خیبر پختونخوا کے تین اضلاع میں کرفیو نافذ کرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
ضلعی انتظامیہ کی جانب سے جاری اعلامیے میں شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ کرفیو کے دوران گھروں سے نہ نکلیں جبکہ باہر سے مذکورہ علاقوں میں آنے والے متبادل راستہ اختیار کریں۔ اسلام ٹائمز۔ انتظامیہ نے خیبر پختونخوا کے اضلاع ٹانک، جنوبی اور شمالی وزیرستان میں 25 مارچ کو کرفیو نافذ کرنے کا اعلان کردیا۔ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے جاری اعلامیے میں شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ کرفیو کے دوران گھروں سے نہ نکلیں جبکہ باہر سے مذکورہ علاقوں میں آنے والے متبادل راستہ اختیار کریں۔ انتظامیہ کے مطابق ٹانک علاقوں ڈبرہ بازار، کوڑ قلعہ، خرگی، منزئی، کڑی وام ٹو جنڈولہ صبح 6 تا شام 6 بجے کرفیو نافذ کیا جائے گا، اسی طرح جنوبی وزیرستان میں عزیز آباد چوک سے براستہ سرویکئی، جنڈولہ، کوڑ قلعہ، ڈبرہ تک کرفیو ہو گا۔
انتظامیہ کے مطابق جنوبی وزیرستان اپر میں آسمان منزہ لدھا، مکین اور مکین سے بی بی راغزئی، سراروغہ، کوٹکئی، جنڈولہ بروند مولا خان سرائے کے راستے کرفیو کے باعث بند ہونگے۔شمالی وزیرستان میں رزمک تا گردئی، خرسیِن کے راستوں پر کرفیو ہوگا۔ تینوں اضلاع کی انتظامیہ نے پریشانی سے بچنے کیلیے مسافروں کو متبادل راستے اختیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
ملک میں 62 فیصد تک معمول سے کم بارشیں، خشک سالی کا الرٹ جاری
اسلام آباد: محکمہ موسمیات نے ملک میں 62 فیصد تک معمول سےکم بارشوں کے باعث خشک سالی کا الرٹ جاری کردیا۔
یکم ستمبر 2024 سے 21 مارچ 2025 تک معمول سے 40فیصد کم بارشیں ہوئیں جبکہ سندھ میں معمول سے 62 فیصد اور بلوچستان میں معمول سے 52 فیصد کم بارشیں ریکارڈ کی گئیں۔
محکمہ موسمیات نے بتایاکہ پنجاب میں معمول سے 38 فیصد، خیبرپختونخوا میں معمول سے 35 فیصد اور آزاد کشمیر میں معمول سے 29 فیصد کم بارشیں ہوئیں۔
محکمہ موسمیات کے مطابق حالیہ بارشوں سے وسطی اور بالائی علاقوں میں خشک سالی کی صورتحال بہترہوئی، سندھ، بلوچستان کے جنوبی حصوں اور پنجاب کے مشرقی میدانی علاقوں میں خشک سالی برقرار ہے۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ تربیلا اور منگلا ڈیموں میں پانی کی شدید قلت ہے جبکہ رواں سال مارچ میں جنوبی علاقوں میں اوسط درجہ حرارت معمول سے 2 سے 3 ڈگری زیادہ ہے۔
محکمہ موسمیات نے بتایاکہ کچھ جنوبی علاقوں میں مسلسل خشک دنوں کی تعداد 200 سے بھی تجاوزکرچکی ہے، خشک سالی سے متاثرہ علاقوں میں صورتحال مزید بگڑسکتی ہے۔