کراچی(نیوز ڈیسک) اسرائیلی اخبار یروشلم پوسٹ، اسرائیل ہیوم اور دیگر ذرائع کے مطابق 11؍ پاکستانی شہریوں پر مشتمل ایک وفد نے مارچ کے وسط میں اسرائیل کا دورہ کیا۔

اس وفد میں صحافی، دستاویزی فلم ساز، اور سول سوسائٹی کے رہنما شامل تھے، جنہوں نے اسرائیل کے ہولو کاسٹ میوزیم، 7؍ اکتوبر 2023ء کے حملوں کے مقامات اور دیگر اہم تاریخی و ثقافتی مقامات کا دورہ کیا۔ یہ دورہ شراکہ نامی ایک غیر منافع بخش تنظیم نے ترتیب دیا، جو مشرق وسطیٰ میں مکالمے اور بقائے باہمی کو فروغ دینے کے لیے کام کرتی ہے۔

اس پروگرام کا مقصد عرب اور مسلم دنیا میں رواداری کو فروغ دینا تھا۔ پاکستانی صحافی سبین آغا، جو اس وفد کا حصہ تھیں، نے دی میڈیا لائن کو بتایا کہ انہوں نے اسرائیل کے بارے میں پاکستان میں رائج تنازع پر مبنی بیانیہ سے ہٹ کر وہاں کی ثقافت اور لوگوں کو سمجھنے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا، میں نے دیکھا کہ اسرائیلی لوگ بھی ہماری طرح عام انسان ہیں، جن کی اپنی تہذیب، ثقافت، اور تاریخ ہے۔ میں جاننا چاہتی تھی کہ اسرائیل نے پاکستان کے ساتھ کیا کیا۔

یروشلم پوسٹ نے دورہ کرنے والے پاکستانیوں کانام ظاہر نہ کرتے ہوئے لکھا کہ نامعلوم پاکستانی صحافی “بی” نے کہا کہ پاکستان کی حکومت اسرائیل اور یہودیوں کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے میں دلچسپی رکھتی ہے، لیکن مذہبی انتہا پسندوں کے دباؤ کی وجہ سے ایسا کرنے سے گھبراتی ہے۔

“یہ لوگ زیادہ طاقتور ہیں اور زیادہ تر اوقات اپنی شرائط پر حکومت کو مجبور کرتے ہیں،” ۔ نامعلوم پاکستانی نیوز پروڈیوسر “بی” نے مزید کہا کہ اگر سعودی عرب اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لے آتا ہے تو پاکستان بھی اپنے رویے میں نرمی لا سکتا ہے ۔

سبین آغا نے کہا کہ اگر سعودی عرب جیسے ممالک اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو بہتر کرتے ہیں، تو پاکستان کے لیے بھی یہ آسان ہو سکتا ہے۔یاد رہے شراکہ کے تحت پہلے بھی پاکستانی وفد اسرائیل کادورہ کرچکا ہے۔2020ء میں اسرائیل ہیوم نے رپورٹ کیا تھا کہ پاکستان کے وزیراعظم کے ایک مشیر نے اسرائیل کا دورہ کیا تھا۔

مشیر نے دورے کی تردید کی تھی۔ عرب نیو ز کے مطابق پاکستان کی وزارت خارجہ نے 20 مارچ کو ایک بیان جاری کیا کہ وہ اس دورے کے بارے میں معلومات اکٹھی کر رہی ہے اور اس بات کی تصدیق نہیں ہوئی کہ وفد کے ارکان نے کس پاسپورٹ پر سفر کیا۔ ترجمان شفقت علی خان نے کہا، پاکستان کا اسرائیل کو تسلیم نہ کرنے کا موقف تبدیل نہیں ہوا۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: اسرائیل کے کے ساتھ کا دورہ نے کہا

پڑھیں:

امریکہ میں پاکستانیوں کے داخلے پر پابندی سے متعلق کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا، امریکی وزارت خارجہ

امریکی وزارت خارجہ کی اردو ترجمان مارگریٹ میکلاؤڈ نے وضاحت کی ہے کہ پاکستانی شہریوں کے امریکہ میں داخلے پر پابندی کے حوالے سے تاحال کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ان کا کہنا تھا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 20 جنوری کو ایک صدارتی حکم نامہ جاری کیا تھا جس کے تحت ویزا پروگرام پر ازسرِنو نظرثانی کی جائے گی اس فیصلے کا بنیادی مقصد امریکہ کو غیر ملکی دہشت گردوں سے محفوظ رکھنا اور ملکی سلامتی کو یقینی بنانا ہے انہوں نے مزید کہا کہ ویزا پابندیوں کے حوالے سے مختلف معلومات کا تبادلہ کیا جا رہا ہے اور حتمی فیصلے سے پہلے تمام پہلوؤں کا بغور جائزہ لیا جائے گا مارگریٹ میکلاؤڈ کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ نے حالیہ سٹیٹ یونین خطاب میں پاکستان کے تعاون کو سراہا تھا، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ امریکہ پاکستان کے ساتھ تعلقات کو اہمیت دیتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ میں مقیم پاکستانی کمیونٹی وہاں کے معاشرتی ڈھانچے کا ایک اہم حصہ ہے اور ان کی موجودگی مختلف شعبوں میں نمایاں خدمات سرانجام دینے کے حوالے سے قابلِ قدر سمجھی جاتی ہے مارگریٹ میکلاؤڈ نے ویزا کے حصول کے حوالے سے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی پاکستانی شہری امریکہ میں داخلے کے لیے درخواست دینا چاہتا ہے تو اسے اپنی تمام معلومات درست فراہم کرنی ہوں گی کسی بھی قسم کی غلط یا گمراہ کن معلومات دینے سے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں، جو درخواست مسترد ہونے کا سبب بھی بن سکتے ہیں انہوں نے خبردار کیا کہ اگر کوئی غیر قانونی طور پر امریکہ میں داخل ہونے کی کوشش کرے گا تو اسے سخت قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا جس میں بھاری جرمانے اور ملک بدری سمیت مختلف سزائیں شامل ہو سکتی ہیں انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ کی امیگریشن پالیسیوں کا مقصد نہ صرف ملکی سلامتی کو برقرار رکھنا ہے بلکہ ان افراد کو بھی سہولت فراہم کرنا ہے جو قانونی طریقے سے امریکہ آ کر تعلیم کاروبار یا دیگر مثبت سرگرمیوں میں حصہ لینا چاہتے ہیں ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی پالیسیوں میں مسلسل تبدیلیاں آتی رہتی ہیں اور مستقبل میں مزید وضاحت کے ساتھ نئے اقدامات سامنے آ سکتے ہیں ترجمان نے امید ظاہر کی کہ امریکہ اور پاکستان کے تعلقات میں مزید بہتری آئے گی اور ویزا پالیسیوں میں توازن پیدا کیا جائے گا تاکہ دونوں ممالک کے عوام کو فائدہ پہنچے انہوں نے پاکستانی شہریوں کو مشورہ دیا کہ وہ کسی بھی فیصلے سے متعلق مستند ذرائع سے معلومات حاصل کریں اور کسی غیر مصدقہ خبروں پر یقین نہ کریں

متعلقہ مضامین

  • رواں ماہ 11پاکستانیوں نے اسرائیل کا دورہ کیا، اسرائیلی میڈیا
  • پاکستانی صحافیوں کا دورۂ اسرائیل، حکومت نے نوٹس لے لیا
  • حکومت نے پاکستانی صحافیوں کے اسرائیل جانے کا نوٹس لے لیا، دفتر خارجہ
  • حکومت نے پاکستانی صحافیوں کے دورۂ اسرائیل کا نوٹس لے لیا
  • فلسطین پر مؤقف دوٹوک، حکومت نے پاکستانی صحافیوں کے دورہ اسرائیل کی رپورٹس کا نوٹس لے لیا، دفتر خارجہ
  • حکومت نے پاکستانی صحافیوں کے دورہ اسرائیل کا نوٹس لے لیا
  • حکومت نے پاکستانی صحافیوں کے دورۂ اسرائیل سے متعلق نوٹس لے لیا
  • 11 پاکستانیوں کا دورہ اسرائیل، کون کون سا صحافی گیا؟ اسرائیلی اخبار کا انکشاف
  • امریکہ میں پاکستانیوں کے داخلے پر پابندی سے متعلق کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا، امریکی وزارت خارجہ