اوٹاوا: کینیڈین سکیورٹی انٹیلی جنس سروس (CSIS) نے خبردار کیا ہے کہ بھارت کینیڈا کے عام انتخابات میں مداخلت کر سکتا ہے۔

پریس کانفرنس کے دوران ڈپٹی ڈائریکٹر وینیسا لائیڈ نے کہا کہ بھارتی حکومت نہ صرف کینیڈین کمیونیٹیز بلکہ جمہوری عمل پر بھی اثر انداز ہونے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ریاست مخالف عناصر مصنوعی ذہانت (AI) کو انتخابی مداخلت کے لیے استعمال کر رہے ہیں اور یہ امکان ہے کہ چین بھی AI ٹولز کے ذریعے انتخابات پر اثر ڈالنے کی کوشش کرے گا۔

سکیورٹی ایجنسی نے مزید خدشہ ظاہر کیا کہ روس بھی ممکنہ طور پر کینیڈا میں مداخلتی سرگرمیاں کر سکتا ہے۔

واضح رہے کہ کینیڈا میں عام انتخابات 28 اپریل کو ہوں گے، جن میں لبرل پارٹی اور کنزرویٹو پارٹی کے درمیان 343 نشستوں پر سخت مقابلہ متوقع ہے۔

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

کینیڈا کے نئے وزیراعظم کارنی کی ٹرمپ پر تنقید، ملک میں قبل از وقت انتخابات کا اعلان

OTTAWA:

کینیڈا کے نئے وزیراعظم مارک کارنی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اقدامات کو کینیڈا توڑنے کی کوششیں قرار دیتے ہوئے ملک میں قبل از وقت انتخابات کا اعلان کردیا ہے۔

خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق کینیڈا کے وزیراعظم مارک کارنی نے کہا کہ ٹرمپ ہمیں توڑنا چاہتے ہیں تاکہ امریکا ہمیں اپنے قبضے میں لے سکے اور ان دھمکیوں کا جواب دینے کے لیے بھرپور مینڈیٹ کی ضرورت ہے۔

امریکا اور کینیڈا کے تعلقات ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر بننے کے بعد انتہائی کشیدہ ہے کیونکہ امریکی صدر نے کینیڈا کو 51 ویں ریاست بنانے کی دھمکی دی تھی اور مختلف مصنوعات پر ٹیرف بھی عائد کردیا ہے حالانکہ دونوں ممالک طویل عرصے سے اتحادی اور تجارتی شراکت دار رہے ہیں۔

کینیڈا کے وزیراعظم کارنی کا خیال ہے کہ جنوری میں ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر بننے کے بعد دی جانے والی دھمکیوں سے ان کی جماعت لبرل پارٹی نے مقبولیت حاصل کرلی ہے اور انتخابات میں بھرپور مینڈیٹ حاصل ہوگا حالانکہ 20 اکتوبر سے پہلے انتخابات شیڈول نہیں تھے۔

مارک کارنی نے 14 مارچ کو سابق وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کے استعفے کے بعد حلف اٹھایا تھا اور کہا تھا کہ وہ ٹرمپ کے ساتھ کام کرسکتے ہیں لیکن اب انہوں نے جارحانہ رویہ اپناتے ہوئے نئے انتخابات کا اعلان کردیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم انتہائی بدترین بحران کا سامنا کر رہے ہیں کیونکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غیرمنصفانہ تجارتی اقدامات کیے ہیں اور ہماری خود مختاری کو دھمکی دی ہے۔

کینیڈا کے ریاستی سربراہ اور کنگ چارلس کے نمائندے نے وزیراعظم کارنی کی جانب سے نئے انتخابات کے لیے بھیجی گئی درخواست کو منظور کرلیا ہے۔

کارنی نے کہا کہ ہمارا جواب مضبوط معیشت اور مزید محفوظ کینیڈا ہونا چاہیے، ٹرمپ کا دعویٰ ہے کہ کینیڈا دراصل کوئی ملک نہیں ہے، وہ ہمیں توڑنا چاہتے ہیں تاکہ امریکا ہمیں اپنا سکے لیکن ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے۔

واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے کینڈا کی متعدد مصنوعات پر 25 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا تھا تاہم 6 مارچ کو یہ فیصلہ مؤخر کردیا تھا تاہم انہوں اسٹیل اور ایلومینیم کی درآمد کر ٹیرف عائد کردیا۔

امریکا صدر نے دھمکی دی ہے کہ وہ 2 اپریل کو کینیڈا کی ڈیری مصنوعات اور لمبر سمیت دیگر اشیا پر بھی ٹیرف عائد کریں گے۔

متعلقہ مضامین

  • بھارت کینیڈا کے عام انتخابات میں مداخلت کرسکتا ہے، سیکورٹی ادارے
  • کینیڈین انٹیلیجنس سروس کا آئندہ انتخابات میں بھارت کی جانب سے مداخلت کا الزام کیوں؟
  • بھارت کینیڈا کے عام انتخابات میں مداخلت کر سکتا ہے: کینیڈین انٹیلی جنس
  • پولیس سے مشابہ گاڑی اوریونیفارم پہننے والے ہوجائیں خبردار!
  • کینیڈا میں قبل از وقت قومی انتخابات کا اعلان
  • کینیڈین وزیرِاعظم کا قبل از وقت انتخابات کرانے کا اعلان
  • نومنتخب کینیڈین وزیراعظم نے پارلیمنٹ تحلیل کر دی ، قبل از وقت انتخابات کا اعلان
  • کینیڈا کے نئے وزیراعظم کی طرف سے ملک میں اچانک عام انتخابات کا اعلان، وجہ کیا بنی؟
  • کینیڈا کے نئے وزیراعظم کارنی کی ٹرمپ پر تنقید، ملک میں قبل از وقت انتخابات کا اعلان