اسلام آباد(نیوز ڈیسک)آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (او جی ڈی سی ایل) نے ریکوڈک منصوبے کی فزیبلٹی اسٹڈی مکمل کر لی ہے اور 627 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی تصدیق کر دی ہے۔ ترجمان او جی ڈی سی ایل کے مطابق کمپنی کا منصوبے میں 8.33 فیصد شیئر ہوگا۔

ترجمان کے مطابق او جی ڈی سی ایل کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے ریکوڈک کے لیے فنانسنگ انتظامات کی منظوری دے دی ہے۔ اس منصوبے سے 13.

1 ملین ٹن تانبہ اور 17.9 ملین اونس سونا حاصل ہونے کی توقع ہے۔

پروجیکٹ کے پہلے مرحلے میں 2028 سے سالانہ 45 ملین ٹن پروسیسنگ شروع ہو گی، جبکہ اس مرحلے کی ترقی کے لیے 3 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری منظور کی گئی ہے۔ فزیبلٹی اسٹڈی کے اعلان کے بعد او جی ڈی سی ایل کے شیئرز 2.76 فیصد بڑھ گئے۔

یہ منصوبہ آئندہ 37 سالوں کے دوران تانبے اور سونے کی پیداوار میں نمایاں اضافے کا باعث بنے گا۔ ریکوڈک منصوبے میں او جی ڈی سی ایل کے علاوہ پی پی ایل، جی ایچ پی ایل، بیرک گولڈ اور بلوچستان حکومت بھی شراکت دار ہیں۔

ترجمان کے مطابق دوسرے مرحلے میں پروسیسنگ کی صلاحیت 90 ملین ٹن سالانہ تک بڑھانے کا منصوبہ ہے، جو ملک کی معدنیات کی پیداوار میں مزید استحکام اور ترقی کا باعث بنے گا۔
مزیدپڑھیں:حکومت کا نیٹ میٹرنگ معاہدے کی مدت 5 سال تک محدود کرنے کا فیصلہ

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: او جی ڈی سی ایل کے

پڑھیں:

ریکوڈک منصوبے کی سیکیورٹی کیلیے 1.79 ارب روپے کی گرانٹ منظور

اسلام آباد:

بلوچستان کی بگڑتی سیکیورٹی صورتحال کے پیش نظر  حکومت نے ریکوڈک گولڈ اینڈ کاپر منصوبے کی سیکیورٹی کیلیے 1.79 ارب روپے کی منظوری دیدی۔

ایکسپریس ٹریبیون کے مطابق فنانس ڈویژن نے 14 جنوری کو ریکوڈک منصوبے کے سکیورٹی چارجز کیلئے1.792 ارب روپے کی  ٹیکنیکل سپلیمنڑی گرانٹ کی سمری منظوری کیلئے اقتصادی رابطہ کمیٹی کو پیش کی، اس کی بنیاد سکیورٹی سروسز فریم ورک معاہدہ ہے  جس پر ریکوڈک مائننگ کمپنی نے حکومت پاکستان اور ایف سی بلوچستان (ساؤتھ) کیساتھ  دستخط کئے۔

مزید پڑھیں: ریکوڈک منصوبے کی بحالی کے ساتھ بلوچستان میں خوشحالی آئے گی، احسن اقبال

فنانس ڈویژن نے صرف286.987 ملین مختص کرنے کی حمایت کی، تاہم ای سی سی نے 3 فروری کے اجلاس میں سمری موخر کرتے ہوئے داخلہ، فنانس، پٹرولیم ڈویژنوں اور ایف سی بلوچستان(ساؤتھ) کو ہدایت کی کہ ٹیکنیکل سپلیمنٹری گرانٹ کیلئے درکار اصل رقم پر اتفاق کرکے اسے دوبارہ پیش کریں۔

ای سی سی کی ہدایت پر6 فروری کوسیکرٹری داخلہ کی زیر صدارت اجلاس میں نمائندہ فنانس ڈویژن  نے واضح کیا کہ ریکوڈک مائننگ کمپنی سے ’’سپورٹ الاؤنس ‘‘ کی مد میں موصول فنڈز فرنٹیر کور کے ملازمین کی تنخواہوں کیلئے نہیں۔

وزارت داخلہ نے بتایا کہ ایف سی بلوچستان (ساؤتھ) ہیڈکواٹرز تربت نے واضح کیا ہے کہ  سکیورٹی سروسز فریم ورک کے تحت ریکوڈک مائننگ کمپنی نے’’سپورٹ الاؤنس‘‘ کی مد میں جو رقم دی، متفرق اخراجات کیلئے ہے، منصوبے پر تعینات ایف سی ملازمین کی تنخواہیں اس میں شامل نہیں،ایف سی بلوچستان (ساؤتھ) ہیڈکوارٹرز کا موجودہ بجٹ ریکوڈک منصوبے کے سکیورٹی اخراجات کیلئے استعمال نہیں ہو گا۔

مزید پڑھیں: ریکوڈک منصوبے سے 2028 تک سونے اور تانبے کی پیداوار متوقع، ترجمان او جی ڈی سی ایل

اسلئے فنانس ڈویژن ریکوڈک منصوبے پر بلاتعطل کام یقینی بنانے کیلئے ریکوڈک مائننگ کمپنی سے سکیورٹی چارجز کی مد موصول رقم سے 1.792ارب روپے کی ٹیکنیکل سپلیمنٹری گرانٹ کی منظوری دے، یہ فنڈز  منصوبے پر بلاتعطل کام یقینی بنانے اور ڈیمانڈ نمبر062 کے تحت غیر ملکی عملہ کی سکیورٹی کیلئے ضروری ہیں۔ 

فنانس ڈویژن نے توثیق کے بعد سمری ای سی سی کو پیش کی۔  اقتصادی رابطہ کمیٹی  نے حالیہ اجلاس میں فنڈز کی منظوری دیدی۔ اس موقع پر وزارت داخلہ نے بتایا  کہ وفاقی سول مسلح فورس ایف سی بلوچستان (ساؤتھ) علاقے میں بارڈر کنٹرول ، داخلی سکیورٹی اور امن وامان کے قیام سمیت مختلف ذمہ داریاں سرانجام دے رہی ، غیر قانونی تارکین کو گرفتار کرنا اور شرپسندوں کے خلاف انسداد دہشت گردی آپریشنز بھی اس کی ذمہ داری ہیں۔

ادھر ریکوڈک مائننگ پروجیکٹ کے فعال ہونے سے قبل ہی اس کے ثمرات انڈس ہسپتال اور  ہنر ٹیکنیکل انسٹیٹیوٹ ریکوڈک کی صورت میں مقامی لوگوں تک پہنچنا شروع ہو گئے۔ آئی جی ایف سی بلوچستان (ساؤتھ) نے ریکوڈک مائننگ کمپنی کے زیر انتظام چلنے والے انڈس ہسپتال ہیلتھ نیٹ ورک  ریکوڈک کا دورہ کیا۔ 

اس موقع پر انہیں بتایا گیا کہ  انڈس ہسپتال نوکنڈی کے رہائشیوں کیلئے کسی نعمت سے کم نہیں، ہسپتال میں روزانہ 200  کے لگ بھگ مریضوں کا معائنہ ہوتا ہے، 24گھنٹے بہترین طبی، ایمرجنسی اور مدر چائلڈ ہیلتھ سروسز فراہم اور مفت ادویات، وبائی امراض کی تشخیص اور اعلیٰ معیار کے لیبارٹری ٹیسٹ کی سہولت بھی دستیاب ہے۔

مزید پڑھیں: ریکوڈک مائننگ کمپنی کا سہولیات فراہم نہ کرنے پر اظہار تشویش

آئی جی ایف سی بلوچستان (ساؤتھ) سے نوکنڈی کے رہائشی خلیل الرحمٰن نے علاج کیلئے مالی امداد کی اپیل کی، جس پر انہوں نے 10 لاکھ روپے عطیہ کرنے کا اعلان کیا۔

بعدازاںآئی جی ایف سی بلوچستان (ساؤتھ) نے ہنر ٹیکنیکل انسٹیٹیوٹ ریکوڈک کا دورہ کیا، ہنر ٹیکنیکل انسٹیٹوٹ ریکوڈک مائننگ کمپنی کے زیر انتظام چلنے والا ایک ادارہ ہے جوکہ  بلوچ نوجوانوں کو جدید ہنر سے آراستہ کرنے کیلئے قائم کیا گیا ہے، اس وقت 400 کے قریب بلوچ طلباء و طالبات مختلف ہنرسیکھ رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ای سی سی نے ریکوڈک منصوبے کو قومی اہمیت کا حامل قرار دے دیا
  • ریکوڈک فزیبلٹی اسٹڈی مکمل:627 ملین ڈالرسرمایہ کاری کی تصدیق کردی گئی
  • سونے، تانبے کے بڑے ذخائر ریکوڈک کی فزیبلٹی اسٹڈی مکمل، 627 ملین ڈالر سرمایہ کاری کی تصدیق
  • سونے، تانبے کے بڑے ذخائر ریکوڈک کی فزیبلٹی اسٹڈی مکمل، 627ملین ڈالر سرمایہ کاری کی تصدیق
  • ریکوڈک پر او جی ڈی سی ایل کے فنانسنگ انتظامات منظور
  • نائب وزیراعظم محمد اسحاق ڈار کی زیر صدارت آذربائیجان کے ساتھ سرمایہ کاری کے منصوبے کی تجاویز پر اجلاس
  • حکومت کا آئندہ ماہ اسلام آبادمیں معدنی کانفرنس کے انعقاد کا فیصلہ
  • پاکستان میں 8 ٹریلین ڈالر کے معدنی وسائل سے استفادے کے لیے حکومتی اقدامات
  • ریکوڈک منصوبے کی سیکیورٹی کیلیے 1.79 ارب روپے کی گرانٹ منظور