ای سی سی نے ریکوڈک منصوبے کو قومی اہمیت کا حامل قرار دے دیا
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے ریکوڈک منصوبے کو قومی اہمیت کا حامل قرار دیا ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب کی سربراہی میں ای سی سی کا ورچوئل اجلاس ہوا۔
اجلاس کے اعلامیے کے مطابق وزیر خزانہ نے چین سے ویڈیو لنک کے ذریعے صدارت کی، وہ بواؤ فورم برائے ایشیا 2025ء میں شرکت کےلیے چین کے دورے پر ہیں۔
اجلاس میں پیٹرولیم ڈویژن کی ریکوڈک منصوبے سے متعلق سمری اور اس کی لاگت میں اضافے کے عوامل کا جائزہ لیا گیا۔
وزارت خزانہ کے مطابق ای سی سی نے سمری میں شامل تجاویز کی منظوری دے دی اور اجلاس میں ریکوڈک منصوبے کو قومی اہمیت کا حامل قرار دیا۔
اعلامیے کے مطابق ای سی سی نے وزارت پیٹرولیم اور وزارت خزانہ کو قریبی رابطہ قرار رکھنے کی ہدایت کی اور تمام متفقہ اقدامات کی بروقت تکمیل یقینی بنانے پر زوردیا۔
ای سی سی نے ریکوڈک منصوبے کی مکمل حمایت کا یقین دلایا، ای سی سی نے وزارت بین الصوبائی رابطہ کی سمری بھی منظور کرلی۔
اجلاس میں اسپورٹس بورڈ کوچنگ سینٹر اسکردو کی تعمیر کےلیے 20 کروڑ روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ کی منظوری دی۔
ای سی سی اجلاس میں کہا گیا کہ وزارت بین الصوبائی رابطہ کوچنگ سینٹر کی تعمیر کے بعد اسے فعال رکھے، یہ سینٹر مقامی کھلاڑیوں کےلیے تربیتی مرکز کے طور پر کام کرے گا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ریکوڈک منصوبے اجلاس میں
پڑھیں:
حکومت کا ٹیکس پالیسی آفس کوجلد فعال کرنے کا فیصلہ، اہم تعیناتیوں کیلئے اسامیاں مشتہر
وزارت خزانہ نے آئی ایم ایف کےمطالبے پر قائم ٹیکس پالیسی آفس کو جلد فعال کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے اہم تعیناتیوں کے لیے اسامیاں مشتہر کر دیں۔
نجی ٹی وی کے مطابق ٹیکس پالیسی آفس میں ایک ڈی جی اور 5 ڈائریکٹرز تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، ڈائریکٹر جنرل کی تعیناتی اسپیشل پروفیشنل پے اسکیل ون کے تحت ہوگی۔
ٹیکس پالیسی آفس میں اسپیشل پروفیشنل پے اسکیل ٹو کے تحت ڈائریکٹر اکنامک انالیسز، ڈائریکٹر بزنس ٹیکسیشن، ڈائریکٹر پرسنل ٹیکسیشن اور ڈائریکٹر انٹرنیشنل ٹیکسیشن کا تقرر بھی کیا جائے گا۔
وزارت خزانہ نے مذکورہ اسامیوں کے لیے نیشنل جاب پورٹل پر 6 اپریل تک درخواستیں طلب کرلیں۔
واضح رہے کہ وزارت خزانہ میں ٹیکس پالیسی آفس قائم کرنے کا نوٹیفکیشن گذشتہ ماہ جاری ہوا تھا، وفاقی حکومت نے ٹیکس پالیسی سازی اور ٹیکس وصولی کو الگ الگ کردیا ہے جبکہ ایف بی آر کوصرف ٹیکس وصولی کی حد تک محدود کردیا گیا ہے۔
ٹیکس پالیسی آفس حکومتی اصلاحاتی ایجنڈا کی تشکیل کے لیے قائم کیا گیا ہے، جو ٹیکس پالیسیز اور تجاویز کا تجزیہ کرے گا اور براہ راست وزیر خزانہ و ریونیو کو رپورٹ کرے گا۔
ڈیٹاماڈلنگ، ریونیو اور اکنامک فار کاسٹنگ کےذریعے ٹیکس پالیسیوں اور تجاویز کا تجزیہ کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ حکومت نے آئی ایم ایف کو ٹیکس پالیسی سازی اور وصولی عمل کوخودمختار رکھنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔
ٹیکس پالیسی آفس انکم ٹیکس ،سیلز ٹیکس اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی سےمتعلق پالیسی رپورٹس وزیرخزانہ کو پیش کرے گا، اس کے ذریعے ٹیکس فراڈکم کرنے کے لیےخامیوں پر قابو پاکر ٹیکس کے نفاذ پر توجہ دی جائے گی
Post Views: 1