Express News:
2025-03-26@20:33:31 GMT

غزہ؛ ایک ہفتے سے جاری اسرائیلی حملوں میں 270 بچے بھی شہید

اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT

بچوں کی بہبود کے لیے کام کرنے والی این جی او ’’سیف دی چلڈرن‘‘ نے بتایا کہ غزہ جنگ میں سب سے زیادہ ان کا جانی نقصان ہوا جن کا جنگ میں رتی برابر بھی حصہ نہیں ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سیف دی چلڈرن نے حالیہ ایک ہفتے کے دوران غزہ میں اسرائیلی بمباری سے ہونے والے نقصانات کے اعداد و شمار جاری کردیئے۔

بیان میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی بمباری میں ایک ہفتے دوران شہید ہونے والوں میں 270 سے زائد بچے بھی شامل ہیں۔

سیف دی چلڈرن کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ایک ہزار سے زائد بچے یتیم ہوچکے ہیں جب کہ متعدد بے گھر ہوگئے۔

بیان میں اس خدشے کا بھی اظہار کیا گیا ہے کہ غزہ میں بمباری کے علاوہ بھوک سے بھی بچے مر رہے ہیں۔ اسرائیلی فورسز اجناس کی ترسیل کی اجازت نہیں دے رہے ہیں۔

واضح رہے کہ غزہ پر اسرائیلی جارحیت میں 7 اکتوبر 2023 سے اب تک شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 60 ہزار سے تجاوز کرگئی جب کی سوا لاکھ سے زائد زخمی ہیں۔ 

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

بے مقصد بمباری صیہونی قیدیوں کی زندگی کو خطرے میں ڈال سکتی ہے، حماس

اپنے ایک جاری بیان میں فلسطین کی مقاومت اسلامی کا کہنا تھا کہ نتین یاہو صیہونی قیدیوں کے ورثاء سے جھوٹ بول رہے ہیں کہ اُن کے پیارے عسکری آپشن کے استعمال سے واپس آ جائیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطین کی مقاومتی تحریک "حماس" نے ایک جاری بیان میں کہا کہ صیہونی وزیراعظم "نتین یاہو" نے مذاکرات کو ناکام بنانے اور انتہاء پسند مستعفی وزیر داخلہ "ایتمار بن گویر" سے بلیک میل ہو کر جنگ میں واپسی کا فیصلہ کیا۔ حماس نے کہا کہ جنگ بندی کے معاہدے کی ناکامی کی ذمے داری نتین یاہو پر ہے۔ عالمی برداری اور ثالثین کو چاہئے کہ وہ جنگ کو روکنے اور مذاکراتی عمل کو شروع کرنے کے لئے اسرائیل پر دباو ڈالے۔ انہوں نے کہا کہ مقاومت، اسرائیلی قیدیوں کی جان بچانے کی پوری کوشش کر رہی ہے لیکن بے مقصد بمباری ان کی جان کے لئے خطرہ ہے۔ حماس نے مزید کہا کہ نتین یاہو صیہونی قیدیوں کے ورثاء سے جھوٹ بول رہے ہیں کہ اُن کے پیارے عسکری آپشن کے استعمال سے واپس آ جائیں گے۔

حماس نے کہا کہ جب بھی قابضین نے کوشش کی کہ وہ اپنے قیدیوں کو فوجی آپریشن کے ذریعے چھڑا لیں انہیں صرف تابوت میں بند لاشیں ہی ملیں۔ یاد رہے کہ اسرائیل نے 7 اکتوبر 2023ء سے 19 جنوری 2025ء تک بلا مشروط امریکی حمایت کے ذریعے غزہ کی پٹی کے خلاف منظم سنگین جنگی جرائم کا ارتکاب کیا۔ جس کے نتیجے میں ہزاروں افراد اپنی جان سے گئے جب غزہ کا سارا انفراسٹرکچر تباہ ہو گیا۔ اس جارحیت کے باوجود صیہونی رژیم اپنے اعلان کردہ کسی بھی ہدف کو حاصل نہ کر سکی جن میں حماس کی نابودی اور اسرائیلی قیدیوں کی آزادی شامل تھی۔ قابل غور بات یہ ہے کہ اسرائیل نے چند روز سے غزہ میں رہنے والے فلسطینیوں کی نسل کشی کا دوبارہ آغاز کر دیا جس کے نتیجے میں اب تک مزید افراد شہید اور زخمی ہو گئے۔

متعلقہ مضامین

  • بے مقصد بمباری صیہونی قیدیوں کی زندگی کو خطرے میں ڈال سکتی ہے، حماس
  • یورپی یونین کی اعلیٰ عہدیدار کی غزہ میں اسرائیلی حملوں پر شدید تشویش
  • غزہ میں اسرائیلی جارحیت جاری، 7 بچوں سمیت 23 فلسطینی شہید
  • 7 آئی پی پیز کی حکومت کو بجلی سستی اور 11 ارب سے زائد کا سرچارج معاف کرنیکی مشروط پیشکش
  • آسکر جیتنے والے فلسطینی ڈائریکٹر پر اسرائیلی آبادکاروں کا حملہ، بمباری سے مزید 61 فلسطینی شہید
  • آسکر جیتنے والے فلسطینی ڈائریکٹر پر اسرائیلی آبادکاروں کا حملہ، بمباری سے مزید 61 فلسطینی شہید
  • غزہ میں مصری سرحد کے قریب اسرائیلی عسکری کارروائیاں جاری
  • گزشتہ ہفتے کے مقبول ترین اسمارٹ فونز کی فہرست جاری
  • غزہ کے ناصر اسپتال پر اسرائیلی حملہ، حماس رہنما سمیت 16 افراد شہید