صارفین کے لیے بجلی کی قیمت میں کمی کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
ملک میں بجلی کے صارفین کے لیے خوشخبری ہے کہ ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی کی قیمت 30 پیسے فی یونٹ کم ہونے کا امکان ہے سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) نے نیپرا کو فروری کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی درخواست جمع کرا دی ہے جس پر نیپرا اتھارٹی کل سماعت کرے گی اور حتمی فیصلہ کرے گی درخواست میں فراہم کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق فروری کے مہینے میں ملک بھر میں مجموعی طور پر 6 ارب 49 کروڑ 50 لاکھ یونٹس بجلی پیدا کی گئی جبکہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کو 6 ارب 66 کروڑ 60 لاکھ یونٹس فراہم کیے گئے فروری میں پیدا ہونے والی بجلی کی فی یونٹ لاگت 8 روپے 22 پیسے رہی جبکہ اسی مہینے کے لیے بجلی کی ریفرنس لاگت 8 روپے 52 پیسے فی یونٹ مقرر کی گئی تھی اس حساب سے صارفین کو ریلیف دینے کے لیے بجلی کے نرخوں میں کمی کی جا سکتی ہے فروری میں بجلی کی پیداوار کے مختلف ذرائع پر نظر ڈالیں تو پانی سے 27.
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: بجلی پیدا کی گئی فیصد بجلی پیدا کے لیے بجلی بجلی کی
پڑھیں:
جولائی تا فروری ترسیلات زر میں 32.5 فیصد اضافہ، 23.96 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں
اسلام آباد:جولائی تا فروری ترسیلات زر میں 32.5 فیصد اضافہ ہوا اور یہ 23.96 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں، ملکی برآمدات میں 7.2 فیصد اور درآمدات میں 11.4 فیصد تک اضافہ ہوا، ٹیکس وصولیاں 25 فیصد بڑھ گئیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وفاقی حکومت نے مارچ کی ماہانہ اکنامک اپ ڈیٹ آؤٹ لک رپورٹ جاری کردی جس کے مطابق ملکی برآمدات میں 7.2 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، برآمدات کا حجم 21.82 ارب ڈالر ہوگیا، درآمدات میں 11.4 فیصد تک اضافہ ، حجم 38.32 ارب ڈالر تک پہنچ گیا۔
جولائی تا فروری کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 691 ملین ڈالر رہا، براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں 41 فیصد اضافہ ہوا، پورٹ فولیو سرمایہ کاری منفی 211 ملین ڈالر رہی ہے، زر مبادلہ کے ذخائر 11.14 ارب ڈالر تک پہنچ گئے، ٹیکس وصولیوں میں 25.9 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
جولائی تا فروری ٹیکس وصولیاں 7344 ارب روپے کی گئی ہیں، نان ٹیکس ریونیو میں 75.8 فیصد اضافہ ہوا ہے، نان ٹیکس ریونیو 3763 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا ہے، لارج اسکیل مینوفیکچرنگ کی گروتھ منفی 1.22 فیصد رہی ہے۔
رپورٹ کے مطابق فروری میں مہنگائی کی شرح میں سالانہ بنیادوں پر 1.5 فیصد کمی ہوئی، پچھلے سال اس عرصے میں مہنگائی کی شرح 2.4 فیصد تھی جب کہ ماہانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح میں 0.8 فیصد کمی ریکارڈ ہوئی۔
رپورٹ کے مطابق مالیاتی خسارہ میں 1.7 فیصد کمی دیکھی گئی، پرائمری سرپلس جی ڈی پی کا 2.8 فیصد رہا ہے، مالیاتی نظم و نسق مستحکم ہونے کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں اور تمام اقتصادی اشاریے حوصلہ افزا جا رہے ہیں۔