معروف اداکار جاوید شیخ کے بیٹے اور اداکار شہزاد شیخ نے انکشاف کیا ہے کہ ان پر مشہور شخصیت کے بیٹے ہونے کا کوئی مثبت اثر نہیں پڑا بلکہ بعض اوقات اس کا منفی اثر زیادہ محسوس ہوا ایک نجی ٹی وی کی رمضان ٹرانسمیشن میں شرکت کے دوران میزبان کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے شہزاد شیخ نے اپنی جدوجہد اور انڈسٹری میں آنے کے تجربات پر بات کی شہزاد شیخ نے بتایا کہ عام طور پر یہ سمجھا جاتا ہے کہ اگر کسی کا تعلق شوبز انڈسٹری سے ہے تو اس کے بچوں کے لیے کامیابی کا سفر آسان ہو جاتا ہے مگر حقیقت اس کے برعکس ہے انہوں نے کہا کہ اگرچہ ایک پلیٹ فارم ضرور مل جاتا ہے لیکن اداکاری کرنا سیکھنا اور خود کو منوانا اپنی محنت پر ہی منحصر ہوتا ہے انہوں نے مزید کہا کہ ان کے والد جاوید شیخ نے انہیں انڈسٹری میں کام کرنے کے کچھ اصول ضرور بتائے تھے اور ہدایت کی تھی کہ اگر ان پر عمل کرو گے تو کامیابی کی راہ ہموار ہوگی اس موقع پر اداکارہ مومل شیخ نے بھی گفتگو میں حصہ لیا اور اپنے شوبز کیریئر کے آغاز سے متعلق دلچسپ انکشافات کیے انہوں نے کہا کہ انہیں اندازہ نہیں تھا کہ انہیں اداکاری کرنے کی اجازت ملے گی یا نہیں کیونکہ ان کے گھر کا ماحول قدرے مختلف تھا مومل شیخ نے بتایا کہ انہوں نے شادی کے بعد اداکاری کی دنیا میں قدم رکھا اور ان کے کیریئر کی شروعات ان کے شوہر کی دوست کے ذریعے ہوئی تھی جبکہ ان کے شوہر نے ہمیشہ ان کی مکمل سپورٹ کی دوران گفتگو شہزاد شیخ نے مزید کہا کہ شوبز انڈسٹری میں ہونے کے باوجود انہیں محنت اور جدوجہد کرنی پڑی کیونکہ آخرکار کامیابی کا دار و مدار ٹیلنٹ اور محنت پر ہوتا ہے نہ کہ کسی کے پس منظر پر انہوں نے کہا کہ اگر کسی میں صلاحیت نہیں ہوگی تو وہ زیادہ دیر تک خود کو انڈسٹری میں برقرار نہیں رکھ سکتا اسی لیے انہیں بھی اپنا لوہا منوانے کے لیے سخت محنت کرنا پڑی.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ

پڑھیں:

ترکیہ میں مظاہروں کی کوریج کرنیوالے صحافیوں کی گرفتاریاں

اپنے ایک بیان میں اقوام متحدہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ صحافیوں کو آزادی کے ساتھ کام کرنے کی اجازت ہونی چاہئے۔ انہیں حراسگی اور گرفتاری کا خوف نہیں ہونا چاہئے۔ چاہے وہ ترکی میں ہوں یا دنیا کے کسی اور حصے میں۔ اسلام ٹائمز۔ تُرک پولیس نے پیر کی صبح ملک بھر میں 1130 سے زائد مظاہرین کی گرفتاری کے ساتھ ساتھ متعدد معروف صحافیوں کو بھی حراست میں لے لیا۔ جن میں مشہور ترک صحافی "بولنٹ کلیچ" اور "یاسین اکجول" شامل ہیں۔ ان کا تعلق فرانسیسی خبر رساں ایجنسی سے ہے۔ اس سلسلے میں تُرک صحافیوں کی یونین نے پیر کے روز ایک جاری بیان میں تصدیق کی کہ حکومت نے 9 صحافی اس وقت گرفتار کئے جب وہ استنبول کے میئر "اکرم امام‌اوغلو" کی گرفتاری کے خلاف ہونے والے عوامی مظاہروں کی کوریج کر رہے تھے۔ صحافیوں کی گرفتاری پر ردعمل دیتے ہوئے گزشتہ شب اقوام متحدہ کے ترجمان "اسٹیفن دوجاریک" نے کہا کہ صحافیوں کو آزادی کے ساتھ کام کرنے کی اجازت ہونی چاہئے۔ انہیں حراسگی اور گرفتاری کا خوف نہیں ہونا چاہئے۔ چاہے وہ ترکی میں ہوں یا دنیا کے کسی اور حصے میں۔ دوسری جانب تُرک حکام نے اس رپورٹ کے شائع ہونے تک ان صحافیوں کی گرفتاری پر کوئی وضاحت پیش نہیں کی۔

واضح رہے کہ گزشتہ بدھ سے ترکیہ میں ملک گیر سطح پر گزشتہ 10 سال کی سب سے بڑی احتجاجی تحریک اُس وقت شروع ہوئی جب حکومت نے استنبول کے میئر "اکرم امام‌ اوغلو" کو گرفتار کر کے انہیں قید کی سزا سنائی۔ جس کے بعد استنبول، انقرہ اور ازمیر سمیت کئی بڑے شہروں میں وسیع پیمانے پر مظاہرے جاری ہیں۔ اکرم امام‌ اوغلو، صدر "رجب طیب اردوغان" کے سب سے بڑے انتخابی حریف تصور کیے جاتے ہیں۔ تُرک عدلیہ نے انہیں بدعنوانی اور ان گروپوں سے تعلق رکھنے کے الزام میں گرفتار کیا ہے جنہیں انقرہ "دہشت گرد" قرار دیتا ہے۔ تاہم اکرم امام‌ اوغلو کی جماعت نے ان کی گرفتاری کو سیاسی مقاصد پر مبنی قرار دیا ہے۔ اُدھر ترک حکام کہتے ہیں کہ ان کی گرفتاری میں حکومت کا کوئی عمل دخل نہیں بلکہ عدلیہ نے آزادانہ طور پر یہ کارروائی کی ہے۔ قابل غور بات یہ ہے کہ گزشتہ شب ہونے والے مظاہرے پرتشدد ہو گئے۔ اس موقع پر پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے مرچ اسپرے، آنسو گیس اور واٹر کینن کا استعمال کیا۔

متعلقہ مضامین

  • جو لوگ عمران خان سے ملنا چاہتے ہیں انہیں نہیں ملنے دیا جارہا، علیمہ خان
  • ترکیہ میں مظاہروں کی کوریج کرنیوالے صحافیوں کی گرفتاریاں
  • ڈیجیٹل پاکستان کا سفر 2 سال سے جمود کا شکار ہونے کا انکشاف 
  • عمران ہاشمی کا جاوید شیخ کے بیان پر ردعمل
  • ارچنا پورن سنگھ کا بیٹا ’ویٹر’ بن گیا
  • جنت مرزا ڈرامہ انڈسڑی میں کیوں نہیں آنا چاہتیں؟ حیران کن وجہ بتادی
  • معاشی استحکام حاصل کرلیا، ادارہ جاتی اصلاحات اور نظام کی درستی کا عمل جاری ہے، وزیراعظم
  • نوجوان نسل میں نفرت اور مایوسی پھیلانے والے عناصر کو کامیاب ہونے نہیں دیں گے، صدر آصف علی زرداری
  • علی سیٹھی کی والدہ کو بیٹے کا مشہور گانا ’پسوڑی‘ کیوں پسند نہیں آیا؟