پی ٹی آئی کارکن موجودہ لیڈر شپ کی شکلوں سے نفرت کرتے ہیں، اعظم سواتی
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما اعظم سواتی نے کہا ہے کہ لیڈر صرف عمران خان ہے، پی ٹی آئی کارکن موجودہ لیڈر شپ کی شکلوں سے نفرت کرتے ہیں۔اڈیالہ جیل راولپنڈی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بڑی احتیاط کررہا ہوں جب سے رہا ہوا ہوں، بانی پی ٹی آئی عمران خان جن سے ملنا چاہتے ہیں، ان کو ملنے نہیں دیا جارہا، بانی جن سے نہیں ملنا چاہتے، ان کی ملاقات کروائی جاتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مجھے اس بات سے غرض ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو کس طرح جیل سے باہر نکالیں، کارکن موجودہ لیڈر شپ کی شکلوں سے نفرت کرتے ہیں
جسٹس ریٹائرڈ شوکت عزیز صدیقی کا اعلیٰ سرکاری عہدہ چھوڑنے کا فیصلہ
اعظم سواتی نے کہا کہ ایک ہی لیڈر ہے وہ ہے بانی پی ٹی آئی، بانی پی ٹی آئی نے ہمیشہ قانون کی حکمرانی کی بات کی ہے، پی ٹی آئی کی لیڈر شپ کو ایسی حکمت عملی بنانی چاہیئے کہ بانی کو باہر لایا جاسکے۔ان کا کہنا تھا کہ مجھے نہیں معلوم میری بانی سے ملاقات کرانے میں کیا خدشہ ہے، آرمی چیف والدہ کی وفات کا سن کر افسوس ہوا مائیں سب کی سانجھی ہوتی ہیں۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی پی ٹی آئی لیڈر شپ
پڑھیں:
مجھے لگتا ہے کہ روسی صدر پیوٹن کو میرے سوا کوئی اور نہیں روک سکتا، ٹرمپ
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ٹرمپ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ کیف اور ماسکو دونوں کے ساتھ مثبت تعلقات برقرار رکھنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے پیوٹن اور یوکرینی ہم منصب ولادیمیر زیلینسکی کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ وہ واحد شخص ہیں، جو یوکرین جنگ ختم کروا سکتے ہیں اور مجھے یقین ہے کہ میں روسی صدر پیوٹن کو روک سکوں گا۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک انٹرویو میں ٹرمپ نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ روسی صدر پیوٹن کو میرے سوا کوئی اور نہیں روک سکتا ہے اور مجھے یقین ہے کہ میں انہیں روک سکوں گا۔ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ہمارے درمیان بہت سمجھداری سے بات چیت ہوئی ہے اور میں صرف اتنا چاہتا ہوں کہ قتل کو روکا جائے۔
امریکا کی ثالثی میں روس اور یوکرینی وفد کے درمیان سعودی عرب میں متوقع بات چیت کے آغاز سے ایک روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فروری 2022ء سے جاری جنگ کے خاتمے کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ میرے صدر رہتے ہوئے پیوٹن نے کسی ملک پر حملہ نہیں کیا۔ ٹرمپ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ کیف اور ماسکو دونوں کے ساتھ مثبت تعلقات برقرار رکھنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے، پیوٹن اور یوکرینی ہم منصب ولادیمیر زیلینسکی کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں۔