سی ٹی ڈی کا کہنا ہے کہ جعفر ایکسپریس پر حملے کی تحقیقات جاری ہیں اور دیگر اداروں کیساتھ ملکر تحقیقات اور حملہ آوروں کی شناخت کر رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ نے جعفر ایکسپریس حملے میں ملوث 4 مبینہ سہولت کاروں کو حراست میں لے لیا۔ سی ٹی ڈی کا کہنا ہے کہ جعفر ایکسپریس پر حملے کی تحقیقات جاری ہیں اور دیگر اداروں کے ساتھ مل کر تحقیقات اور حملہ آوروں کی شناخت کر رہے ہیں۔ سی ٹی ڈی نے دعویٰ کیا کہ حملے کے 4 مبینہ سہولت کاروں کو حراست میں لیا گیا ہے۔ ہلاک حملہ آوروں کے زیر استعمال اسلحہ و کمیونیکیشن آلات کا فرانزک ہو رہا ہے۔ سی ٹی ڈی کا کہنا ہے کہ ہلاک حملہ آوروں کی شناخت کے لئے فنگر پرنٹس نادرا کو بجھوائے ہیں، جبکہ ہلاک حملہ آوروں کے جسمانی اعضاء بھی فرانزک ایجنسی کو بجھوا دیئے گئے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: سی ٹی ڈی کا حملہ آوروں

پڑھیں:

جنوبی شام میں اسرائیلی حملے، پانچ افراد ہلاک

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 25 مارچ 2025ء) شام میں انسانی حقوق کی نگرانی کرنے والے گروپ 'سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس‘ نے بتایا ہے کہ شام کے جنوبی علاقے میں یہ جانی نقصان اسرائیلی فضائی حملوں کے بعد سامنے آیا۔ شام کے جس جنوبی حصے میں یہ کارروائی کی گئی ہے، وہ اقوام متحدہ کے زیر نگرانی گولان ہائٹس کے بفر زون کے قریب ہے۔

اسرائیلی فوج کی طرف سے منگل کو جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ اسرائیلی دفاعی افواج نے تدمر اور تیاس (ٹی فور) فوجی اڈوں پر حملے کیے تاکہ شامی جنگجوؤں کی حملہ کرنے کی صلاحیتوں کو کم کیا جا سکے۔

یہ دونوں اڈے صوبے حمص میں واقع ہیں۔ حالیہ مہینوں میں اسرائیلی فورسز متعدد مرتبہ ان اڈوں کو نشانہ بنا چکی ہیں۔

(جاری ہے)

یہ فوجی اڈے عسکری حکمت عملی کے حوالے سے اہم تصور کیے جاتے ہیں کیونکہ یہ اسلحے کی ترسیل کے راستوں پر واقع ہیں۔

اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ ان فوجی مقامات کو نشانہ بنا رہا ہے، جو ایرانی فورسز اور لبنان کی حزب اللہ ملیشیا سے منسلک ہیں۔یہ حملے اس وقت شدت اختیار کر گئے جب باغیوں نے آٹھ دسمبر کو شامی صدر بشار الاسد کو اقتدار سے بے دخل کر دیا تھا۔

اسرائیل کے لیے شام اتنا اہم کیوں؟

اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ جنوبی شام میں ہوئی ایک الگ کارروائی میں عسکریت پسندوں کے ساتھ تصادم ہوا۔

بتایا گیا ہے کہ عسکریت پسندوں نے اسرائیلی سپاہیوں پر فائرنگ شروع کر دی تھی، جس کا مؤثر جواب دیا گیا۔ اس کارروائی میں اسرائیلی فضائیہ بھی شامل ہوئی۔

دمشق کی جانب سے فوری طور پر اسرائیلی حملوں یا شامی ہلاکتوں کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ملی۔

اسرائیل شام کی صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے کیونکہ چند ماہ قبل صدر بشار الاسد کی معزولی کے بعد سے وہاں حالات تیزی سے بدل رہے ہیں۔

ہیئت تحریر الشام (HTS) نامی گروپ اسد حکومت کے خاتمے میں پیش پیش تھا۔ یہ گروہ ماضی میں القاعدہ سے بھی منسلک رہا ہے۔ اس لیے اسرائیل اس گروہ کے بارے میں محتاط رویہ اختیار کیے ہوئے ہے۔

اسرائیل بارہا کہہ چکا ہے کہ وہ جنوبی شام میں اسلام پسند عسکریت پسندوں کی موجودگی کو برداشت نہیں کرے گا۔ اسرائیل ان علاقوں کو غیر مسلح کرنے کا مطالبہ بھی کر چکا ہے۔

اسرائیل شام کے ساحلی شہر لاذقیہ اور لبنان کے ساتھ شامی سرحد کے قریب بھی اپنے حملوں میں اضافہ کر چکا ہے۔ اس کی وجہ وہاں ایرانی موجودگی کو قرار دیا جاتا ہے۔

اسرائیلی فوج نے منگل کے روز مزید کہا کہ اسرائیلی دفاعی افواج شہریوں کو لاحق کسی بھی خطرے کو ختم کرنے کے لیے اپنی کارروائیاں جاری رکھیں گی۔

ادارت: عاطف توقیر، مقبول ملک

متعلقہ مضامین

  • جعفر ایکسپریس ٹرین پر حملے میں ملوث مبینہ چار سہولت کار گرفتار
  • جنوبی شام میں اسرائیلی حملے، پانچ افراد ہلاک
  • جعفر ایکسپریس حملے کی تحقیقات جاری: ہلاک دہشتگردوں کے اعضا فرانزک کے لیے بھجوادیے گئے
  • محکمہ انسداد دہشت گردی کا جعفر ایکسپریس حملے کے ملزمان تک جلد پہنچنے کا دعویٰ
  • جعفر ایکسپریس حملے کی تحقیقات جاری: ہلاک دہشتگردوں کے اعضا فرانزک کے لیے بھجوادیے گئے
  • جعفر ایکسپریس حملےکے 4 مبینہ سہولت کارگرفتار
  • سی ٹی ڈی نے جعفر ایکسپریس حملےکے 4 مبینہ سہولتکاروں کو حراست میں لے لیا
  • اٹلانٹک کے ایڈیٹر انچیف کا بڑا انکشاف، یمن جنگ کا خفیہ منصوبہ حملے سے قبل ملنے کا دعویٰ
  • نائیجر: شدت پسندوں کا مسجد پر حملہ، بازار و گھر نذر آتش، درجنوں افراد ہلاک