اسلام آباد (خبر نگار خصوصی+نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ رمضان پیکج گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر سمیت پورے ملک میں بلاتفریق متعارف کروایا گیا ہے۔ رمضان ریلیف پیکج میں پیسے مستحقین تک ڈیجیٹل والٹ کے انتہائی سہل اور شفاف نظام کے ذریعے پہنچائے جا رہے ہیں۔ اس ماڈل کو دیگر حکومتی سکیموں میں اپنایا جائے۔ پیر کو وزیراعظم آفس کے میڈیا آفس سے جاری بیان کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے پرائم منسٹر رمضان ریلیف پیکج 2025 کے حوالے سے جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم نے رمضان ریلیف پیکج کا تھرڈ پارٹی آڈٹ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اس پیکیج کو شفاف بنانے کے لئے سٹیٹ بینک، نادرا اور ٹیک اداروں کی کاوشیں لائق تحسین ہیں۔ رمضان ریلیف پیکج کے حوالے سے ٹیلی کام کمپنیوں اور بینکوں کی جانب سے چلائی جا رہی آگہی مہم کو مزید مؤثر بنانے اور اس حوالے سے ایک جامع رپورٹ ترتیب دی جائے۔ اس موقع پر اجلاس کو رمضان ریلیف پیکج 2025 کے حوالے سے پیشرفت پر بریفنگ میں بتایا گیا کہ اب تک 63 فیصد مستحقین کو رقم پہنچائی جا چکی ہے۔ ایسے تمام مستحق افراد جن کو رقم مل چکی ہے ان کی تمام تر دستاویزی تفصیلات موجود ہیں۔ وزیر اعظم رمضان ریلیف پیکج کے حوالے سے 2224 ملازمین ڈیوٹی پر مامور ہیں۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ رمضان ریلیف پیکج کے حوالے سے اب تک ڈیڑھ ملین سے زیادہ مستحقین کو ٹیلیفون کالز کی جاچکی ہیں۔ اجلاس میں وفاقی وزیر قومی غذائی تحفظ رانا تنویر حسین ، وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ، وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کام شزا فاطمہ، وفاقی وزیر پیٹرولیم علی پرویز ملک، وزیراعظم کے معاون خصوصی ہارون اختر، چیئرمین نادرا، چیئرمین پی ٹی اے اور متعلقہ سرکاری افسروں اور رمضان ریلیف پیکج کے حوالے سے معاون نجی کمپنیوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کی ترقی کیلئے زرعی شعبہ کی ترقی انتہائی اہمیت کی حامل ہے، کسان کو بہترین بیج، کھاد اور اصلی زرعی ادویات مناسب قیمت پر فراہم کی جائیں تو دوبارہ زرعی انقلاب برپا کیا جا سکتا ہے۔ محنت، لگن سے آگے بڑھے تو خطے میں ہمارا کوئی ثانی نہیں ہوگا۔ آلو کی پیداوار کیلئے ادارہ قائم کیا گیا ہے جنوبی کوریا کے تعاون سے آلو کا بہترین بیج اب پاکستان میں ہی تیار کیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز یہاں نیشنل ایگریکلچرل اینڈ ریسرچ سنٹر کے دورہ کے دوران جدید ایروپانکس طریقے سے کاشت کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ نیشنل ایگریکلچرل ریسرچ سنٹر اسلام آباد میں سیڈ پوٹاٹو پروڈکشن اینڈ ایروپانکس کمپلیکس  کا افتتاح کیا گیا۔ یہ کمپلیکس اعلیٰ درجے کی ایروپانکس ٹیکنالوجی کے ذریعے آلو کے تصدیق شدہ بیج کی پیداوار کے لئے کوریا پارٹنرشپ فار انوویشن آف ایگریکلچر (کوپیا) اور پاکستان ایگریکلچرل ریسرچ کونسل (پی اے آر سی) کے درمیان ایک اہم شراکت داری کا حامل منصوبہ ہے۔  اس اقدام سے پاکستان میں آلو کے بیج کے معیار اور دستیابی میں نمایاں بہتری آئے گی۔ اس کا مقصد آلو کی پیداوار کی لاگت کو کم کرنا اور مناسب قیمت پر معیاری بیج آلو کی دستیابی کو یقینی بنا کر پیداوار میں بہتری لانا ہے۔ اس موقع پر وفاقی وزیر فوڈ سکیورٹی رانا تنویر حسین سمیت وفاقی وزراء، ارکان اسمبلی، جنوبی کوریا کے قائم مقام سفیر، زرعی ماہرین بھی موجود تھے۔ وزیراعظم نے کہا کہ انہیں یہ جان کر اطمینان ہوا ہے کہ پاکستان کے زرعی سائنسدان اور ماہرین بڑی محنت اور لگن سے زراعت کی ترقی کیلئے کوشاں ہیں اور مجھے یقین ہے کہ ان کی کاوشوں کی بدولت ہمارا زرعی شعبہ ضرور ترقی کرے گا۔ وزیراعظم نے جمہوریہ کوریا کے تعاون سے آلو کے بیج کی تیاری کیلئے ادارے کے قیام پر مبارکباد دیتے ہوئے کوریا کی حکومت اور سفیر کا شکریہ ادا کیا۔ وزیراعظم نے جنوبی کوریا کی مضبوط معیشت اور زراعت، سٹیل اور صنعتوں میں ان کی اقتصادی ترقی کی مہارت کو سراہا۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ کوریا کے مضبوط تعلقات ہیں جنہیں مزید مستحکم بنایا جائے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ زراعت پاکستان کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، ملکی آبادی کا 65 فیصد دیہات زراعت سے وابستہ ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستانی کسان محنتی، جفاکش اور قابل ہیں، انہیں بہترین بیج، کھاد اور اصلی زرعی دوائیں مناسب قیمت پر فراہم کی جائیں تو پاکستان میں دوبارہ زرعی انقلاب برپا کیا جا سکتا ہے۔ اس کیلئے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو مل کر کام کرنا ہو گا، کسانوں کو جعلی ادویات سے بچانا ہو گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو زرخیز زمین اور دریا دیئے ہیں، ہمارے سائنسدان اور زرعی ماہرین نہایت قابل ہیں، لاکھوں بچے اور بچیاں زرعی شعبہ میں گریجویٹس ہیں، اگر انہیں مناسب ماحول مہیا کیا جائے تو چند سالوں کے اندر زراعت اتنی توانا ہو جائے گی کہ ملکی ضروریات بھی پوری ہوں گی اور اضافی اناج اور غلہ برآمد بھی کیا جا سکے گا لیکن یہ کام تقریروں اور اشعار سے نہیں دن رات محنت سے ہو گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ایک وقت میں پاکستان کی زرعی شعبہ میں ترقی شاندار تھی لیکن آج کپاس کی درآمد پر اربوں ڈالر خرچ کرنا پڑ رہے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ اس  جدید سنٹر کے قیام سے آلو کا بہترین بیج کسانوں کو مہیا کیا جائے گا اور باہر سے منگوانا نہیں پڑے گا۔ توقع کی جا رہی ہے کہ یہ بیج انتہائی بہترین ہو گا اور اس سے آلو کی پیداوار کو ترقی ملے گی اور پاکستان آلو برآمد کرنے کے قابل بھی ہو جائے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہمسایہ ممالک زرعی شعبہ میں ہم سے آگے نکل گئے، ہم بروقت اقدامات نہیں کر سکے، اگر وقت پر فیصلے کرتے تو کپاس میں آج خود کفیل ہوتے۔ گنے کی فصل میں ہماری فی ایکڑ پیداوار دوسرے ممالک سے کم ہے، ہمیں اپنے کسان کا شکریہ ادا کرنا چاہئے جس کی محنت کی وجہ سے زرعی شعبہ چل رہا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی ترقی کیلئے زرعی شعبہ کی ترقی انتہائی اہمیت کی حامل ہے، زراعت کی ترقی سے ہی معیشت ترقی کرے گی۔ وزیراعظم نے ایس ایم ایز پر زور دیا کہ وہ دیہات میں نوجوانوں پر سرمایہ کاری کریں، سبزیوں اور پھلوں کی پیداوار بڑھائی جائے، کولڈ سٹوریج اور ٹرانسپورٹیشن کے شعبہ میں بہتری لانا ہو گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ ماضی میں اگر ضروری اقدامات کئے جاتے تو آج صورتحال بہت بہتر ہوتی، اب رونے دھونے کا کوئی فائدہ نہیں، محنت اور لگن سے زرعی شعبہ میں انقلاب برپا کیا جا سکتا ہے۔ ایک ہزار فریش گریجویٹس کو تربیت کیلئے چین بھجوایا جا رہا ہے تاکہ وہ وہاں سے تربیت لے کر آئیں اور واپس آ کر پیداوار بڑھانے میں کسان کی مدد کریں۔  لائیو سٹاک کے شعبہ میں بھی بہت بہتری لائی جا سکتی ہے۔ ملکی معیشت میں زراعت کا حصہ بڑھانے کے مواقع موجود ہیں جن سے استفادہ کیا جائے تو خطے کے ممالک کو ہم پیچھے چھوڑ سکتے ہیں۔ وزیراعظم نے نجی شعبہ کے اشتراک سے زرعی مشینری مقامی طور پر تیار کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ جلد زرعی شعبہ کے ڈگری ہولڈرز اور ماہرین کے ساتھ مل کر بیٹھیں گے اور آگے بڑھنے کا راستہ تلاش کیا جائے گا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر غذائی تحفظ رانا تنویر حسین نے کہا کہ  زراعت معیشت کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، وزیراعظم کی قیادت میں حکومت سبز انقلاب کی جانب گامزن ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت زرعی شعبہ کو اولین ترجیح دیتے ہوئے اس کی ترقی کے لئے متعدد اقدامات  اٹھا رہی ہے۔ آلو کے بیج کا منصوبہ منفرد نوعیت کا ہے جس سے پاکستان اعلیٰ معیار کے آلو کے بیج کی پیداوار میں خودکفیل ہونے  کی راہ پر گامزن  ہو گیا ہے ۔  آر ڈی اے کوریا کے ایڈمنسٹریٹر کوان جے ہان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ  ہمارا مقصد زرعی شعبہ کی پیداواری صلاحیت میں اضافہ  کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ این اے آر سی کے ساتھ آلو کے بیج میں اشتراک کار اہم سنگ میل ہے، اس منصوبے کے ذریعے آلو کے بیج کی  پیداواری صلاحیت  بڑھے گی۔ قبل ازیں وزیراعظم نے نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار جینومکس اینڈ ایڈوانسڈ بائیو ٹیکنالوجی  کا بھی افتتاح کیا۔ یہ ایک خصوصی قومی ادارہ ہے جو پودوں، جانوروں اور جرثوموں کے تینوں ڈومینز میں زرعی تحقیق کے لئے وقف ہے، یہ بائیو ٹیکنالوجی کا ایک کمپلیکس ہے جس میں 28  جدید ترین لیبز ہیں۔ پی اے آر سی کے چیئرمین ڈاکٹر غلام محمد علی کے  مطابق آلو کی روایتی کاشت سے فی پودا صرف پانچ ٹیوبر پیدا ہوتے ہیں جبکہ ایرو پونک سسٹم فی پودا 50  سے 60  کے درمیان ٹیوبر پیدا کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ جدید ٹیکنالوجیز نہ صرف بیج آلو کی مقامی کھپت کو پورا کرنے میں مدد کرے گی بلکہ اس سے بھاری درآمدی بل کو بھی کم کیا جائے گا۔  تقریباً 850,000  ایکڑ رقبے پر آلو کاشت کرنے کے باوجود  پاکستان مقامی طور پر تیار کئے جانے والے بیجوں کی کوالٹی خراب ہونے کی وجہ سے سالانہ 6,000 سے 12,000 ٹن  آلو کے بیج کی درآمد پر انحصار کرتا ہے۔ پروجیکٹ کے بنیادی ڈھانچے میں چار ایروپونک گرین ہائوسز اور 35 سکرین ہائوسز کی تعمیر کے ساتھ ساتھ کولڈ سٹوریج کی سہولت اور 100 کلو واٹ شمسی توانائی کے نظام کا قیام شامل ہے، یہ سب  "کوپیا" کی طرف سے فراہم کردہ پیداواری اہداف کو پورا کرنے کے لئے فراہم کئے گئے ہیں۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ خطاب کرتے ہوئے ا لو کے بیج کی کیا جائے گا پاکستان کی بہترین بیج کی پیداوار وفاقی وزیر کہ پاکستان کوریا کے ترقی کی کے ساتھ کی ترقی سکتا ہے سے ا لو ا لو کی کے لئے کیا جا

پڑھیں:

زراعت پاکستان کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے؛ وزیراعظم 

سٹی 42 : وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ زراعت پاکستان کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، زراعت کی ترقی کیلئے ہمارے سائنسدان اور ایکسپرٹ محنت کر رہے ہیں۔ 

وزیرِ اعظم شہباز شریف نے نیشنل ایگریکلچر اینڈ ریسرچ سینٹر اسلام آباد کا دورہ کیا، اس موقع پر جدید ایروپانکس طریقے سے کاشت کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں شہباز شریف نے کہا کہ ملک کی آبادی کا65فیصدحصہ دیہات میں زندگی گزارتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ زراعت پاکستان کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، زراعت کی ترقی کیلئے ہمارے سائنسدان اور ایکسپرٹ محنت کر رہے ہیں، بہترین بیج، کھاد،معیاری پیسٹی سائیڈز سے زراعت میں انقلاب آئے گا۔ زرعی گریجویٹس کو زرعی شعبے میں کام کرنے کیلئے سازگار ماحول فراہم کرنا ہے، آلو کی پیداوار بڑھانے کیلئے ادارہ بنادیا گیا ہے، آج ہم اربوں روپے خرچ کرکے کپاس درآمد کر رہے ہیں ۔ 

سروسز ہسپتال میں مریضوں کی زندگیاں داؤ پر لگ گئیں

شہباز شریف نے کہا کہ ہمیں زراعت کا ملکی معیشت میں حصہ بڑھانا ہے، پی اے آرسی میں زرعی ترقی کیلئے کام ہورہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ گنے کی پیداوار میں چین اور بھارت ہم سے آگے نکل گئے، کوشش کریں تو اگلے چند برسوں میں زراعت مضبوط ہوسکتی ہے، ہم 20سے25سال میں کاٹن کی پیداوار کا کوئی معاہدہ نہیں کرسکے۔

شہباز شریف نے کہاکہ جمہوریہ کوریا مضبوط معیشت والا ملک ہے، جمہوریہ کوریا کے تعاون سے آلو کے بیج کی پیداوار کا شاندار منصوبہ لگایا گیا، جمہوریہ کوریا کے ساتھ مختلف شعبوں میں شراکت داری چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا کسان محنتی اور بہت قابل ہے۔ 

Currency Exchange Rate Monday March 24, 2025

وزیراعظم انہوں نے کہا کہ منصوبے سے کسانوں کو بہترین پیداواری صلاحیت کا حامل معیاری بیج فراہم کرنا ہوگا، کمبائن ہارویسٹر سمیت زرعی مشینری کی مقامی تیاری پرتوجہ دی جائے، ہمیں کپاس ،گنااوردیگر فصلوں کی فی ایکڑ پیداور میں اضافہ کرنا ہے۔ انہوں نے کہاکہ دیہی علاقوں میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کو فروغ دینا ہے ، سبزیوں اور پھلوں کی سٹوریج اورٹرانسپوریشن کا ناتظام ضروری ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ ایک ہزار زرعی گریجویٹس کو تربیت کیلئے چین بھیج رہے ہیں، نوجوانوں کو مناسب ماحول فراہم کریں گے  تو پاکستان کی ترقی ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ہماری کاٹن کی پیداور انتہائی کم ہے، ہم اربوں ڈالر کی کاٹن درآمد کررہے ہیں، چین اور ہمارا ہمسائیہ کاٹن کی پیداوار میں ہم سے آگے نکل گیا۔ 

سونے اور چاندی کے آج کے ریٹس ۔پیر 24 مارچ, 2025

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم کی رمضان ریلیف پیکیج کا تھرڈ پارٹی آڈٹ کرانے کی ہدایت
  • وزیراعظم نے رمضان پیکج کا تھرڈ پارٹی آڈٹ کروانے کی ہدایت کردی
  • معیاری بیج کی فراہمی سے ملک میں زرعی انقلاب لایا جاسکتا ہے، وزیراعظم
  • زراعت پاکستان کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے؛ وزیراعظم 
  • معیاری بیج کی فراہمی سے ملک میں زرعی انقلاب لایا جاسکتا ہے، وزیراعظم شہبازشریف
  • وزیراعظم کی رمضان ریلیف پیکج کا تھرڈ پارٹی آڈٹ کرانے کی ہدایت
  • وزیراعظم کی رمضان ریلیف پیکیج کا تھرڈ پارٹی آڈٹ کرانے کی ہدایت
  • وزیراعظم کی رمضان ریلیف پیکج کا تھرڈ پارٹی آڈٹ کرانے کی ہدایت 
  • وزیراعظم کی زیر صدارت رمضان ریلیف پیکج 2025 کا جائزہ اجلاس، شفافیت اور مؤثر ترسیل پر زور