سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا، علیمہ خان کو جے آئی ٹی نے کل دوبارہ طلب کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
سوشل میڈیا پر منفی پراپیگنڈے کے خلاف جے آئی ٹی کی تحقیقات جاری ہیں، بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خان کو جے آئی ٹی نے کل 26 مارچ کو دوبارہ طلب کر لیا۔
ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی کی جانب سے گزشتہ طلبی پر علیمہ خان سامنے پیش نہ ہوئی تھیں۔ آئی جی اسلام آباد کی سربراہی میں جے آئی ٹی تحقیقات کررہی ہے۔ جے آئی ٹی کے پاس شواہد موجود ہیں۔
ذرائع کے مطابق علیمہ خان سمیت 17 افراد کو 21 مارچ کو طلب کیا گیا تھا، تاہم علیمہ خان جے آئی ٹی کے سامنے پیش نہ ہوئیں ان کی جانب سے ان کی وکیل عائشہ خالد جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئیں۔
جے آئی ٹی نے گذشتہ سماعت پر علیمہ خان کے وکلا سے 5 گھنٹے سے پوچھ گچھ کی، سینٹر عون عباس بھی جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے تھے، عون عباس سے جے آئی ٹی نے سوشل میڈیا کے حوالے سے سوال کیے۔
جے آئی ٹی آئی جی اسلام آباد کی سربراہی میں تحقیقات کر رہی ہے، جے آئی ٹی الیکٹرانک جرائم کی روک تھام کے ایکٹ 2016 کے سیکشن کے تحت تشکیل دی گئی۔
قبل ازیں سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا کے حوالے سے تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی نے علیمہ خان سمیت 17 افراد کو دوبارہ طلب کیا گیا تھا۔ تمام افراد کو 21 مارچ کو جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے کا حکم دیا گیا۔
جے آئی ٹی نے جن افراد کو نوٹس جاری کیے ہیں۔ ان میں فردوس شمیم نقوی، خالد خورشید، اسلم اقبال، حماد اظہر، عون عباس، شہباز شبیر، وقاص اکرم، تیمور سلیم، صبغت اللہ ورک، اظہر مشوانی، محمد نعمان افضل، جبران الیاس، سلمان رضا، زلفی بخاری، موسیٰ ورک، اور علی ملک شامل ہیں۔
یاد رہے کہ علیمہ خان 19 مارچ کو بھی جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہو چکی ہیں۔ جے آئی ٹی سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا کے حوالے سے تحقیقات کر رہی ہے اور یہ جے آئی ٹی الیکٹرانک جرائم کی روک تھام کے ایکٹ 2016 کے تحت تشکیل دی گئی ہے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: جے آئی ٹی کے سامنے پیش سوشل میڈیا پر منفی جے آئی ٹی نے علیمہ خان افراد کو مارچ کو
پڑھیں:
بلا تحقیق سوشل میڈیا پر غلط خبریں پھیلانا فتنے کا باعث ہے
بنا تحقیق سوشل میڈیا پر غلط خبریں پھیلانا فتنے کا باعث ہے۔ اسلام میں فتنہ و فساد پھیلانے کی سخت ممانعت ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں