رجب بٹ کے خلاف ایک اور ایف آئی آر، یوٹیوبر بڑی مشکل میں پھنس گئے
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
مشہور یوٹیوبر رجب بٹ کے خلاف مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے اور دفعہ 295 سی کی مبینہ توہین کے الزام میں تھانہ نشتر کالونی لاہور میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق شہری نے رجب بٹ پر الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے اپنی ایک ویڈیو میں ان کے مذہبی جذبات اور توہین مذہب سے متعلق تعزیراتِ پاکستان کے دفعہ 295 سی کے تقدس کو پامال کیا ہے۔
درخواست گزار نے الزام عائد کیا ہے کہ رجب بٹ اپنی یوٹیوب ویڈیوز میں بےحیائی کے ذریعے نوجوان نسل کو تباہ کررہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیےرجب بٹ کو گرفتار کروانے والا گھر کا بھیدی کون تھا؟
ایف آئی آر کے متن کے مطابق رجب بٹ نے اپنی ویڈیو میں کہا ہے کہ ان کے استاد سدھو موسے والا پر بھی 295 کا دفعہ لگا تھا اور خود ان پر بھی 295 سی اور 295 اے کا دفعہ لگا ہے۔ درخواست گزار نے الزام عائد کیا ہے کہ رجب بٹ نے کہا کہ وہ 295 کے نام سے اپنا پرفیوم بھی لانچ کرنے جارہے ہیں۔
لاہور پولیس نے درخواست پر پیکا ایکٹ 2016 کے تحت مقدمہ درج کرکے کارروائی کا آغاز کردیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ معاملے کی مکمل تحقیقات جاری ہیں اور قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
واضح رہے کہ رجب بٹ کی جانب سے حال ہی میں نیا پرفیوم متعارف کروایا گیا تھا جس کے نام پر تنقید کی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیے یوٹیوبر رجب بٹ کو 50 ہزار جرمانہ اور جانوروں کے حقوق پر ماہانہ ویڈیو بنانے کی سزا
اس سے قبل بھی لاہور پولیس نے لائسنس کے بغیر کلاشنکوف اور شیر کا بچہ رکھنے پر رجب بٹ کے خلاف مقدمہ درج کرکے انہیں گرفتار کرلیا تھا۔
محکمہ وائلڈ لائف کے ہمراہ پولیس نے رجب بٹ گھر پر چھاپہ مارا، اس دوران غیر قانونی طور پر شیر کا بچہ تحفے میں لینے پر رجب بٹ کو گرفتار کیا گیا۔ محکمہ وائلڈ لائف نے ملزم کو گرفتار کرکے چوہنگ پولیس تھانے میں منتقل کردیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
رجب بٹ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: کیا ہے
پڑھیں:
سعودی عرب میں مشترکہ کمیٹی کی کارروائیاں، 25 ہزار غیر قانونی تارکین گرفتار
ریاض:سعودی عرب میں غیر قانونی تارکین کے خلاف کام کرنے والی مشترکہ کمیٹی نے ایک ہفتے کے دوران 25 ہزار غیر قانونی تارکین گرفتار کرلیا۔
اے پی پی کی رپورٹ کے مطابق سعودی پریس ایجنسی نے بتایا کہ غیر قانونی تارکین کے خلاف کام کرنے والی مشترکہ کمیٹی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ گرفتاریاں 13 مارچ سے 19 مارچ 2025 کے درمیان ہوئی ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ گرفتار شدگان میں سے 17 ہزار 886 اقامہ قوانین کی خلاف ورزی، 4 ہزار 247 گرفتار شدگان سرحدی قوانین کی خلاف ورزی کے مرتکب اور 3 ہزار 17 تارکین لیبر قوانین کی خلاف ورزی میں ملوث تھے۔
مشترکہ کمیٹی نے بتایا کہ اس عرصے کے دوران 1553 ایسے افراد بھی گرفتار ہوئے ہیں جو سرحد عبور کرکے ملک میں غیر قانونی طور پر داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے جن میں سے 28 فیصد یمنی، 69 فیصد کا تعلق ایتھوپیا اور 3 فیصد کا تعلق دیگر ممالک سے تھا۔
بیان میں کہا گیا کہ سعودی عرب کی سرحد عبور کرکے غیر قانونی طور پر ملک سے باہر جانے کی کوشش کرتے ہوئے 63 افراد گرفتار ہوئے ہیں۔
سعودی عرب کی وزارت داخلہ نے کہا کہ غیر قانونی تارکین کو کسی بھی قسم کی سہولت فراہم کرنا سنگین جرم ہے، جس پر 15 سال قید اور 10 لاکھ ریال جرمانہ ہوسکتا ہے۔