رجب بٹ نے خانہ کعبہ کے صحن میں کھڑے ہوکر معافی مانگ لی
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
مشکلات میں گھرے پاکستانی یوٹیوبر رجب بٹ نے عمرے کی سعادت حاصل کی اور خانہ کعبہ کے صحن میں اللہ کو گواہ بنا کر اپنے بیان کی وضاحت دیتے ہوئے معافی مانگ لی۔
رجب بٹ نے مسجد الحرام کے مطاف میں حالت احرام میں کھڑے ہوکر اپنی ایک ویڈیو ریکارڈ کروائی اور پھر اُسے سوشل میڈیا پر شیئر کردیا۔
انہوں نے اپنی بات کے آغاز پر درود پاک اور پھر کلمہ پڑھا، اس کے بعد کہا کہ میرا مال، جان، والدین، اولاد اور خون کا ایک ایک قطرہ نبی پاک ﷺ پر قربان ہے۔
رجب بٹ نے کہا کہ ’سوشل میڈیا پر میرے حوالے سے جو مسئلے مسائل چل رہے ہیں میں اس پاک جگہ پر حلف لے کر کہتا ہوں کہ میں نے کچھ بھی جان بوجھ کر نہیں کیا‘۔
انہوں نے کہا کہ مجھ سے جو کچھ بھی لاعلمی میں ہوا اس کے لیے پہلے بھی معذرت کی اور ایک بار پھر ہاتھ جوڑ کر معذرت کرتا ہوں اور اپیل ہے کہ اپنے دلوں کو میرے لیے صاف کرلیں۔
View this post on InstagramA post shared by Rajab Ali (@rajab.
رجب بٹ نے علما کرام، پنجاب حکومت اور پاک فوج سے اپیل کی کہ اُن کے خلاف درج پیکا ایکٹ کے مقدمے پر نذر ثانی کر کے انصاف دلوایا جائے۔
یوٹیوبر نے مزید کہا کہ ’جو دفعہ 295 مجھ پر لگائی جارہی ہے اُس کے بارے میں اپنے وی لاگ میں بتایا تھا کہ وہ جھوٹی ہے لیکن جھوٹا لفظ کاٹ کر 295 دفعہ کے حوالے سے فتویٰ دے دیا گیا‘۔
رجب بٹ نے ویڈیو کے آخر میں کہا کہ میں ایک بار پھر اللہ، اس کے رسول اور تمام مسلمانوں سے معذرت کرتا ہوں۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کہا کہ
پڑھیں:
لاہور ہائیکورٹ: مہنگائی کیخلاف درخواست پر پنجاب حکومت نے جواب جمع کرانے کیلئے مہلت مانگ لی
لاہور:لاہور ہائیکورٹ میں مہنگائی کیخلاف درخواست پر پنجاب حکومت نے جواب جمع کرانے کیلئے مہلت مانگ لی۔
رمضان المبارک کے دوران چینی سمیت دیگر اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف درخواست پر جسٹس شاہد کریم نے سماعت کی۔
صوبائی حکومت نے عدالت میں جواب جمع کروانے کے لیے مہلت مانگ لی، عدالت نے ریمارکس دیے کہ رمضان تقریباً گزر چکا ہے، حکومت رولز پر عملدرآمد کیوں نہیں کروا رہی۔
جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ حکومت کے پاس سب کچھ موجود ہے پھر بھی قیمتوں کو کنٹرول نہیں کیا جا رہا۔
عدالت نے پنجاب حکومت کے وکیل کی استدعا منظور کرتے ہوئے جواب جمع کروانے کے لیے مہلت دے دی۔
درخواست جوڈیشل ایکٹوزم پینل کی جانب سے دائر کی گئی تھی، جس میں اظہر صدیق ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔