City 42:
2025-03-26@03:56:15 GMT

ایف بی آر کا بنیادی ڈھانچہ حساس قرار، پیکا قانون لاگو

اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT

 ویب ڈیسک : وفاقی حکومت نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے بنیادی ڈھانچے کو "حساس انفراسٹرکچر" قرار دیتے ہوئے پیکا قانون لاگو کر دیا اور سائبر حملوں پر سخت سزائیں نافذ کر دی گئیں۔

 ایف بی آرکی جانب سے تمام ریجنل ٹیکس دفاتر، کارپوریٹ ٹیکس آفسز، لارج ٹیکس آفسز ،میڈیم ٹیکس آفسز کے چیف کمشنرز،  اے ای او آئی زونز، بے نامی زونز کے کمشنرز ان لینڈ ریونیو اور کمشنر اپیلز، ان لینڈ ریونیو اور کسٹمز سروس کے تمام ڈائریکٹر جنرلز اور ڈائریکٹرز سمیت ملک بھر کے فیلڈ سربراہان کو مراسلہ ارسال کردیا گیا ہے۔

زیر زمین سیوریج لائن میں دھماکا، سڑک پر شگاف، عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے

مراسلے میں کہا گیا ہے کہ کابینہ ڈویڑن کی جانب سے جاری کردہ ایک میمورنڈم کے مطابق کابینہ نے ایف بی آر کے آئی ٹی انفرا اسٹرکچر، بشمول ڈیٹا سینٹرز، ایپلیکیشنز اور وہ تمام سسٹمز جو ٹیکس دہندگان کے ڈیٹا ہوسٹ کرتے ہں ان سب کو الیکٹرانک جرائم کی روک تھام کے ایکٹ(پیکا) 2016 کے تحت حساس حیثیت دینے کی منظوری دے دی ہے۔اس فیصلے کا مقصد ایف بی آر کے ڈیٹا سسٹمز کو کسی بھی ممکنہ سائبر حملے یا غیر مجاز رسائی سے محفوظ بنانا ہے، اس اقدام کے تحت کوئی بھی فرد یا گروہ جو ایف بی آر کے نظام میں غیر قانونی طور پر داخل ہونے، ڈیٹا چرانے یا اس میں مداخلت کرنے کی کوشش کرے گا اس کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔

اہلیہ کار حادثے میں بال بال بچ گئیں، سونو  سود نے معجزہ قرار دے دیا

الیکٹرانک جرائم کی روک تھام کے ایکٹ 2016 کے تحت ایسے جرائم پر قید، جرمانہ یا دونوں سزائیں دی جا سکتی ہیں۔

ایف بی آر نے تمام متعلقہ اداروں اور افراد کو ہدایت کی ہے کہ وہ اس فیصلے پر مکمل عمل درآمد یقینی بنائیں اور ایف بی آر کے تنقیدی انفرا اسٹرکچر کے تحفظ کے لیے ضروری سیکیورٹی اقدامات کریں تاکہ کسی بھی ممکنہ سائبر خطرے کو روکا جا سکے۔

.

ذریعہ: City 42

پڑھیں:

حکومت کا خیبرپختونخوا میں زیر تعلیم افغان طلبہ کا ڈیٹا اکٹھا کرنے کا فیصلہ

وفاقی وزارت داخلہ نے خیبرپختونخوا حکومت سے صوبے میں زیر تعلیم افغان طلبہ کی مکمل تفصیلات طلب کر لی ہیں اس حوالے سے فارن نیشنل سیکیورٹی سیل نے خیبرپختونخوا کے سیکرٹری داخلہ کو خط ارسال کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ صوبے میں موجود تمام افغان طلبہ کا ڈیٹا مرتب کر کے 27 مارچ تک فراہم کیا جائے وزارت داخلہ کے مطابق فارن نیشنل سیکیورٹی سیل ملک میں مقیم غیر ملکیوں سے متعلق ڈیش بورڈ کو اپ ڈیٹ کر رہا ہے جس کے تحت افغان طلبہ کی تفصیلات اکٹھی کی جا رہی ہیں حکومت پاکستان نے گزشتہ سال نومبر میں ملک میں غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائی شروع کی تھی جس کے نتیجے میں ہزاروں افغان باشندے اپنے وطن واپس جا چکے ہیں۔ اس پالیسی کے تحت حکومت نے غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کو 31 مارچ 2025 تک پاکستان چھوڑنے کی حتمی مہلت دے رکھی ہے جس کے بعد مزید سخت اقدامات کیے جائیں گے اسی پالیسی کے تحت وزارت داخلہ نے تمام افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کو بھی 31 مارچ تک پاکستان سے نکلنے کی ہدایت جاری کر دی ہے وزارت داخلہ نے خبردار کیا ہے کہ جو غیر ملکی 31 مارچ کی ڈیڈ لائن تک پاکستان سے روانہ نہیں ہوں گے ان کے خلاف یکم اپریل سے ملک بدری کی کارروائی شروع کر دی جائے گی اس حوالے سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بھی ہدایات جاری کی جا چکی ہیں تاکہ ڈیڈ لائن کے بعد سختی سے اس فیصلے پر عمل درآمد کرایا جا سکے ذرائع کے مطابق حکومت کا مؤقف ہے کہ غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کی موجودگی ملک کی سیکیورٹی اور معاشی صورتحال پر منفی اثر ڈال رہی ہے یہی وجہ ہے کہ حکومت اس مسئلے کو مستقل بنیادوں پر حل کرنا چاہتی ہے۔ اس سے قبل بھی حکومت کئی بار غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کو رضاکارانہ طور پر واپس جانے کا موقع دے چکی ہے تاہم اب اس حوالے سے سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں خیبرپختونخوا میں بڑی تعداد میں افغان طلبہ مختلف تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم ہیں، جن میں سے کئی سٹیزن کارڈ ہولڈرز بھی ہو سکتے ہیں۔ ایسے میں وزارت داخلہ کی جانب سے ان کا ڈیٹا اکٹھا کرنے کے اقدام کو حکومت کے غیر قانونی غیر ملکیوں کے خلاف جاری آپریشن کا ایک اور اہم مرحلہ قرار دیا جا رہا ہے کچھ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ اقدام ملکی سیکیورٹی کے لیے ضروری ہے جبکہ بعض حلقوں کا کہنا ہے کہ اس پالیسی سے کئی افغان خاندان اور طلبہ مشکلات کا شکار ہو سکتے ہیں تاہم حکومت کا مؤقف ہے کہ جو افغان باشندے قانونی دستاویزات کے ساتھ پاکستان میں مقیم ہیں انہیں کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا

متعلقہ مضامین

  • قانون کی حکمرانی: خواب تھا جو کچھ کہ دیکھا، جو سنا افسانہ تھا!
  • ایف بی آر کا بنیادی ڈھانچہ حساس قرار، پیکا قانون لاگو، ملک بھر میں مراسلہ ارسال
  • حکومت نے بلاول کی ثالثی کی پیشکش مان لی
  • ریاست مخالف مہم، حساس سرکاری ڈیٹا لیک کیس: بنی گالا سے گرفتار ملزم کو ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا
  • حکومت کا خیبرپختونخوا میں زیر تعلیم افغان طلبہ کا ڈیٹا اکٹھا کرنے کا فیصلہ
  • کراچی: لانڈھی میں سرکاری فلیٹس پر افغانیوں اور جرائم پیشہ افراد کا قبضہ
  • قطر میں ڈیٹا چوری اور جاسوسی کے الزام میں بھارتی آئی ٹی انجنیئر گرفتار
  • دنیا بھر میں پاکستانی سفارت خانوں، قونصل آفسز میں یوم پاکستان روایتی جوش و جذبہ کیساتھ منایا گیا
  • ریکوریوں بارے مستقل بنیادوں پر مربوط قانونی ڈھانچہ تشکیل دیا جائے، وزیر اعظم کی ایف بی آر کو ہدایت