ترکیہ کے دارالحکومت انقرہ میں احتجاج کرنے پر پابندی میں یکم اپریل تک توسیع
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
ترکیہ کے دارالحکومت انقرہ کے گورنر نے کہا ہے کہ وہ وفاقی دارالحکومت میں کسی بھی قسم کے احتجاج پر پابندی میں یکم اپریل تک توسیع کر رہے ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اس حوالے سے گورنر کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ پابندی یکم اپریل کو رات 11 بج کر 59 منٹ تک جاری رہے گی۔استنبول اور مغربی شہر ازمیر میں بھی احتجاجی مظاہروں پر پابندی عائد ہے.
یاد رہے کہ میئر استنبول اکرام امام اوغلو کی گزشتہ ہفتے ڈگری منسوخ کی گئی تھی. جس کی وجہ سے وہ صدارتی الیکشن میں حصہ لینے کی دوڑ سے باہر ہوگئے تھے، بعد ازاں انہیں حراست میں لے لیا گیا تھا، اور عدالت نے بدعنوانی کے مقدمے میں انہیں باضابطہ گرفتار کروا دیا تھا۔
ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
عدالت نے میئر استنبول کریم اوغلو بدکو عنوانی کے زیر التوا مقدمے میں باضابطہ طور پر گرفتار قرار دیدیا
ترکیہ کی ایک عدالت نے استنبول کے میئر کریم امام اوغلو کو بدعنوانی کے الزام میں زیر التوا مقدمے کی سماعت کے لیے باضابطہ طور پر گرفتار قرار دیا ہے۔
عدالت نے اتوار کو بتایا کہ امام اوغلو سمیت کم از کم 20 افراد کو بدعنوانی کی تحقیقات پر جیل بھیج دیا گیا ہے، استنبول کی عدالت نے 53 سالہ جیل میں قید میئر کے خلاف ‘دہشت گردی’ کے الزامات عائد نہیں کیے ہیں۔
عدالت نے کہا ہے کہ اگرچہ کسی مسلح دہشت گرد تنظیم کی مدد کرنے کا قوی شبہ ہے، چونکہ یہ پہلے ہی طے ہو چکا ہے کہ اسے مالی جرائم کے الزام میں گرفتار کیا جائے گا، اس لیے اس مرحلے پر ان الزامات کے تحت ان کی گرفتاری ضروری نہیں سمجھی جاتی۔
یہ بھی پڑھیں: ترک صدر کے سیاسی حریف اور استنبول کے میئر بدعنوانی کے الزام میں گرفتار
چونکہ امام اوغلو پر ‘دہشت گردی’ کے الزامات نہیں لگائے گئے تھے، اس لیے عدالت ملک کے سب سے بڑے شہر استنبول کی میونسپلٹی کے لیے سرکاری ٹرسٹی کا تقرر نہیں کر سکے گی، کوسی اوغلو نے کہا کہ میئر کا انتخاب میونسپل کونسل کے اندر سے کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ یہ مرکزی اپوزیشن ریپبلکن پیپلز پارٹی کے لیے اچھی خبر ہے، جو میونسپل کونسل میں اکثریت رکھتی ہے۔
دوسری جانب عدالتی فیصلے کے بعد اپنے پہلے ردعمل میں کریم امام اوغلو نے کہا کہ وہ نہیں جھکیں گے۔ ’ہم ہاتھ میں ہاتھ ڈال کر، اس دھچکے کو، اپنی جمہوریت پر اس کالے داغ کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے… میں اونچا کھڑا ہوں، میں نہیں جھکوں گا۔‘
مزید پڑھیں: میئر استنبول اکرم امام کی گرفتاری کیخلاف عوام سڑکوں پر نکل آئے
استنبول کے میئر کریم اوغلو ایک اہم اپوزیشن شخصیت اور ترک صدر رجب طیب اردوان کے ممکنہ چیلنجر بھی سمجھے جاتے ہیں، انہیں گزشتہ بدھ کو حکومت نے مبینہ بدعنوانی اور دہشت گردی کے الزام میں حراست میں لیا تھا۔
امام اوغلو نے ان تمام الزامات کی تردید کرتے ہوئے اسے اپنے خلاف کردار کشی کی مہم کا حصہ قرار دیا ہے، امام اوغلو کے اتحادی انقرہ کے میئر منصور یاواس نے صحافیوں کو بتایا کہ استنبول کے میئر کو یوں جیل میں ڈالنا عدالتی نظام کی توہین ہے۔
عدالت کا امام اوغلو کو مقدمے سے قبل حراست میں بھیجنے کا فیصلہ حزب اختلاف، یورپی رہنماؤں اور ہزاروں مظاہرین کی جانب سے ان کیخلاف کارروائیوں کو سیاست زدہ قرار دینے کے بعد سامنے آیا ہے۔
حکومت نے اس بات کی تردید کی ہے کہ یہ مقدمات سیاسی ہیں، صدر اردوان نے ہفتے کے روز ریپبلکن پیپلز پارٹی کی قیادت پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ پارٹی کو مٹھی بھر میونسپل ڈاکوؤں کو چھڑانے کے لیے ایک آلہ کار بن رہی ہے، جو پیسے کی وجہ سے اندھے ہو چکے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
استنبول ترک صدر ترکیہ جیل رجب طیب اردوان کریم امام اوغلو میئر