انسانی دودھ بینک کے قیام کا معاملہ؛ اسلامی نظریاتی کونسل کا اہم اجلاس ہوگا
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
اسلام آباد:
اسلامی نظریاتی کونسل کا اہم اجلاس آج چیئرمین علامہ راغب نعیمی کی زیر صدارت ہوگا جس میں کئی اہم مذہبی معاملات پر غور کیا جائے گا۔
اجلاس میں انسانی دودھ کے بینک کے قیام کا معاملہ زیر بحث آئے گا، جس پر مختلف مذہبی و اخلاقی پہلوؤں کا جائزہ لیا جائے گا۔
اجلاس میں سپریم کورٹ کے اس فیصلے پر بھی غور کیا جائے گا جس کے تحت پہلی بیوی کی اجازت کے بغیر دوسری شادی کی صورت میں خاتون نکاح ختم کرانے کا حق رکھتی ہے۔
کونسل کے اجلاس میں خواتین کو وراثت میں حق دینے کے معاملے پر بھی گفتگو ہوگی۔ زکوٰۃ اور دیگر فنڈز کو سرمایہ کاری کے لیے اسلامی بینکوں میں رکھنے کے امکان پر بھی غور کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں مختلف مکاتب فکر کے علما اور ماہرین کی آرا بھی شامل کی جائیں گی تاکہ متفقہ سفارشات مرتب کی جا سکیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
مصنوعی ذہانت AIکی طاقت کو بروئے کار لانا
جیسے جیسے مصنوعی ذہانت (AI) دنیا کو بدل رہی ہے، صنعتوں کو تبدیل کر رہی ہے، اور ہمارے معاشرے کی بنیادوں کو نئے سرے سے تشکیل دے رہی ہے، یہ ضروری ہے کہ ہم اس کے اخلاقی پہلوئوں کو اسلامی اقدار کی روشنی میں پرکھیں۔ قرآن اور حدیث (حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے اقوال اور افعال) AI کے اخلاقی پہلوئوں کا جائزہ لینے کے لیے ایک مضبوط فریم ورک فراہم کرتے ہیں، اور یہ رہنمائی فراہم کرتے ہیں کہ کیسے اس کی طاقت کو بہتری کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
اسلامی اخلاقی اقدار: AI اخلاقیات کی بنیاد اسلامی اخلاقیات (توحید)’’خدا کی وحدانیت‘‘ کے تصور پر مبنی ہے، جو تمام چیزوں کی وحدت اور باہمی تعلق پر زور دیتا ہے۔ یہ تصور درج ذیل کلیدی اسلامی اخلاقی اقدار میں عکس پذیر ہے۔
-1 عدل (Justice): قرآن میں عدل، انصاف، اور مساوات کی اہمیت پر زور دیا گیا ہے، یہ یقینی بناتے ہوئے کہ AI نظام انصاف اور شفافیت کو ترجیح دیں۔
-2 رحمت (Compassion):اسلام تمام جانداروں کے ساتھ رحم، مہربانی، اور شفقت کی ترغیب دیتا ہے، اور ایسے AI نظام کی ترقی کو فروغ دیتا ہے جو انسانی بہبود اور وقار کو ترجیح دیں۔
-3سچائی(Truthfulness): ایمانداری، سچائی، اور شفافیت اسلام میں بنیادی اقدار ہیں، جو AI نظاموں کے فیصلہ سازی کے عمل میں شفافیت کی ضرورت کو اجاگر کرتی ہیں۔
-4 ذمہ داری (Responsibility): مسلمان اپنے اعمال کے لیے جوابدہ ہیں اور ان سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ اپنے فیصلوں کی ذمہ داری لیں، جو AI کی ترقی اور تعیناتی میں جوابدہی کی اہمیت کو واضح کرتا ہے۔
-5 انسانی جان کا احترام (Respect for Human Life) :اسلام انسانی جان کی تقدیس پر بہت زور دیتا ہے، دوسروں کے لیے نقصان یا تشدد کو ممنوع قرار دیتا ہے، اور ایسے AI نظام کی ترقی کو فروغ دیتا ہے جو انسانی سلامتی اور بہبود کو ترجیح دیں۔
قرآن اور تحریر کا ارتقا: AIکی تمہیدقرآن میں تحریر کی اہمیت اور تحریر کے آلات کا ذکر کیا گیا ہے۔ سورہ القلم (68:1) میں ارشاد ہے:’’ن۔ قلم کی قسم اور جو کچھ وہ لکھتے ہیں۔‘‘
یہ آیت قلم (Qalam) کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہے، جو تحریر کے سفر کا آغاز ہے اور جو AI سے چلنے والے تحریری ٹولز کی ترقی تک پہنچا ہے۔ لکڑی کے قلم سے لے کر قلم، پنسل، بال پوائنٹ، ٹائپنگ، کمپیوٹرز، اور موجودہ ایپس تک، تحریر کے آلات کا ارتقا قابل ذکر رہا ہے۔
اخلاقیات: ایک نیا میدانAI ‘نظاموں کی ترقی اور تعیناتی نے اہم اخلاقی سوالات کو جنم دیا ہے۔ AI اخلاقیات کے کچھ کلیدی اصول درج ذیل ہیں:-1 انصاف (Fairness): AI نظاموں کو تعصب سے پاک اور فیصلہ سازی میں انصاف کو یقینی بنانے کے لیے ڈیزائن کیا جانا چاہیے۔ -2شفافیت (Transparency): AI نظاموں کو اپنے فیصلہ سازی کے عمل میں شفاف ہونا چاہیے اور اپنے اقدامات کی وضاحت پیش کرنی چاہیے۔-3 جوابدہی (Accountability): AI نظاموں کے ڈویلپرز اور تعینات کرنے والوں کو اپنے اعمال اور فیصلوں کے لیے جوابدہ ہونا چاہیے۔-4 رازداری (Privacy): AI نظاموں کو افراد کی رازداری کا احترام کرنا چاہیے اور ان کے ذاتی ڈیٹا کی حفاظت کرنی چاہیے۔۔-5 انسانی اقدار (Human Values): AI نظاموں کو انسانی اقدار جیسے وقار، خودمختاری، اور بہبود کو فروغ دینے کے لیے ڈیزائن کیا جانا چاہیے۔
اسلامی اخلاقی اقدار اور AI اخلاقیات کا موازنہ‘ اسلامی اخلاقی اقدار اور AI اخلاقیات کا موازنہ کرنے سے کچھ مماثلتیں اور اختلافات سامنے آتے ہیں۔
مماثلتیں:-1عدل اور انصاف (Justice and Fairness): اسلامی اخلاقیات اور AI اخلاقیات دونوں فیصلہ سازی میں عدل اور انصاف کی اہمیت پر زور دیتے ہیں۔-2 جوابدہی (Accountability): اسلامی اخلاقیات اور AI اخلاقیات دونوں جوابدہی اور اپنے اعمال کی ذمہ داری پر زور دیتی ہیں۔-3 شفافیت (Transparency): اسلامی اخلاقیات سچائی اور شفافیت کی ترغیب دیتی ہے، جبکہ AI اخلاقیات شفاف فیصلہ سازی کے عمل کی ضرورت پر زور دیتی ہے۔-4انسانی جان کا احترام (Respect for Human Life): اسلامی اخلاقیات انسانی جان کی تقدیس پر زور دیتی ہے، جبکہ AI اخلاقیات انسانی اقدار جیسے وقار اور بہبود کو فروغ دینے کی کوشش کرتی ہے۔
اختلافات:-1 انسان مرکز بمقابلہ ٹیکنالوجی مرکز (Anthropocentric vs. Technocentric): اسلامی اخلاقیات انسان مرکز ہے، جو انسانی اقدار اور بہبود پر توجہ دیتی ہے، جبکہ AI اخلاقیات اکثر ٹیکنالوجی مرکز ہوتی ہے، جو کارکردگی اور اختراع کو ترجیح دیتی ہے۔-2 اخلاقی ایجنسی (Moral Agency): اسلامی اخلاقیات اخلاقی ایجنسی کو انسانوں کو تفویض کرتی ہے، جبکہ AI اخلاقیات میں ابھی تک یہ بحث جاری ہے کہ آیا AI نظاموں کو اخلاقی ایجنٹ سمجھا جا سکتا ہے۔-3 سیاق و سباق کے تحفظات (Contextual Considerations) :اسلامی اخلاقیات کسی صورت حال کے مخصوص سیاق و سباق کو مدنظر رکھتی ہے، جبکہ AIاخلاقیات اکثر تجریدی اصولوں اور قواعد پر انحصار کرتی ہے۔
اسلامی اخلاقی اقدار اور AI اخلاقیات کا موازنہ کرنے سے مماثلتیں اور اختلافات دونوں سامنے آتے ہیں۔ اگرچہ عدل، جوابدہی، اور شفافیت جیسی اقدار میں مماثلتیں ہیں، لیکن انسان مرکز بمقابلہ ٹیکنالوجی مرکز کے نقطہ نظر، اخلاقی ایجنسی، اور سیاق و سباق کے تحفظات میں اختلافات بھی ہیں۔ جیسے جیسے AI ترقی کرتا ہے اور ہماری زندگی کے مختلف پہلوں پر اثر انداز ہوتا ہے، یہ ضروری ہے کہ ہم AI کے اخلاقی پہلوئوں پر مسلسل مکالمہ اور غور و فکر کریں، اور اسلامی اخلاقیات سمیت مختلف اخلاقی فریم ورکس سے رہنمائی حاصل کریں۔
AI کی ترقی میں اسلامی اخلاقی اقدار کو شامل کریں: AI کی ترقی میں اسلامی اخلاقی اقدار کو شامل کریں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ AI نظام انسانی اقدار کے مطابق ہوں اور معاشرتی بہتری کو فروغ دیں۔