امن معاہدے کی آڑ لے کر اسرائیل نے اپنے چھپے ہوئے پنجے دکھانا شروع کر دیئے، ثروت اعجاز قادری
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
گفتگو کرتے ہوئے مرکزی صدر پی ایس ٹی نے کہا کہ غزہ میں اس وقت علاج معالجے کی کوئی سہولت موجود نہیں ہے، اسپتالوں میں بھی طبی امداد کا سامان ختم ہوچکا ہے، جنگ بندی اور امن معاہدے کی آڑ لے کر اسرائیل مسلسل مظلوم فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہا ہے، زمینی اور فضائی حملے ابھی بھی اسرائیل کی جانب سے کیے جا رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اسلام مخالف قوتیں اپنے ناپاک عزائم کو سرانجام دینے کے لیے اسرائیل کے ذریعے غزہ میں مظلوم فلسطینیوں پر مظالم کے پہاڑ ڈھائے جا رہے ہیں، اسرائیل کی جانب سے امن معاہدے کی بھی پاسداری نہیں کی جا رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان سنی تحریک کے مرکزی صدر انجینئر محمد ثروت اعجاز قادری نے اسرائیل کی جانب سے مظلوم فلسطینیوں پر ظلم و جبر کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ امن معاہدے کی آڑ لے کر اسرائیل نے اپنے چھپے ہوئے پنجے دکھانا شروع کر دیئے، ہر روز اسرائیل مظلوم فلسطینیوں کو شہید کررہا ہے، غزہ پر قبضہ کرنے کے لیے اسرائیل مسلسل حملے کر رہا ہے، آفرین ہیں مظلوم فلسطینیوں کی ہمت پر کہ وہ اب بھی اسرائیل کے سامنے سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں ثروت اعجاز قادری کا کہنا تھا کہ غزہ اور مظلوم فلسطینیوں تک امداد پہنچانے کے تمام راستے اسرائیل نے بند کر دیئے ہیں، غزہ میں اس وقت علاج معالجے کی کوئی سہولت موجود نہیں ہے، اسپتالوں میں بھی طبی امداد کا سامان ختم ہوچکا ہے، جنگ بندی اور امن معاہدے کی آڑ لے کر اسرائیل مسلسل مظلوم فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہا ہے، زمینی اور فضائی حملے ابھی بھی اسرائیل کی جانب سے کیے جا رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے حملوں میں زخمی ہونے والوں جس ہسپتال بھی لے جایا جاتا ہے اسرائیل وہاں پر بھی حملہ کر دیتا ہے، اسرائیل کی اس طرح کی حرکتیں ایک بہت بڑی سازش کا پیش خیمہ معلوم ہو رہی ہیں، اسرائیلی فضائی حملوں میں 400 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، اسرائیل یہ سب کچھ اس لیے کر رہا ہے کہ بے گھر ہونے والے فلسطینی واپس اپنے گھر نہ آ جائیں، اسرائیل کی جانب سے غزہ لے جانے والے امدادی سامان پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے، اسرائیل یہ سب کچھ امریکہ کی ایماء پر کر رہا ہے، امریکہ عذاب الہی سے ڈرے کچھ عرصہ قبل ہی اللہ کا قہر امریکہ پر نازل ہوا تھا جس کے بعد امریکہ میں بھی تباہی مچ گئی تھی، رمضان المبارک کے بابرکت مہینے میں اسرائیل کا فلسطینیوں پر کئے جانے والا ظلم و جبر مظلوم روزے دار فلسطینیوں کی ہمت کو پوری امت مسلمہ سلام پیش کرتی ہے، تمام امت مسلمہ او آئی سی اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے پاکستان سنی تحریک اپیل کرتی ہے کہ غزہ میں انسانی حقوق کی پامالی کو روکا جائے اور غزہ کے مظلوموں کو خوراک کی فراہمی اسپتالوں میں دوائیوں کی فراہمی اور زخمیوں کو طبی سہولیات فراہم کی جائے، عالمی برادری کو غزہ کے مسئلے کے حل کے لیے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: امن معاہدے کی آڑ لے کر اسرائیل اسرائیل کی جانب سے مظلوم فلسطینیوں فلسطینیوں کی کر رہا ہے
پڑھیں:
ایم ڈبلیو ایم نصاب تعلیم کمیٹی کا اجلاس، متنازعہ نصاب پر آگہی مہم شروع کرنیکا فیصلہ
آنلائن اجلاس کے موقع پر فیصلہ کیا گیا کہ مرکزی کنونشن پر نصاب تعلیم سے متعلق ہینڈ بل شائع اور ملت جعفریہ کے نقطہ نظر کو بیان کرتے ہوئے متنازعہ نصاب تعلیم کے قابل اعتراض نکات کو واضح کیا جائیگا۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی مرکزی نصاب تعلیم کمیٹی کا اہم اجلاس کمیٹی کے سربراہ علامہ مقصود علی ڈومکی کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں مرکزی سیکرٹری تعلیم سید نجیب نقوی، رکن نصاب کمیٹی سید ابن حسن غلام حسین علوی، متحدہ علماء بورڈ پنجاب کے رکن علامہ سید حسن ہمدانی اور علامہ قاضی نادر حسین علوی شریک ہوئے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ پاکستان کے سات کروڑ شیعیان حیدر کرار موجودہ متنازعہ نصاب تعلیم کو رد کر چکے ہیں۔ اسلامیات کے نصاب میں جان بوجھ کر شیعہ نقطہ نگاہ کو نظر انداز کیا گیا، اور نصاب تعلیم اور اسلامیات کے نام پر تکفیری ناصبی سوچ کے حامل عناصر نے دشمنان اہلیبیت کو مشاہیر اسلام میں شامل کرکے اسلام اور امت مسلمہ سے خیانت کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے کروڑوں اہل سنت عاشقان رسول (ص) و اہل بیت رسول (ص) بھی موجودہ تکفیری نصاب کو متنازعہ سمجھتے ہیں، لہٰذا ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ حکومت موجودہ متنازعہ نصاب تعلیم پر نظرثانی کرتے ہوئے 1975 کے نصاب تعلیم کی طرز پر متفقہ قومی نصاب تعلیم تشکیل دے۔ جس پر تمام مکاتب فکر کے علماء اور اکابرین کا اتفاق ہو۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ نصاب تعلیم کے حوالے سے آئندہ لائحہ عمل طے کرنے کے لئے عید کے بعد نصاب کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوگا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ متنازعہ نصاب تعلیم کے حوالے سے عوام اور خواص کے لئے آگاہی مہم شروع کی جائے گی، اور ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے مرکزی کنونشن کے موقع پر نصاب تعلیم سے متعلق ایک ہینڈ بل شائع کیا جائے گا اور ملک بھر کے علماء اور شخصیات کو بریفنگ دی جائے گی۔ جس میں ملت جعفریہ کے نقطہ نظر کو بیان کرتے ہوئے متنازعہ نصاب تعلیم کے قابل اعتراض نکات کو واضح کیا جائے گا۔ اجلاس میں ممتاز عالم دین علامہ قاضی شبیر حسین علوی کی وفات پر فاتحہ خوانی کی گئی اور ملت و مذہب کے لئے ان کی گرانقدر خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔