اسلام آباد:

بانی پی ٹی آئی عمران خان کی بہن علیمہ خان نے قائم مقام چیف جسٹس سردار سرفراز ڈوگر پر تحفظات کا اظہار کر دیا۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان نے کہا کہ عدالت نے وکیل کا پانچ منٹ بھی انتظار نہیں کیا، انہوں نے سلمان صفدر کا ایک منٹ بھی انتظار نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ ڈوگر صاحب شاید اسی کام کے لیے آئے ہیں، ڈوگر صاحب کے پاس اور کوئی بھی کیس نہیں تھا جبکہ سماعت کے دوران دونوں ججز اٹھ کر چلے گئے۔

علیمہ خان نے کہا کہ یہ خاص شخص لائے گئے ہیں ان کی سنیارٹی بھی نہیں تھی، ہم بالکل ان پر تحفظات کا اظہار کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس سردار سرفراز ڈوگر نے عمران خان سے ہفتے میں دو دن منگل اور جمعرات جیل میں ملاقات بحال کرتے ہوئے میڈیا ٹاک نہ کرنے کا حکم دیا تھا۔

جیل ملاقاتوں سے متعلق درخواستوں پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے حکم دیا کہ جو بھی بانی پی ٹی آئی سے ملے گا وہ میڈیا ٹاک نہیں کرے گا اور عمران خان کے کوآرڈینیٹر سلمان اکرم راجہ جو نام دیں گے صرف وہی ملاقات کر سکے گا۔

قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے ہدایت کی کہ بانی پی ٹی آئی کی بچوں سے ملاقات کے لیے ٹرائل کورٹ کو درخواست دیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: قائم مقام چیف جسٹس علیمہ خان

پڑھیں:

عمران خان سے ہفتے میں 2 دن ملاقاتیں بحال، باہر آکر میڈیا ٹاک کی اجازت نہیں ہوگی

اسلام آباد ہائیکورٹ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ہفتے میں 2 دن جیل میں ملاقاتیں بحال کردی۔

عمران خان کی جیل میں ملاقاتوں سے متعلق 20 درخواستوں پر لارجر بینچ میں قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر، جسٹس ارباب محمد طاہر اور جسٹس محمد اعظم پر مشتمل لارجر بینچ نے سماعت کی۔ 

عدالت نے اپنے فیصلے میں عمران خان سے منگل اور جمعرات جیل میں ملاقاتیں بحال کرتے ہوئے ملاقاتیوں کو میڈیا ٹاک نہ کرنے کا حکم دے دیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے حکم دیا کہ عمران خان کے کوآرڈینیٹر سلمان اکرم راجہ جو نام دیں گے صرف وہی ان سے ملاقات کر سکیں گے تاہم ملاقات کے بعد کسی کو میڈیا ٹاک کی اجازت نہیں ہوگی۔

یہ بھی پڑھیے: اسلام آباد ہائیکورٹ: جنید اکبر اور دیگر رہنماؤں کی عمران خان سے ملاقات کی درخواست مسترد

قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے ہدایت کی کہ عمران خان اپنے بچوں سے ملاقات کے لیے ٹرائل کورٹ کو درخواست دیں۔

بانی پی ٹی آئی کے وکیل ظہیر عباس نے دوران سماعت دلائل دیتے ہوئے کہا کہ منگل کو خاندان کے افراد اور وکلا جبکہ جمعرات کو دوستوں کی ملاقات طے ہے اور ایس او پیز کے مطابق ہم جیل حکام کو درخوست دے رہے ہیں تاہم اس کے باوجود 20 مارچ کو ہماری ملاقات نہیں کروائی گئی۔

وکیل جیل سپرنٹنڈنٹ نوید ملک نے بتایا کہ دسمبر تک ان کی ملاقات ہفتے میں 2 دن کروائی جا رہی تھی، جنوری سے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی سزا یافتہ ہیں جس کے بعد ان کا اسٹیٹس تبدیل ہو چکا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: اسلام آباد ہائیکورٹ: عمران خان سے جیل میں ملاقاتوں سے متعلق کیس کا ریکارڈ طلب

انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ جیل ملاقاتوں کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کرتے ہیں اور میڈیا ٹاک کرتے ہیں، اگر یہ یقین دہانی کروائیں کہ باہر آ کر سیاسی بیان بازی نہیں کریں گے تو ہفتے میں 2 دن ملاقات کروا دیتے ہیں۔

اس پر قائم مقام چیف جسٹس نے عمران خان سے منگل اور جمعرات جیل میں ملاقاتیں بحال کرتے ہوئے ملاقاتیوں کو میڈیا ٹاک نہ کرنے کا حکم دے دیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

Adiala Jail imran khan اڈیالہ جیل عمران خان ملاقات

متعلقہ مضامین

  • قائم مقام چیف جسٹس کی منظوری سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں 3ایڈیشنل رجسٹرار کے تبادلے
  • قائم مقام چیف جسٹس کی منظوری سےاسلام آباد ہائی کورٹ میں 3 ایڈیشنل رجسٹرار کے تبادلے 
  • بانی پی ٹی آئی منگل ‘ جمرات کی ملاقات بحال ‘ ملنے والا میڈیا ٹاک نہیں کرے گا : اسلا م آباد ہائیکورٹ 
  • اعجاز چوہدری کے پروڈکشن آرڈر کا معاملہ؛ عدالت نے سینیٹ اجلاس کی آئندہ تاریخ طلب کرلی
  • اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان سے ہفتے میں دو دن کی جیل ملاقات بحال کر دی، میڈیا ٹاک پر پابندی
  • عمران خان سے ہفتے میں 2 دن ملاقاتیں بحال، باہر آکر میڈیا ٹاک کی اجازت نہیں ہوگی
  • احمد نورانی کے بھائیوں کی بازیابی کیس: عدالت کا ایس ایچ او کی رپورٹ پر اظہارِ عدم اطمینان
  • اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان سے ہفتے میں دو دن کی جیل ملاقات بحال کر دی
  • اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان سے دو دن کی ملاقات بحال کر دی، میڈیا ٹاک نہ کرنیکا حکم