Islam Times:
2025-03-25@23:43:42 GMT

حزب اللہ کے خلاف سازشیں؟

اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT

‍‍‍‍‍‍

اسلام ٹائمز: لبنان کے صدر جوزف عون نے کہا ہے کہ ہم لبنان کو تشدد کے دائرے میں دوبارہ لانے کی ہر کوشش کی مذمت کرتے ہيں۔ جنوبی لبنان میں جو ہوا ہے اور گذشتہ اٹھارہ فروری سے جو کچھ ہو رہا ہے، وہ لبنان کیخلاف ایک واضح جارحیت اور اس ملک کو بچانے کے منصوبے پر کاری ضرب ہے۔ مزید تفصیلات اس ویڈیو کلپ میں ملاحظہ فرمائیں۔ متعلقہ فائیلیںنقطہ نظر: ڈاکٹر راشد عباس نقوی

لبنان کے صدر جوزف عون نے کہا ہے کہ ہم لبنان کو تشدد کے دائرے میں دوبارہ لانے کی ہر کوشش کی مذمت کرتے ہيں۔ جنوبی لبنان میں جو ہوا ہے اور گذشتہ اٹھارہ فروری سے جو کچھ ہو رہا ہے، وہ لبنان کے خلاف ایک واضح جارحیت اور اس ملک کو بچانے کے منصوبے پر کاری ضرب ہے۔ مزید تفصیلات اس ویڈیو کلپ میں ملاحظہ فرمائیں۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو
 اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.

youtube.com/@ITNEWSUrduOfficial

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

اسرائیل چاہتا ہے کہ لبنان کو خود سے تعلقات کی بحالی کے مذاکرات پر مجبور کرے، نبیہ بیری

ایک عرب اخبار سے اپنی ایک گفتگو میں لبنانی پارلیمنٹ کے سپیکر کا کہنا تھا کہ ہم نے مکمل طور پر سیز فائر کی پاسداری کی اور ابھی تک کر رہے ہیں لیکن اسرائیل کی کوشش ہے کہ وہ اس معاہدے پر عمل میں رکاوٹ ایجاد کرے۔ اسلام ٹائمز۔ لبنانی پارلیمنٹ کے سپیکر "نبیہ بیری" نے کہا کہ اسلامی مقاومتی تحریک "حزب الله" نے اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کے معاہدے کی کوئی خلاف ورزی نہیں کی۔ حزب الله سیز فائر کی مکمل پاسداری کر رہی ہے حتیٰ کہ معاہدے کی رو سے جنوی لبنان سے بھی جا چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حزب الله نے جنوبی علاقوں، بقاع فارمز اور لبنانی و شامی سرحد پر صیہونی جارحیت کے باوجود 6 مہینوں سے ایک گولی بھی نہیں چلائی۔ حزب الله نے اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کے باوجود صبر کا مظاہرہ کیا اور اسے کوئی جواب نہیں دیا۔ حزب الله اب بھی جنگ بندی کے معاہدے کو تقویت دینے کے لئے لبنانی حکومت کے ساتھ کھڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صیہونی رژیم چاہتی ہے کہ بیروت کو تل ابیب سے سیاسی اور پھر بعد میں تعلقات کی بحالی کے مذاکرات پر مجبور کرے لیکن اسرائیل اس کام میں کبھی کامیاب نہیں ہو گا۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار روزنامہ الشرق الاوسط سے گفتگو میں کیا۔

اس موقع پر نبیہ بیری نے کہا کہ ہم نے جنگ بندی کے جس معاہدے کو قبول کیا اسے عرب و عالمی حمایت حاصل ہے۔ یہی معاہدہ اقوام متحدہ کا مورد تائید ہے۔ دوسری جانب امریکہ جس معاہدے کو لاگو کرنے کے لئے راضی ہوا اس میں ہمارے علاقوں سے اسرائیلی فوج کا انخلاء، قیدیوں کی آزادی اور سرحد پر لبنانی فورسز کی تعیناتی شامل ہے۔ لیکن اسرائیل ابھی تک ہمارے علاقوں سے نہیں نکلا اور اپنی جارحیت کو بھی جاری رکھے ہوئے ہے۔ آخری بار صیہونی رژیم نے راکٹ حملوں کا بہانہ بنا کر لبنان پر فضائی حملہ کر دیا۔ نبیہ بیری نے مزید کہا کہ ہم نے مکمل طور پر سیز فائر کی پاسداری کی اور ابھی تک کر رہے ہیں لیکن اسرائیل کی کوشش ہے کہ وہ اس معاہدے پر عمل میں رکاوٹ ایجاد کرے۔ لبنانی پارلیمنٹ کے سربراہ نے کہا کہ ہماری فوج دریائے لیطانیہ کے جنوب میں تعیناتی کا عمل مکمل کرنے کو تیار ہے لیکن مشکل یہ ہے کہ اسرائیل اب بھی ہمارے بعض علاقوں میں پر زبردستی قبضہ کئے بیٹھا ہے جس کی وجہ سے بین الاقوامی سرحد پر ہماری فورسز پہنچنے سے قاصر ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد: رمضان میں مہنگی اشیاء کی فروخت پر 7 دکانیں سیل
  • علی امین گنڈاپور کیخلاف آڈیو لیک کیس کی سماعت بغیر کارروائی ملتوی
  • نیوزی لینڈ نے پاکستان کیخلاف ون ڈے اسکواڈ کا اعلان کردیا
  • اسرائیل چاہتا ہے کہ لبنان کو خود سے تعلقات کی بحالی کے مذاکرات پر مجبور کرے، نبیہ بیری
  • عمران خان 9 مئی واقعات پر کوئی معافی نہیں مانگیں گے، پی ٹی آئی نے واضح کردیا
  • اسود ہارون نے نازش جہانگیر کے خلاف کیس کی تفصیلات شیئر کردیں، ویڈیو دیکھیں
  • الائی چیئر لفٹ حادثے میں جانیں بچانے والے نوجوان کو اعلیٰ سول ایوارڈ سے نواز دیا
  • راولپنڈی؛ ٹریفک پولیس نے شہری کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرادیا
  • غزہ میں سینئر حماس لیڈر سمیت 26، لبنان میں 7 افراد شہید، امریکا کی یمن پر بمباری