اسلام آباد(نیوز ڈیسک)نیٹ میٹرنگ صارفین کے لئے بائی بیک ریٹس میں کمی کے بعد حکومت نے نیٹ میٹرنگ معاہدے کی مدت بھی 5 سال تک محدود کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق مدت محدود ہونے سے بائی بیک ریٹس بھی وقتاً فوقتاً تبدیل ہوں گے جبکہ نیپرا بائی بیک ریٹس پر نظرثانی کر سکے گا۔

ذرائع کے مطابق نیٹ میٹرنگ کا بائی بیک ریٹ 10 روپے فی یونٹ مقرر کرنے کی پالیسی ہدایات نیپرا کو ارسال کر دی گئی ہیں۔

ذرائع کے مطابق نئے میکنزم کے تحت نیپرا مستقبل میں بائی بیک ریٹس پر وقتاً فوقتاً نظرثانی کر سکے گا جبکہ نیٹ میٹرنگ کے حوالے سے بلنگ کے طریقہ کار کو بھی اپڈیٹ کیا جائے گا۔

پالیسی کے مطابق درآمد شدہ اور برآمد شدہ یونٹس کو الگ الگ شمار کرنے کے بارے میں حکمت عملی تبدیل کی جائے گی۔ برآمد شدہ یونٹس منظور شدہ خریداری نرخ پر خریدے جانے کی حکمت عملی بھی متوقع ہے، جبکہ درآمد یونٹس ماہانہ بلنگ سائیکل میں پیک/آف-پیک ریٹ کے مطابق کئے جانے کا امکان ہے۔

ذرائع کے مطابق نئی پالیسی کے تحت نیپرا جدید انورٹر معیارات کو قانونی اور ریگولیٹری فریم ورک میں شامل کرے گا، تمام نئے نیٹ میٹرنگ صارفین کو جدید ترین معیارات پر عمل کرنا ہوگا اور جدید انورٹرز کو گرڈ ساتھ ریئل ٹائم شمولیت کی صلاحیت فراہم کی جائے گی۔
مزیدپڑھیں:بابر اعوان کو عمران خان سے ملاقات کی اجازت ملنے پر اڈیالہ جیل کے گیٹ پر پی ٹی آئی رہنماؤں کا ہنگامہ

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: ذرائع کے مطابق بائی بیک ریٹس نیٹ میٹرنگ

پڑھیں:

وفاقی حکومت کا آئی ایم ایف کی شرط پر قائم کردہ ٹیکس پالیسی آفس کو فعال کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد:

وفاقی حکومت نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ( آئی ایم ایف) کی ایک اور شرط پر قائم کردہ ٹیکس پالیسی آفس کو فعال کرنے کے لیے ایک ڈی جی اور 5 ڈائریکٹرز تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے لیے ، وزارت خزانہ نے پالیسی آفس میں ایک ڈی جی اور 5 ڈائریکٹرز تعینات کے لیے اہل امیدواروں سے درخواستیں بھی طلب کرلی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق ٹیکس پالیسی آفس میں ڈائریکٹرز جنرل کی تعیناتی اسپیشل پروفشنل پے اسکیل ون کے تحت ہوگی ان میں ڈائریکٹر اکنامک انلاسز، ڈائریکٹر بزنس ٹیکسیشن، ڈائریکٹر پرسنل ٹیکسیشن، ڈائریکٹر انٹرنیشنل ٹیکسیشن کی تعیناتی ہوگی آفس میں ڈائریکٹرز کی تعیناتی اسپیشل پروفشنل پے اسکیل ٹو کے تحت ہوگی۔

وزارت خزانہ نے چھ اپریل تک نیشنل جاب پورٹل پر درخواستیں طلب کر لی ہیں جبکہ ٹیکس پالیسی آفس قائم کرنے کا نوٹیفکیشن گزشتہ ماہ جاری ہوا تھا، وفاقی حکومت نے پالیسی سازی اور ٹیکس وصولی کو الگ الگ کیا ہے، ایف بی آر کو صرف ٹیکس وصولی کے کام کی حد تک محدود کیا گیا۔

وزارت خزانہ کے مطابق یہ آفس براہ راست وزیر خزانہ و ریونیو کو رپورٹ کرے گا، اسے حکومتی اصلاحاتی ایجنڈا بنانے پر کام کے لیے قائم کیا گیا ہے اور یہ ٹیکس پالیسیوں اور تجاویز کا تجزیہ کرے گا اس کے تحت ڈیٹا ماڈلنگ، ریونیو، اکنامک فار کاسٹنگ کے ذریعے ٹیکس پالیسیوں اور تجاویز کا تجزیہ ہوگا۔

واضح رہے کہ پاکستان کی جانب سے آئی ایم ایف کو ٹیکس پالیسی سازی، وصولی عمل کو خود مختار رکھنے کی یقین دہانی کرائی گئی تھی، پالیسی آفس انکم، سیلز ٹیکس، ایف ای ڈی پالیسی رپورٹس وزیر خزانہ کو پیش کرے گا، اور ٹیکس فراڈ کم کرنے کے لیے خامیوں پر قابو پا کر ٹیکس کے نفاذ پر توجہ دی جائے گی۔

متعلقہ مضامین

  • بجلی صارفین کے لیے عید کا تحفہ، وصول کی گئی اضافی رقم واپس کرنے کا فیصلہ
  • بجلی صارفین کو اضافی وصولی واپس کرنے کا فیصلہ
  • وفاقی حکومت نے پروفیشنلز کا ہزاروں روپے ڈیلی الاونس ریٹ مقرر کردیا
  • وفاقی حکومت کا آئی ایم ایف کی شرط پر قائم کردہ ٹیکس پالیسی آفس کو فعال کرنے کا فیصلہ
  • معاہدوں پر نظر ثانی کیلئے حکومت کی29آئی پی پیز سے بات چیت مکمل، آئندہ ہفتوں میں معاہدے کا امکان
  • 29 آئی پی پیز کے معاہدوں پر نظر ثانی کیلئے حکومت کی بات چیت مکمل، آئندہ ہفتوں میں معاہدے کا امکان
  • آئی پی پیز کے ٹیرف نظرثانی کی درخواست پر سماعت مکمل، صارفین کو کتنا ریلیف ملے گا؟ نیپرا فیصلہ کرے گی
  • کراچی میں عید کے بعد بھکاریوں کی روک تھام کیلیے سخت اقدامات کرنے کا فیصلہ
  • وزیراعظم سمیت دیگر کیخلاف اندراج مقدمہ کی درخواست خارج کرنے کا تفصیلی فیصلہ جاری