لاہور: دفاتر جانیوالوں کی ریکی کر کے وارداتیں کرنیوالے میاں بیوی گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
— فائل فوٹو
لاہورمیں چوری اور ڈکیتی کی 50 سے زائد وارداتیں کرنے والے میاں بیوی کو پولیس نے پکڑ لیا۔
کراچیشہر میں اسٹریٹ کرائمز کی وارداتوں میں مسلسل...
پولیس کے مطابق گرفتار ملزم افتخار اور اس کی بیوی آمنہ ریکارڈ یافتہ ہیں، دونوں دفاتر جانے والے کی ریکی کر کے وارداتیں کرتے تھے جنہیں گرفتار کر لیا گیا ہے۔
پولیس نے بتایا ہے کہ ملزمان نےٹاؤن شپ اورگرین ٹاؤن سمیت مختلف علاقوں میں ڈکیتی اور چوری کی وارداتیں کیں۔
پولیس کے مطابق گرفتار کیے گئے جوڑے کو 6 سال قبل بھی پکڑا جا چکا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
کراچی کی سڑک پر بچے کی پیدائش اور حادثے میں میاں بیوی کیسے جاں بحق ہوئے؟ عینی شاہد نے بتا دیا
عینی شاہد نے بتایا کہ واٹر ٹینکر موٹر سائیکل کو گھسیٹتا ہوا دور تک لے گیا اور جب میں موقع پر پہنچا تو خاتون کا جسم دو حصوں میں تقسیم ہو چکا تھا اور اسی دوران نومولود بھی نظر آیا۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد میں ملیر ہالٹ پر پیش آئے دلخراش ٹریفک حادثے کا عینی شاہد سامنے آگیا، جس نے حادثے کا آنکھوں دیکھا حال بتایا۔ تفصیلات کے مطابق ملیر ہالٹ پر پیش آئے دلخراش ٹریفک حادثے کے عینی شاہد مشکور خان نے بتایا کہ وہ پیر کو اپنی اہلیہ کے ساتھ ملیر ہالٹ سے گزر رہا تھا، پہلے ان کی اہلیہ نے واٹر ٹینکر کو تیزی سے آتے دیکھا اور اس کے بعد انہوں نے بھی واٹر ٹینکر کو دیکھا۔ انہوں نے بتایا کہ واٹر ٹینکر رانگ وے آرہا تھا، تیز رفتار واٹر ٹینکر نے پہلے دو سے چار گاڑیوں کو ٹکر ماری، جس کے بعد واٹر ٹینکر فٹ پاتھ سے جمپ کرتا ہوا دوسری طرف گیا، واٹر ٹینکر نے موٹر سائیکل سوار خاندان کو میرے سامنے روندا۔ عینی شاہد نے بتایا کہ واٹر ٹینکر موٹر سائیکل کو گھسیٹتا ہوا دور تک لے گیا اور جب میں موقع پر پہنچا تو خاتون کا جسم دو حصوں میں تقسیم ہو چکا تھا اور اسی دوران نومولود بھی نظر آیا۔
جائے حادثہ پر 2 بزرگ خواتین بھی آگئیں جنہوں نے بچے کو نکالا تو بچہ سانس لے رہا تھا، بزرگ خواتین نے ہی بچے کی نال کاٹی۔ انہوں نے بتایا کہ میرے کہنے پر ایک شہری نومولود کو اٹھا کر قریبی اسپتال کی جانب دوڑا اور میں بھی اسپتال پہنچا، پوری امید تھی کی نومولود بچ جائے گا، اسپتال کے ڈاکٹرز اور نرسوں نے ہر طرح کی کوشش کی لیکن وہ جانبر نہ ہو سکا، بچے کے ماں اور باپ دونوں موقع پر ہی فوت ہو چکے تھے۔ عینی شاہد نے بتایا کہ واٹر ٹینکر ڈرائیور نے فرار ہونے کی کوشش کی جس پر میں نے شور مچایا پھر لوگوں نے اسے پکڑ لیا۔ عینی شاہد کا کہنا تھا کہ حادثہ واٹر ٹینکر کے ڈرائیور کی غلفت اور لاپروائی کے باعث پیش آیا کیوںکہ واٹر ٹینکر بہت تیزی سے آرہا تھا، ڈرائیور نشے میں نہیں تھا۔