بیجنگ : چینی صدر شی جن پھنگ کی اہلیہ اور ڈبلیو ایچ او کی خیر سگالی سفیر برائے انسداد تپ دق اور ایڈز ، محترمہ پھنگ لی یوان نے تپ دق کے عالمی دن کے موقع پر ڈبلیو ایچ او کی ورچول کانفرنس کو ایک تحریری پیغام بھیجا۔ منگل کے روز پھنگ لی یوان نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت کی جانب سے مضبوط اقدامات اور بین الاقوامی برادری کی طویل مدتی کوششوں سے عالمی سطح پر انسداد تپ دق کے شعبے میں قابل ذکر نتائج حاصل ہوئے اور سال 2000 سے اب تک کامیابی کے ساتھ 79 ملین مریضوں کی زندگیاں بچائی گئی ہیں جو ایک حیرت انگیز کامیابی ہے۔پھنگ لی یوان نے کہا کہ چینی حکومت تپ دق کی روک تھام اور علاج کو بہت اہمیت دیتی ہے۔ اسے چین کی صحت مند حکمت عملی میں شامل کیا گیا ہے، اور قومی منصوبے کے تحت انسداد کے اقدامات کو مسلسل بہتر بنایا گیا ہے، اور اس کی روک تھام کی سطح کو بھرپور طریقے سے بلند کیا گیا ہے۔ تپ دق کی روک تھام اور کنٹرول کے کارکنوں کی انتھک کوششوں کی بدولت چین میں تپ دق کے مریضوں کی صحت یابی کی شرح 90 فیصد سے اوپر رہی ہے۔پھنگ لی یوان نےمزید کہا کہ انسداد تپ دق کے لیے اب بھی بہت سی مشکلات اور چیلنجز کا سامنا ہے اور تپ دق کے خاتمے کے لیے ابھی ایک طویل سفر طے کرنا ہے جس کے لیے بین الاقوامی برادری کو مل کر کام کرنے، سرمایہ کاری میں مزید اضافہ کرنے اور فعال اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

کینیڈین وزیرِاعظم کا قبل از وقت انتخابات کرانے کا اعلان

کینیڈین وزیرِاعظم مارک کارنی نے قبل از وقت انتخابات کا اعلان کر دیا، ٹرمپ پر کینیڈا کو توڑنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر ہمیں توڑناچاہتے ہیں تاکہ وہ ہم پرحکمرانی کر سکیں۔

کینیڈا کے نئے وزیرِاعظم مارک کارنی نے اچانک 28 اپریل کو قبل از وقت انتخابات کروانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دھمکیوں اور غیر منصفانہ تجارتی پالیسیوں سے نمٹنے کے لیے انہیں عوامی مینڈیٹ درکار ہے۔

کینیڈا میں عام انتخابات اصل میں 20 اکتوبر کو متوقع تھے، لیکن مارک کارنی جو صرف دو ہفتے قبل لبرل پارٹی کے سربراہ منتخب ہوئے ہیں، اپنی جماعت کی حالیہ مقبولیت کو دیکھتے ہوئے عوام سے براہِ راست حمایت حاصل کرنا چاہتے ہیں۔

جنوری میں ٹرمپ کی دھمکیوں کے بعد کینیڈا کی سیاست میں ہلچل مچ گئی تھی اور اسی دوران سابق وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے اچانک استعفیٰ دے دیا تھا۔

مارک کارنی نے اپنی تقریر میں کہا کہ ہم اپنی زندگی کے سب سے بڑے بحران کا سامنا کر رہے ہیں، صدر ٹرمپ کی غیر منصفانہ تجارتی پالیسیوں اور ہماری خودمختاری کو خطرے میں ڈالنے کی کوششوں کے باعث کینیڈا کے عوام کو متحد ہونے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ کینیڈا کو محفوظ، مستحکم اور خوش حال بنانے کے لیے ایک مضبوط اور مثبت مینڈیٹ کے خواہاں ہیں۔

انہوں نے گورنر جنرل سے پارلیمنٹ تحلیل کرنے کی درخواست کی، جو فوری طور پر منظور کر لی گئی۔

واضح رہے کہ مارک کارنی کا سیاسی تجربہ نہ ہونے کے برابر ہے لیکن وہ ماضی میں دو بار مرکزی بینک کے گورنر رہ چکے ہیں، انہیں معاشی پالیسیوں میں مہارت حاصل ہے اور یہی ان کی سب سے بڑی طاقت سمجھی جا رہی ہے۔

رائے عامہ کے حالیہ جائزوں کے مطابق لبرل پارٹی نے جنوری سے اب تک نمایاں مقبولیت حاصل کی ہے۔

ایک تازہ ترین آن لائن اینگس ریڈ سروے کے مطابق لبرلز کو 42 فیصد عوامی حمایت حاصل ہے، جب کہ کنزرویٹو پارٹی 37 فیصد کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔

Post Views: 2

متعلقہ مضامین

  • سلامتی کونسل: پاکستان کا مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کیلئے عملی اقدامات کا مطالبہ
  • چین کے پیداواری مرکز نے تجارت بڑھانے سے متعلق عالمی اقدامات شروع کردیئے
  • دہشت گردوں کی مالی معاونت، ملزم کو 13 سال قید کی سزا
  • کینیڈین وزیرِاعظم کا قبل از وقت انتخابات کرانے کا اعلان
  • فیصل آباد میں بنوں قابل پروگرام شروع کرنے کا اعلان
  • پاکستان میں 8 ٹریلین ڈالر کے معدنی وسائل سے استفادے کے لیے حکومتی اقدامات
  • کراچی میں عید کے بعد بھکاریوں کی روک تھام کیلیے سخت اقدامات کرنے کا فیصلہ
  • صدر مملکت نے سرور منیرو راؤکوصحافت کے شعبے میں خدمات پر تمغہ امتیازسے نوازا
  • احتجاج جمہوری حق، ماہ رنگ بلوچ کی گرفتاری قابل مذمت ہے، نیشنل پارٹی