نیویارک (نیوز ڈیسک) پاکستان نے یو این میں کشمیر کے بارے میں قراردادوں پر عملدرآمد پر زور دیا ہے۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی نے سلامتی کونسل میں منعقدہ کھلی بحث میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام سے استصواب رائے کے ذریعے حق خودارادیت کے حصول کا وعدہ کیا گیا۔

طارق فاطمی کا کہنا تھا کہ سلامتی کونسل کی ذمے داری ہے کہ وہ کشمیری عوام کے اس حق کو یقینی بنائے، مسئلہ جموں و کشمیر بدستور سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر موجود ہے، بین الاقوامی امن اور سلامتی کی بحالی اس میں کارگر ثابت ہوگی۔

انہوں نے مزید کہا کہ سلامتی کونسل کی ذمے داری ہے کہ وہ کشمیری عوام کے اس حق کو یقینی بنائے۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: سلامتی کونسل کشمیری عوام

پڑھیں:

کشمیریوں کی جدوجہد آزادی تحریک پاکستان کا تسلسل ہے

آج یوم پاکستان کے حوالے سے جاری کی گئی ایک رپورٹ کے مطابق تنازعہ کشمیر تقسیم برصغیر کا نامکمل ایجنڈا ہے کیونکہ پاکستانی اور کشمیری مذہب، تاریخ اور ثقافت کے مضبوط اور گہرے بندھنوں میں بندھے ہوئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کا اصل محرک 23 مارچ 1940ء کو منظور ہونے والی قرارداد پاکستان ہے اور درحقیقت یہ جدوجہد تحریک پاکستان کا تسلسل ہے۔ آج یوم پاکستان کے حوالے سے جاری کی گئی ایک رپورٹ کے مطابق تنازعہ کشمیر تقسیم برصغیر کا نامکمل ایجنڈا ہے کیونکہ پاکستانی اور کشمیری مذہب، تاریخ اور ثقافت کے مضبوط اور گہرے بندھنوں میں بندھے ہوئے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کشمیری وفد نے جس نے 23 مارچ 1940ء کو لاہور کے عوامی جلسے میں شرکت کی تھی، جہاں قرارداد پاکستان منظور ہوئی تھی، اعلان کیا تھا کہ جموں و کشمیر کے لوگ خطے میں مستقبل کی مسلم ریاست کا حصہ ہوں گے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کشمیری پاکستان اور اس کی مسلح افواج کو اپنا محافظ سمجھتے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح نے کشمیر کو بجا طور پر پاکستان کی”شہ رگ” قرار دیا تھا۔ رپورٹ میں بری فوج کے سربراہ جنرل سید عاصم منیر کے اس بیان کا حوالہ دیا گیا ہے کہ پاکستان نے کشمیر کے لیے تین جنگیں لڑی ہیں اور ضرورت پڑنے پر مزید دس جنگیں لڑنے کے لیے تیار ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ جدوجہد آزادی میں مصروف کشمیریوں کو 23 مارچ 1940ء کی تاریخی قرارداد سے تحریک ملتی ہے اور ایک مضبوط، مستحکم اور خوشحال پاکستان تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے ناگزیر ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان اور کشمیر لازم و ملزوم ہیں، پاکستان کے ساتھ عقیدت و محبت کے جذبات اور ”کشمیر بنے گا پاکستان”جیسے نعرے پورے مقبوضہ جموں و کشمیر میں گونج رہے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ مقبوضہ علاقے کے لوگ 1947ء سے بھارتی بندوقوں اور سنگینوں کے سائے میں پاکستان کا قومی دن منا رہے ہیں۔ رپورٹ میں 5 اگست 2019ء کے بعد نریندر مودی کی زیرقیادت بھارتی حکومت کے اقدامات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ برصغیر کے مسلمانوں کو ایک علیحدہ وطن کی اشد ضرورت تھی اور مقبوضہ جموں و کشمیر کا مستقبل پاکستان کے ساتھ وابستہ ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مسئلہ کشمیر پر دوٹوک مؤقف
  • سلامتی کونسل: پاکستان کا مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کیلئے عملی اقدامات کا مطالبہ
  • پاکستان کا اقوام متحدہ میں کشمیر پر قراردادوں پر عملدرآمد کا مطالبہ
  • پاکستان نے سلامتی کونسل میں مسئلہ کشمیر بھرپور انداز میں اٹھا دیا
  • پاکستان کا سلامتی کونسل سے کشمیریوں سے متعلق قراردادوں پر عملدرآمد یقینی بنانے پر زور
  • مقبوضہ کشمیرمیں یوم پاکستان
  • 23 مارچ مسلمانان برصغیر کیلئے تاریخی اور یادگار دن ہے، مظہر سعید
  • قرارداد پاکستان ہمیں اجتماعیت اور یکجہتی کا درس دیتی ہے، انوارالحق
  • کشمیریوں کی جدوجہد آزادی تحریک پاکستان کا تسلسل ہے