیلئے متعلقہ انتظامیہ سے اجازت مانگے۔ اختر مینگل کی جانب سے خواتین کی توہین پر اٹھائے گئے نکتے پر ترجمان نے کہا کہ خواتین خودکش حملہ آوروں کے معاملے پر عزت و غیرت کے تقاضے کیوں خاموش ہوتے ہیں؟ جب ریاست مخالف عناصر پر ہاتھ ڈالا جائے تو عزت و غیرت کے نام پر مفاداتی ایجنڈے کو زندہ کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ ریاست ہر فرد کی یکساں عزت نفس کی محافظ ہے۔ شدت پسندی کی حوصلہ افزائی کسی صورت قبول نہیں۔ ریاست اپنی رٹ پر سمجھوتہ نہیں کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کو ڈھال بنا کر ریاست کو چیلنج کرنے والوں کو جواب دینا ہوگا۔ قانون شکن عناصر کے خلاف کارروائی میں کوئی تفریق نہیں برتی جائے گی۔

متعلقہ مضامین

  • یورپی یونین کی اعلیٰ عہدیدار کی غزہ میں اسرائیلی حملوں پر شدید تشویش
  • عزت و غیرت کے نام پر ریاست مخالف ایجنڈا زندہ کرنیکی کوشش کی جاتی ہے، شاہد رند
  • ریاست مخالف مہم، حساس سرکاری ڈیٹا لیک کیس: بنی گالا سے گرفتار ملزم کو ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا
  • سمی بلوچ کی رہائی کے بعد دوبارہ گرفتاری
  • صحافی فرحان ملک کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا
  • ریاست مخالف پروپیگنڈا،حکومت بلوچستان کا سرکاری ملازمین کے خلاف کارروائی کا فیصلہ
  • بلوچستان حکومت کا ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث سرکاری ملازمین کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
  • ریاست مخالف پروپیگنڈے اور سرگرمیوں میں ملوث سرکاری ملازمین کے خلاف کارروائی کا فیصلہ
  • عدالت نے میئر استنبول کریم اوغلو بدکو عنوانی کے زیر التوا مقدمے میں باضابطہ طور پر گرفتار قرار دیدیا