پی ٹی آئی کے جلسے کی اجازت، ڈی سی کیخلاف درخواست سماعت کیلئے مقرر
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
لاہور ہائی کورٹ--- فائل فوٹو
لاہور ہائی کورٹ نے 22 مارچ کو مینارِ پاکستان پر تحریکِ انصاف کو جلسے کی اجازت نہ دینے پر ڈپٹی کمشنر لاہور کے خلاف توہینِ عدالت کی درخواست 4 اپریل کو سماعت کے لیے مقرر کر دی۔
جسٹس فاروق حیدر نے تحریکِ انصاف کے رہنما اکمل خان کی متفرق درخواست پر سماعت کی جس کے دوران ڈپٹی کمشنر لاہور کے خلاف توہینِ عدالت کی درخواست جلد مقرر کرنے کی استدعا کی گئی۔
لاہور ہائی کورٹ نے تحریکِ انصاف کے رہنما اکمل خان باری کی مینار پاکستان پر جلسے کی اجازت کے لیے دائر درخواست نمٹا دی۔
عدالت نے جلد سماعت کے لیے متفرق درخواست منظور کر لی اور توہین عدالت کی درخواست کو عید کی تعطیلات کے بعد 4 اپریل کو سماعت کے لیے پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کی درخواست جلسے کی کے لیے
پڑھیں:
190 ملین پاؤنڈ کیس میں سزا معطلی کیلیے عمران خان اور بشریٰ بی بی کی درخواست سماعت کیلیے مقرر
اسلام آباد ہائیکورٹ نے بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کی 190 ملین پاؤنڈ کیس میں سزا معطلی کی درخواستیں رجسڑار آفس کے اعتراض کیساتھ سماعت کے لیے مقرر کردیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس سردار سرفراز ڈوگر اور جسٹس محمد آصف سزا معطلی کی درخواستوں پر کل سماعت کریں گے۔
درخواستیں رجسڑار آفس کے اعتراض کیساتھ سماعت کے لیے مقرر کی گئی ہیں۔ بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی نے 190 ملین پاؤنڈ کیس میں سزا معطل کرکے ضمانت پر رہا کرنے کی استدعا کررکھی ہے۔ بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی نے بیرسٹر سلمان صفدر کے زریعے درخواست دائر کی تھی۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ عدالت کو یقین دہانی کراتے ہیں سزا معطلی کے بعد اپیل کی ہر سماعت پر عدالت موجود ہوں گے، عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ 17 جنوری کو احتساب عدالت سے سنائی جانے والے سزا معطل کرکے ضمانت پر رہائی دی جائے، مرکزی اپیل کے حتمی فیصلے تک احتساب عدالت کا فیصلہ اور سزا معطل کئے جائیں۔
بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں پہلے سے دائر اپیلوں میں احتساب عدالت کی سزا کاالعدم قرار دے کر بری کرنے کی استدعا بھی کررکھی ہے۔
ہائی کورٹ سے سزا کالعدم قرار دینے کی استدعاکرتے ہوئے اپیلوں میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ نیب نے بدنیتی سے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا۔ نیشنل کرائم ایجنسی سے معاہدے کا متن حاصل نہ کرنا تفتیشی ایجنسی کی ہچکچاہٹ کو واضح کرتا ہے۔
این سی اے حکام کو شامل تفتیش بھی نہیں کیا گیا۔ استغاثہ مکمل شواہد پیش کرنے میں ناکام رہی ہے۔ نامکمل تفتیش کی بنیاد پر جلد بازی میں سزا سنائی گئی لہذا اسلام آباد ہائیکورٹ احتساب عدالت کا 17 جنوری کا فیصلہ کالعدم قرار دے۔ احتساب عدالت نے جرم ثابت ہونے پر بانی پی ٹی آئی کو 14 سال قید جبکہ بشری بی بی کو 7 سال قید اور جرمانوں کی سزا کا فیصلہ سنایا تھا۔