بابر اعوان کو عمران خان سے ملاقات کی اجازت ملنے پر پی ٹی آئی کا جیل عملے سے تنازع
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی سے بابر اعوان کو ملاقات کی اجازت ملنے پر تنازع کھڑا ہوگیا۔
پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجا نے جیل عملے کے سامنے سوال اٹھایا کہ ہم نے عمران خان سے ملاقات کے لیے جو لسٹ دی تھی اس میں بابر اعوان کو نام نہیں تھا، آپ ڈسپلن قائم کریں۔
یہ بھی پڑھیں فارم 45 کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن قائم کیا جائے، بابر اعوان
سلمان اکرم راجا نے کہاکہ عمران خان سے ملاقات کے لیے صرف انہی افراد کو بھیجا جائے جن کی لسٹ ہماری طرف سے دی گئی ہے۔
پی ٹی آئی سیکریٹری جنرل نے کہاکہ بشریٰ بی بی کی جانب سے سلمان صفدر اور عثمان گل کے نام شامل کیے جائیں، ملاقات کا معاملہ ہائیکورٹ میں طے ہوچکا، اس پر عمل کرنا ہوگا۔
جیل انتظامیہ نے عمران خان سے ملاقات کے لیے بابر اعوان، نیازی اللہ نیازی، سلمان اکرم راجا، ظہیر عباس چوہدری، نعیم حیدر پنجوتھا، سلمان صفدر کو ملاقات کی اجازت دی۔
جیل عملے نے کہاکہ ہماری جانب سے تمام رہنماؤں کے نام بھجوائے گئے تھے، تاہم جن کو اجازت ملی ان کے ناموں سے آگاہ کردیا۔
اس موقع پر سلمان اکرم راجا نے جیل عملے سے کہاکہ بابر اعوان کا نام تو ہم نے دیا ہی نہیں، وہ آپ نے کیسے شامل کرلیا، اگر بابر اعوان کو اندر بھیجا گیا تو میں احتجاج کروں گا۔
یہ بھی پڑھیں فیکٹ چیک: جیل میں عمران خان کو دستیاب سہولیات پر بابر اعوان کا موقف حقائق کے برخلاف کیوں؟
اس پر جیل عملے نے سلمان اکرم راجا کو جواب دیا کہ آپ پہلے جا کر ملاقات کرلیں، ہم بابر اعوان کو روک لیتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اڈیالہ جیل بابر اعوان بشریٰ بی بی پاکستان تحریک انصاف پی ٹی آئی تنازع سلمان اکرم راجا عمران خان ملاقات کی اجازت وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اڈیالہ جیل بابر اعوان پاکستان تحریک انصاف پی ٹی ا ئی سلمان اکرم راجا ملاقات کی اجازت وی نیوز عمران خان سے ملاقات ملاقات کی اجازت سلمان اکرم راجا بابر اعوان کو جیل عملے کے لیے
پڑھیں:
کوئی سمجھتا ہے عمران خان معافی مانگیں گے تو اس کا کوئی امکان نہیں: سلمان اکرم راجہ
سلمان اکرم راجہ---فائل فوٹوسیکریٹری جنرل تحریکِ انصاف سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ بانیٔ پی ٹی آئی کے معافی مانگنے پر سوال ہی نہیں بنتا، یہ ناممکن ہے، وہ کوئی معافی نہیں مانگیں گے، کوئی سمجھتا ہے عمران خان معافی مانگیں گے تو اس کا کوئی امکان نہیں۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں گفتگو کے دوران سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ اپوزیشن جماعتوں سے گفتگو اچھی چل رہی ہے، مشاورت سے چلیں گے، جے یو آئی اور سندھ کی جماعتوں سمیت ہر جگہ ہم آگے بڑھ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بانیٔ پی ٹی آئی سے ملاقات کا معاملہ باہمی رضا مندی سے آج طے ہو گیا ہے، طے ہوا ہے کہ بانیٔ پی ٹی آئی کے جو حقوق ہیں ان کو دیے جائیں گے، شرط یہ لگی ہے کہ ملاقات کرنے والے جیل سے باہر آ کر گفتگو نہیں کریں گے۔
سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ کہا گیا کہ باہر آ کر سیاسی گفتگو نہیں کریں گے تو ہم نے کہا ٹھیک ہے، انہوں نے کہا کہ گفتگو سے امن و امان کی صورتِ حال پیدا ہو سکتی ہے، گفتگو پر قدغن تو کسی انسان پر نہیں لگ سکتی۔
بانی پی ٹی آئی نے اپوزیشن اتحاد سے متعلق پارٹی رہنماؤں کی کوششوں کو سراہا ہے، سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی
سلمان اکرم راجہ کا کہنا ہے کہ ارکانِ پارلیمنٹ ہیں جہاں انہوں نے اپنا نکتہ نظر پیش کرنا ہو گا وہ کر دیں گے، گفتگو کرنے پر پابندی صرف رفقاء کے حوالے سے لگی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ 23 مارچ خوشی کا دن تھا، اس روز بھی گھروں پر چھاپے مارے گئے، 23 مارچ کو لاہور میں تو کیک تک نہیں کاٹنے دیا گیا، میں تقریب میں موجود تھا وہاں پولیس آئی، ساؤنڈ سسٹم بند کر دیا، یہ صرف آئین کی پامالی نہیں بلکہ شرافت کی بھی پامالی ہے۔
سلمان اکرم راجہ نے یہ بھی کہا کہ ایم کیو ایم، پیپلز پارٹی اور ن لیگ اس وقت مستفید ہو رہی ہیں، مستفید جماعتوں کو اپنے رویے پر نظرِثانی کرنا ہو گی پھر بات ہو گی جس کا امکان نہیں۔