کراچی؛ صحافی فرحان ملک کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
کراچی:
جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی نے صحافی فرحان ملک کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
کراچی میں جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت کے روبرو صحافی فرحان ملک کو وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) نے عدالت میں پیش کیا اور ان کی طرف سے عبدالمعیز جعفری ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے اور اس موقع پر اینکرز اور صحافیوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔
وکیل صفائی نے کہا کہ ہم نے فرحان ملک کی کیس سے ڈسچارج کرنے کی درخواست دائر کی تھی، فرحان ملک صحافی ہیں جبکہ تفتیشی افسر نے کہا کہ اینٹی اسٹیٹ ویڈیوز پوسٹ ہوئی ہیں، جس پر عدالت نے استفسار کیا کہ ویڈیوز دیکھائی جائیں۔
تفتیشی افسر نے کہا کہ یوٹیوب چینل ہے رفتار کے نام سے اس پر موجود ہیں اور بھی میٹریل ہمارے پاس ہے۔
عدالت نے استفسار کیا کہ ایسی کون سی ویڈیوز ہیں اور اس کیس میں مدعی کون ہے، وکیل صفائی نے مؤقف دیا کہ ان کے دفتر کے لوگ اس کیس میں مدعی ہیں، سارا میٹریل آن لائن موجود ہے۔
عدالت نے ملزم سے استفسار کیا کہ آپ کو مارا تو نہیں ہے، ہراساں تو نہیں کیا جارہا ہے، جس پر فرحان ملک نے بتایا کہ ہمارے اسٹاف کو تنگ کیا جا رہا ہے۔
عدالت نے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ ریمانڈ میں کسی دوسرے شخص کا نام ہے، عدالت نے تفتیشی افسر کو تنبیہہ کی کسی کو تنگ کیا تو آپ کو شوکاز نوٹس جاری کریں گے۔
جوڈیشل مجسٹریٹ نے فرحان ملک کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا اور درخواست ضمانت پر نوٹس جاری کردیے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: استفسار کیا کہ فرحان ملک کو تفتیشی افسر عدالت نے
پڑھیں:
صحافی فرحان ملک کی مقدمہ ختم کرنے کی درخواست پر نوٹس جاری
وکیل معیز جعفری ایڈووکیٹ نے مؤقف دیا کہ اگر حکومتی سربراہ یا ادارے کے سربراہ کے خلاف بات کرنے پر مقدمات بننے لگے تو ایف آئی اے ہر شخص کے خلاف مقدمہ بنا دے گی۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ ہائیکورٹ نے صحافی فرحان گوہر ملک کا مقدمہ ختم کرنے کی درخواست پر مدعا علیہان کو نوٹس جاری کر دیئے۔ تفصیلات کے مطابق ہائیکورٹ میں صحافی فرحان گوہر ملک کا مقدمہ ختم کرنے کی درخواست کی سماعت ہوئی، درخواست گزار کے وکیل معیز جعفری ایڈووکیٹ نے مؤقف دیا کہ مقدمہ بدنیتی پر مبنی ہے۔ وکیل نے کہا کہ اگر حکومتی سربراہ یا ادارے کے سربراہ کے خلاف بات کرنے پر مقدمات بننے لگے تو ایف آئی اے ہر شخص کے خلاف مقدمہ بنا دے گی۔ عدالت نے مدعا علیہان کو نوٹس جاری کر دیئے۔ عدالت نے فوری حکم امتناعی کی درخواست مسترد کر دی۔