حکومت کا نیٹ میٹرنگ معاہدے کی مدت 5 سال تک محدود کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
نیٹ میٹرنگ صارفین کے لئے بائی بیک ریٹس میں کمی کے بعد حکومت نے نیٹ میٹرنگ معاہدے کی مدت بھی 5 سال تک محدود کرنے کا فیصلہ کرلیا۔نجی ٹی وی کے مطابق مدت محدود ہونے سے بائی بیک ریٹس بھی وقتاً فوقتاً تبدیل ہوں گے جبکہ نیپرا بائی بیک ریٹس پر نظرثانی کر سکے گا۔
نیٹ میٹرنگ کا بائی بیک ریٹ 10 روپے فی یونٹ مقرر کرنے کی پالیسی ہدایات نیپرا کو ارسال کر دی گئی ہیں۔
نئے میکنزم کے تحت نیپرا مستقبل میں بائی بیک ریٹس پر وقتاً فوقتاً نظرثانی کر سکے گا جبکہ نیٹ میٹرنگ کے حوالے سے بلنگ کے طریقہ کار کو بھی اپڈیٹ کیا جائے گا۔
پالیسی کے مطابق درآمد شدہ اور برآمد شدہ یونٹس کو الگ الگ شمار کرنے کے بارے میں حکمت عملی تبدیل کی جائے گی۔ برآمد شدہ یونٹس منظور شدہ خریداری نرخ پر خریدے جانے کی حکمت عملی بھی متوقع ہے، جبکہ درآمد یونٹس ماہانہ بلنگ سائیکل میں پیک/آف-پیک ریٹ کے مطابق کئے جانے کا امکان ہے۔
نئی پالیسی کے تحت نیپرا جدید انورٹر معیارات کو قانونی اور ریگولیٹری فریم ورک میں شامل کرے گا، تمام نئے نیٹ میٹرنگ صارفین کو جدید ترین معیارات پر عمل کرنا ہوگا اور جدید انورٹرز کو گرڈ ساتھ ریئل ٹائم شمولیت کی صلاحیت فراہم کی جائے گی۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: بائی بیک ریٹس نیٹ میٹرنگ
پڑھیں:
آئی ایم ایف کے مطالبے پر قائم ٹیکس پالیسی آفس کو جلد فعال کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔24 مارچ ۔2025 )وزارت خزانہ نے آئی ایم ایف کے مطالبے پر قائم ٹیکس پالیسی آفس کو جلد فعال کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے اہم تعیناتیوں کے لیے اسامیاں مشتہر کر دی ہیں نجی ٹی وی کے مطابق ٹیکس پالیسی آفس میں ایک ڈی جی اور 5 ڈائریکٹرز تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، ڈائریکٹر جنرل کی تعیناتی اسپیشل پروفیشنل پے اسکیل ون کے تحت ہوگی.(جاری ہے)
ٹیکس پالیسی آفس میں اسپیشل پروفیشنل پے اسکیل ٹو کے تحت ڈائریکٹر اکنامک انالیسز، ڈائریکٹر بزنس ٹیکسیشن، ڈائریکٹر پرسنل ٹیکسیشن اور ڈائریکٹر انٹرنیشنل ٹیکسیشن کا تقرر بھی کیا جائے گا وزارت خزانہ نے مذکورہ اسامیوں کے لیے نیشنل جاب پورٹل پر 6 اپریل تک درخواستیں طلب کی ہیں واضح رہے کہ وزارت خزانہ میں ٹیکس پالیسی آفس قائم کرنے کا نوٹیفکیشن گذشتہ ماہ جاری ہوا تھا وفاقی حکومت نے ٹیکس پالیسی سازی اور ٹیکس وصولی کو الگ الگ کردیا ہے جبکہ ایف بی آر کوصرف ٹیکس وصولی کی حد تک محدود کردیا گیا ہے. ٹیکس پالیسی آفس حکومتی اصلاحاتی ایجنڈا کی تشکیل کے لیے قائم کیا گیا ہے، جو ٹیکس پالیسیز اور تجاویز کا تجزیہ کرے گا اور براہ راست وزیر خزانہ و ریونیو کو رپورٹ کرے گا ڈیٹاماڈلنگ، ریونیو اور اکنامک فار کاسٹنگ کے ذریعے ٹیکس پالیسیوں اور تجاویز کا تجزیہ کیا جائے گا یاد رہے کہ حکومت نے آئی ایم ایف کو ٹیکس پالیسی سازی اور وصولی عمل کوخودمختار رکھنے کی یقین دہانی کرائی تھی. ٹیکس پالیسی آفس انکم ٹیکس ،سیلز ٹیکس اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی سے متعلق پالیسی رپورٹس وزیرخزانہ کو پیش کرے گا، اس کے ذریعے ٹیکس فراڈکم کرنے کے لیے خامیوں پر قابو پاکر ٹیکس کے نفاذ پر توجہ دی جائے گی.