چین نے چاند پر ریڈیو دوربین نصب کرنے کا فیصلہ کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
چین حالیہ برسوں میں خلائی تحقیق کے متعدد منصوبوں پر سرگرمی سے کام کر رہا ہے اور وہ جلد ہی انسانوں کو چاند پر بھیجنے کی بھی تیاری کر رہا ہے۔
اب چینی سائنسدانوں نے چاند کے دور دراز حصے پر ایک ریڈیو دوربین نصب کرنے کا منصوبہ پیش کیا ہے۔ یہ چاند کا وہ حصہ ہوگا جو زمین سے نظر نہیں آتا۔
چینی میڈیا رپورٹس کے مطابق اس ریڈیو ٹیلی سکوپ کی تیاری 2030 کی دہائی میں مکمل ہونے کی امید ہے۔ یہ دوربین 7,200 تار انٹینا پر مشتمل ہوگی جو تتلی جیسی شکل میں 30 کلو میٹر کے رقبے پر محیط ہوگی۔
چاند پر رکھے جانے سے یہ ریڈیو دوربین سائنسدانوں کو مختلف کائناتی اسرار کا مطالعہ کرنے میں مدد دے گی کیونکہ اس میں زمینی سگنلز کی مداخلت سے پاک سیاروں، کہکشاں اور بلیک ہول کے ریڈیو سگنلز کا بلا روک ٹوک مشاہدہ کیا جاسکے گا۔
اس دوربین کی تعمیر کا آغاز بالترتیب 2026 اور 2028 میں چین کے Chang’e 7 اور Chang’e 8 مشن کے ساتھ شروع ہونے کا امکان ہے۔ یہ دوربین چین کو ایسے نئے سیارے دریافت کرنے میں مدد دے سکتی ہے جو انسانی رہائش کے لیے موزوں ہو سکتے ہیں۔ یہ کائنات کی ابتدا کے بارے میں بھی بصیرت فراہم کرے گا۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
جشن بہار کے تہوار کی معیشت سے چین کی ترقی کی رفتار کی عکاسی ہوتی ہے، چینی وزیر اعظم
بیجنگ : چینی وزیر اعظم لی چھیانگ نے چائنا ڈیولپمنٹ فورم 2025 کے سالانہ اجلاس کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی اور کلیدی تقریر کی۔
اتوار کے روز لی چھیانگ نے کہا کہ جیسا کہ صدر شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ ترقی انسانی معاشرے کا ابدی موضوع ہے۔ گزشتہ کچھ عرصے سے چین کی معیشت اور عالمی ترقی کی سمت کے بارے میں مختلف مشاہدات اور تجزیے ہو رہے ہیں۔ یہاں میں آپ کے ساتھ تین نقطہ نظر سے کچھ مشاہدات اور خیالات شیئر کرنا چاہوں گا۔پہلا نقطہ یہ ہے کہ ” جشن بہار کے تہوار کی معیشت” سے چین کی ترقی کی رفتار کی عکاسی ہوتی ہے . اس سال جشن بہار کے تہوار کے دوران ، چین کی معیشت میں متعدد غیر معمولی صورتحال نظر آئی ۔ صارفی مارکیٹ میں کافی تحریک نظر آئی، جیسے فلمیں، برف اور ثقافت پر مبنی سیاحت وغیرہ۔ یہ سب گھریلو معاشی گردش کی بڑی صلاحیت کو ظاہر کرتے ہیں.دوسرا نقطہ یہ کہ چین کی اقتصادی پالیسی کو دو اجلاسوں کی نظر سے دیکھا جائے۔ اس سال چین کی اقتصادی ترقی کا ہدف تقریباً 5 فیصد ہے جو نہ صرف چین کے اقتصادی بنیادی ڈھانچے پر اعتماد کی وجہ سے ہے ، بلکہ اس کی اپنی انتظامی صلاحیتوں اور مستقبل کی ترقیاتی صلاحیتوں پر پختہ اعتماد کی وجہ سے بھی ہے۔ ہم اس مطلوبہ مقصد کو حاصل کرنے کے لئے مارکیٹ کی قوتوں کو متحرک کرنے کے ساتھ پالیسی کو یکجا کرنے پر توجہ مرکوز کریں گے۔
تیسرا نقطہ یہ ہے کہ بین الاقوامی تبدیلیوں کے پہلو سے دنیا کی ترقی کے بارے میں سوچا جائے ۔ آج کی دنیا میں، معاشی عدم استحکام اور غیر یقینی صورتحال بڑھ رہی ہے، اور ممالک کے لئے یہ زیادہ ضروری ہے کہ وہ وسائل کے اشتراک کے لئے اپنی منڈیوں اور کاروباری اداروں کو کھولیں، اور خطرات اور چیلنجوں کا مقابلہ کرنے اور مشترکہ خوشحالی حاصل کرنے کے لئے مل کر کام کریں. چین نے ہمیشہ اپنی ترقی کو عالمی ترقی کے ساتھ قریب سے مربوط کیا ہے۔ ہم کھلے پن اور تعاون کو غیر متزلزل طور پر فروغ دیں گے، بین الاقوامی قوانین کے تحت منصفانہ مسابقت کی وکالت کریں گے، آزاد تجارت اور عالمی صنعتی اور سپلائی چین کے ہموار اور مستحکم بہاؤ کو برقرار رکھیں گے، دنیا بھر کے کاروباری اداروں کو کھلے ہاتھوں سے خوش آمدید کہتے رہیں گے، مارکیٹ تک رسائی کو مزید وسعت دیں گے، کاروباری خدشات کو فعال طور پر حل کریں گے، اور غیر ملکی مالی اعانت والے کاروباری اداروں کو چینی مارکیٹ میں گہرائی سے ضم کرنے میں مدد کریں گے.
Post Views: 1