چیئرمین نیشنل انڈسٹریل ریلیشنز کمیشن جسٹس ریٹائرڈ شوکت عزیز صدیقی نے اپنا عہدہ چھوڑنے کے لیے 1 ماہ کا نوٹس دیدیا، چیئرمین این آئی آر سی نے معاہدے کی منسوخی کے لیے صدر کو بذریعہ سیکریٹری وزارت اوورسیز پاکستانیز نوٹس بھجوا دیا۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد ہائیکورٹ کے سابق جج شوکت عزیز صدیقی کی برطرفی ختم، ریٹائرمنٹ کا نوٹیفکیشن جاری

چیئرمین نیشنل انڈسٹریل ریلیشنز کمیشن جسٹس ریٹائرڈ شوکت عزیز صدیقی نے کمیشن کی سربراہی چھوڑنے کے لیے 1 ماہ کا نوٹس دیتے ہوئے لکھا ہے کہ بدقسمتی سے کچھ حالات کے پیش نظر وہ اپنی ذمہ داریاں نہیں نبھا سکتے۔

’یہ ذمہ داری ملنا میرے لیے اعزاز کی بات  تھی، 3 ماہ کے دوران کارکنوں کو تیز ترین انصاف فراہم کرنے کی پوری کوشش کی، یہی وجہ ہے کہ این آئی آر سی میں زیر التوا کیسز کی تعداد تیزی سے کم ہوئی۔‘

جسٹس ریٹائرڈ شکت عزیز صدیقی کو 2 دسمبر 2024 کو 3 سال کے عرصہ کے لیے چیئرمین این آئی آر سی تعینات کیا گیا تھا اور انہوں نے 4 دسمبر کو اپنے عہدے کا چارج سنبھالا تھا۔

مزید پڑھیں: سابق جج ہائیکورٹ شوکت عزیز صدیقی چیئرمین این آئی آر سی تعینات

واضح رہے کہ شوکت عزیزصدیقی کو 2018میں بطور جج اسلام آباد ہائیکورٹ برطرف کر دیا گیا تھا جبکہ سپریم کورٹ نے مارچ 2024 میں ان کی برطرفی کو کالعدم قرار دیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اوورسیز پاکستانیز جسٹس ریٹائرڈ شوکت عزیز صدیقی نیشنل انڈسٹریل ریلیشنز کمیشن.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اوورسیز پاکستانیز جسٹس ریٹائرڈ شوکت عزیز صدیقی نیشنل انڈسٹریل ریلیشنز کمیشن نیشنل انڈسٹریل ریلیشنز کمیشن کے لیے

پڑھیں:

بلوچستان نیشنل پارٹی کی شٹرڈاؤن ہڑتال ناکام رہی، ڈی جی پی آر بلوچستان

ڈی جی پی آر نے بی این پی کی ہڑتال کو ناکام قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان جماعتوں نے اقتدار میں عوام کی خدمت نہیں کی۔ اب سیاست میں واپس آنا چاہتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ حکومت بلوچستان نے بلوچستان نیشنل پارٹی پر الزامات کی بارش کر دی۔ بی این پی کی شٹر ڈاؤن ہڑتال کو ناکام قرار دیتے ہوئے کہا کہ عوام نے انہیں مسترد کر دیا ہے۔ ڈی جی پی آر بلوچستان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ عوامی حلقے قوم پرست پارٹیوں پر سخت تنقید کر رہے ہیں کہ جب یہ جماعتیں اقتدار میں ہوتی ہیں تو انہیں بلوچ عوام کی حالت زار کا کوئی خیال نہیں آتا۔ حکومت نے الزام عائد کیا کہ ان پارٹیوں نے حکومت میں رہ کر عوامی فلاح کے لئے کوئی عملی اقدامات نہیں کئے۔ اب جب وہ دوبارہ سیاسی میدان میں آنے کی کوشش کر رہی ہیں، تو وہ اپنے مقصد کے لئے ماہ رنگ بلوچ کے کارڈ کا استعمال کر رہی ہیں۔ ڈی جی پی آر نے مزید کہا کہ شاہراہوں کو بند کرنے، ہڑتال کرنے اور بازاروں کو بند کرنے سے صرف عوام کو اذیت دی جاتی ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ اس قسم کی کارروائیاں عوام کی زندگی کو مشکل بنا دیتی ہیں اور ان کے روزمرہ کے کاموں میں رکاؤٹ ڈالتا ہے، جبکہ ان کے حقیقی مسائل پر کوئی توجہ نہیں دی جاتی۔ ڈی جی پی آر کا کہنا ہے کہ اب عوام باشعور ہو چکے ہیں اور ان کے خالی نعروں یا سیاسی مفادات کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ وہ اس بات پر پختہ یقین رکھتے ہیں کہ سیاست کے نام پر صرف عوام کو بے وقوف بنانے کے بجائے حقیقتاً ان کی فلاح کے لئے اقدامات کئے جائیں۔ ڈی جی پی آر نے کہا کہ صوبائی دارالحکومت کوئٹہ سمیت صوبے بھر میں تمام بازار کھلے رہے اور سڑکوں پر ٹریفک معمول کے مطابق رہی۔ شہر بھر میں لوگوں کو عید کی خریداری میں مصروف دیکھا گیا۔ چھوٹے اور بڑے تجارتی مراکز میں خریداروں کا رش تھا، اور خواتین و بچوں کی بڑی تعداد عید کی خریداری کے لئے بازاروں میں موجود تھیں۔

ڈی جی پی آر نے کہا کہ صوبے کے دیگر اضلاع میں بھی کاروباری سرگرمیاں جاری رہیں۔ سبی، ہرنائی، خاران، کچھی، دکی، بارکھان، مستونگ، قلات، خضدار، سوراب، قلعہ سیف اللہ اور دیگر علاقوں میں تمام بازار کھلے رہے اور شہری اپنے معمولات زندگی میں مصروف رہے۔ اسی طرح چاغی، کوہلو، خاران، نوشکی، بارکھان، موسی خیل، قلعہ عبداللہ، چمن، ژوب، مسلم باغ، تربت، پنجگور، بسیمہ، واشک، گوادر، پسنی، جیونی، حب، لسبیلہ اور وڈھ میں بھی کاروبار زندگی میں کوئی خلل نہیں آیا۔ یہ عمل ظاہر کرتا ہے کہ بلوچستان کے عوام اب سیاسی نعروں سے بیزار ہو چکے ہیں اور وہ حقیقی ترقی اور فلاح کے لیے عملی اقدامات کی توقع رکھتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • جسٹس (ر) شوکت عزیز صدیقی کا عہدہ چھوڑنے کا فیصلہ، وجہ کیا ؟ جانیں
  • بلوچستان نیشنل پارٹی کی شٹرڈاؤن ہڑتال ناکام رہی، ڈی جی پی آر بلوچستان
  • یتیم بچوں کا ایوان صدر میں افطار ڈنر؛آپ سب مجھے اپنے بچوں کی طرح عزیز ہیں؛صدرمملکت
  • جسٹس ریٹائرڈ شوکت عزیز صدیقی کا اعلی سرکاری عہدہ چھوڑنے کا فیصلہ
  • جسٹس ریٹائرڈ شوکت عزیز صدیقی کا اعلیٰ سرکاری عہدہ چھوڑنے کا فیصلہ
  • ایک اور ٹاک شو میں پی ٹی آئی اور لیگی رہنمالڑ پڑے
  • ’نواز شریف کونسلر بننے کے اہل نہیں،‘ شوکت بسرا اور ناصر بٹ جھگڑ پڑے
  • روزنامہ نوائے وقت کی 85ویں سالگرہ، چیف آپریٹنگ آفیسر کی سربراہی میں کیک کاٹا گیا
  • سپریم کورٹ میں آج سے 28 مارچ تک کا ججز روسٹر جاری، 4 بنچز تشکیل