Express News:
2025-03-25@23:45:59 GMT

حکومت کے کنٹرول میں کچھ نہیں، عوام کی مایوسی بجا

اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT

لاہور:

گروپ ایڈیٹر ایکسپریس ایاز خان کا کہنا ہے کہ حکومت نے لیوی بڑھانی تھی وہ بڑھا دی یہ بڑے اچھے پرفارمر ہیں، یہ ایسی پرفارمنس دے رہے ہوتے ہیں کہ بڑے بڑے اداکار عش عش کر اٹھیں۔ 

ایکسپریس نیوز کے پروگرام ایکسپرٹس میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ایک واضح بات ہوتی ہے کہ ہم فلاں تاریخ کو ریلیف دیں گے یا آج میںاعلان کر رہا ہوں کہ ہم بجلی سستی کرنے جارہے ہیں وہ والا سین نہیں تھا۔ 

تجزیہ کار فیصل حسین نے کہا کہ سب سے بڑی بات یہ کہ جمہوریت جس کی ہم بات کرتے ہیں، جمہوری حکومت کیا ہوتی ہے، جمہوری حکومت کا مطلب یہ ہے کہ وہ عوام کو جواب دہ ہو اس کو اس بات کا احساس ہو کہ اس نے ایک خاص مدت کے بعد عوام کے پاس جانا ہے، اگر وہ اچھا کام نہیں کرے گی جس سے عام آدمی کو فائدہ پہنچے یا وہ ایسی پالیسی اپنائے گی جس سے عام آدمی اس سے متنفر ہو تو وہ اس کو ووٹ نہیں دے گا۔ 

تجزیہ کار نوید حسین نے کہا کہ گورنمنٹ کے اپنے کنٹرول میں کچھ نہیں ہے، سیکیورٹی کی صورتحال دیکھ لیں وہ بری سے بری ہوتی جا رہی ہے، گورنمنٹ کا اپنا قبلہ درست نہیں ہے، پتہ نہیں ہے کہ کس طرف جا رہے ہیں ، چوبیس کروڑ عوام میں اوور آل جو مایوسی ہے وہ بجا ہے، میں بار بار کہتا ہوں کہ یہ اشرافیہ کا ملک ہے، اشرافیہ کے لیے ہے ان کے لیے توسب کچھ ہے لیکن عوام کے لیے کچھ نہیں ہے۔ 

تجزیہ کار عامرالیاس رانا نے کہا کہ خبریں مسلسل آتی رہیں گی، کبھی بننے کی اور کبھی بگڑنے لیکن چونکہ قرضہ تو ہم نے مانگنا ہے تو شرطیں تو ہمیںماننی پڑیں گی، جو آئی پی پیز کا فائدہ ہے وہ اویس لغاری کو بتانا پڑے گا کہ ایک طرف ہم کو آئی پی پیز کے نام پر سولر پہ لوٹا جا رہا ہے کہ جن کے ریٹ تھے پرانے ان کو چینج کرنا ہے جو نئے ہیں ان کے ساتھ تو بیڑہ غرق کر رہے ہیں۔ 

تجزیہ کار محمد الیاس نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ انھوں نے جو سمجھوتہ کیا ہے ان میں ان کی جو شرائط مانی ہیں ظاہر ہے ان کو ماننا پڑے گا، عوام کو تو یہ صرف یہیں بتائیں گے کہ جی اس طرح کردیں گے، اْس طرح کر دیں گے لیکن عوام کو کسی قسم کا ریلیف نہیں ملنے والا، جو بجٹ بن رہا ہے کیونکہ ان ہی خدوخال کے مطابق بجٹ بنے گا اور اس میں عوام کو کوئی ریلیف نہیں ملے گا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: تجزیہ کار نے کہا کہ عوام کو نہیں ہے

پڑھیں:

سب کا ریکارڈ ایک جیسا ہے، بس بولنے سے پہلے سوچنا چاہیے، سرفراز احمد کا تجزیہ نگار کرکٹرز کو مشورہ

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سرفراز احمد نے تجزیہ نگار بن کر بیٹھنے اور تنقید کرنے والے کرکٹرز کو احتیاط کا مشورہ دے دیا۔

نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سرفراز احمد نے کہا کہ یہ لوگ گراؤنڈ میں کچھ اور ٹی وی پر بیٹھ کر کچھ باتیں کرتے ہیں، جبکہ سب کا ریکارڈ دیکھا جائے تو ایک جیسا ہی نکلے گا۔

انہوں نے کہا کہ مجھے بھی میڈیا پر بطور تجزیہ نگار بیٹھنے کی پیش کش ہوئی اور حالیہ چیمپئنز ٹرافی میں تین، چار جگہ سے پیش کش تھی۔ لوگ گراؤنڈ میں کچھ اور ٹی وی پر بیٹھ کر کچھ باتیں کرتے ہیں۔

سرفراز احمد نے کہا کہ بڑے کرکٹرز نے کیا کچھ نہیں بولا، یہ اُن کے بارے میں بات کرتے ہیں جن کے ساتھ کھانا کھایا اور بھول جاتے ہیں تو آپ ساتھ تھے تو کہتے تھے ان جیسے کرکٹرز نہیں اب تنقید کررہے ہیں۔

سابق کپتان نے تنقید کرنے والے تجزیہ نگاروں کو کہا کہ یا تو آپ اُس وقت غلط تھے جب تعریف کررہے تھے یا پھر اب غلط تنقید کررہے ہیں، میرا خیال ہے کہ بات کو توازن کے ساتھ کرنا چاہیے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں کسی ایک کی بات نہیں کرتا، یہ جتنے بھی لوگ ٹی وی پر ہیں سب کے ساتھ کھیلا، ذاتی طور پر سمجھتا ہوں کہ اتنا اچھا کرکٹر نہیں مگر اللہ نے کسی قابل نہ ہونے پر بھی عزت دی۔

سرفراز احمد نے تجزیہ نگار بن کر بیٹھنے اور موجودہ کھلاڑیوں کا موازنہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ سب کا ریکارڈ اٹھا کر دیکھ لیں ایک جیسا ہی ہوگا اس لیے میں کہتا ہوں کہ آپ کو بولنے سے پہلے سوچنا چاہیے۔

 

متعلقہ مضامین

  • بہت سی چیزوں میں فیڈرل گورنمنٹ بے اختیار ہے
  • پاکستانی صحافیوں کا دورۂ اسرائیل، حکومت نے نوٹس لے لیا
  • پٹرول پر لیوی بڑھا کر اس رقم کو بجلی ریلیف سے نتھی کرنا حکومت کا ایک اور فراڈ ہے
  • فارم 47 کی وزیر اعلیٰ مریم نواز رمضان میں بھی فسطائیت سے باز نہیں آ رہیں،بیرسٹرسیف
  • سب کا ریکارڈ ایک جیسا ہے، بس بولنے سے پہلے سوچنا چاہیے، سرفراز احمد کا تجزیہ نگار کرکٹرز کو مشورہ
  • ’’خوشخبری‘‘ ، عوام کو کوئی ریلیف نہیں ملے گا
  • عوام کو بجلی کی قیمتوں میں مزید ریلیف فراہم کریں گے: وزیراعظم
  • نوجوان نسل میں نفرت اور مایوسی پھیلانے والے عناصر کو کامیاب ہونے نہیں دیں گے، صدر آصف علی زرداری
  •  پی پی اور ن لیگ نمائشی لڑائی سے عوام کو دھوکا نہیں دے سکتے، بیرسٹر سیف