غزہ جنگ بندی کیلئے اسرائیل نے حماس کے سامنے نئی شرط رکھ دی WhatsAppFacebookTwitter 0 24 March, 2025 سب نیوز

غزہ (سب نیوز)اسرائیل نے غزہ جنگ بندی کے لیے حماس کو اپنی نئی شرط بتا دی۔عالمی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیر خارجہ اور وزیر دفاع نے اپنے بیان میں کہا کہ اگر غزہ میں آنے والی غیرملکی انسانی امداد سے حماس نے فائدہ اٹھایا تو امدادی سامان کو غزہ میں جانے نہیں دیا جائے گا۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ اگر حماس اپنے ہتھیار ڈال کر یرغمالیوں کو رہا کر دے تو جنگ بندی کی جا سکتی ہے۔اسرائیلی وزرا کے یہ بیانات اس وقت سامنے آئے ہیں جب جنگ بندی مذاکرات کے ثالثوں نے تجویز پیش کی ہے کہ حماس امریکی نژاد سمیت 5 یرغمالیوں کو رہا کرے گا۔جس کے بعد اسرائیل ایک ہفتے کی جنگ بندی کرے گا اور اس ایک ہفتے کے دوران غزہ میں انسانی امداد داخل ہوسکے گی اور اسرائیل سیکڑوں فلسطینیوں کو بھی رہا کردے گا۔
حماس کے ایک ذمے دار نے بتایا کہ تنظیم نے ثالثوں کی جنگ بندی کی اس تجویز کا جواب دے دیا ہے۔تاہم اسرائیل کی جانب سے تاحال کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا تھا۔واضح رہے اسرائیل نے جنگ بندی کے باوجود غزہ میں معصوم فلسطینیوں کو خون بہانا شروع کردیا جس کے نتیجے میں اب600 سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: اسرائیل نے

پڑھیں:

حماس کے وفد کی ترکیہ کے وزیر خارجہ ہاکان فیدان سے ملاقات

دونوں فریقوں نے جاری مذاکرات میں پیش رفت پر بھی تبادلہ خیال کیا ہفتے کی شام جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق انہوں نے نیتن یاہو کی جنگ بندی کے بجائے جارحیت شروع کرنے پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ اسلام ٹائمز۔ غزہ کی پٹی میں اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے سربراہ خلیل الحیہ کی سربراہی میں (حماس) کے ایک وفد نے دارالحکومت انقرہ میں ترکیہ کے وزیر خارجہ ہاکان فیدان سے ملاقات کی۔ دونوں فریقوں نے مقبوضہ فلسطین میں تازہ ترین سیاسی اور میدانی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔ قابض فوج کی طرف سے جنگ بندی مفاہمت کی خلاف ورزی، غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیلی جارحیت اور نسل کشی کے دوبارہ آغاز اور قابض فوج کی جانب سے ترک فرینڈ شپ ہسپتال کی تباہی پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

دونوں فریقوں نے جاری مذاکرات میں پیش رفت پر بھی تبادلہ خیال کیا ہفتے کی شام جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق انہوں نے نیتن یاہو کی جنگ بندی کے بجائے جارحیت شروع کرنے پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ حماس کی قیادت نے ثالث کی طرف سے معاہدے پر واپسی اور دوسرے مرحلے کے مذاکرات شروع کرنے سے انکار پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ حماس کے وفد نے جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد کے لیے قابض ریاست کو مجبور کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

حماس نے معاہدے کے لیے مزاحمت کے عزم اور جامع جنگ بندی، قیدیوں کے تبادلے اور غزہ کی پٹی سے قابض اسرائیل کے انخلاء کے لیے مکمل لچک پر زور دیا۔ اس موقعےپر ترک وزیر خارجہ نے فلسطینی عوام کی حمایت اور اسرائیلی جارحیت کو مسترد کرنے میں ترکیہ کے پختہ موقف کی توثیق کی۔ انہوں نے اسرائیل کو جنگ بندی معاہدے کے اگلے مراحل پر عمل درآمد کرنے، انسانی امداد کے داخلے کو دوبارہ شروع کرنے اور جارحیت سے تباہ ہونے والی جگہوں کی فوری تعمیر نو شروع کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

متعلقہ مضامین

  • مصر نے غزہ میں جنگ بندی کے حوالے سے نئی تجاویز پیش کر دیں
  • حماس ہتھیار ڈال دے؛ غزہ جنگ بندی کیلیے اسرائیل کی نئی شرط
  • حماس ہتھیار ڈال دے، جنگ بندی کے لیے اسرائیل کی شرط
  • مصر کی غزہ میں جنگ بندی کے حوالے سے نئی تجاویز
  • غزہ میں مصری سرحد کے قریب اسرائیلی عسکری کارروائیاں جاری
  • حماس کے وفد کی ترکیہ کے وزیر خارجہ ہاکان فیدان سے ملاقات
  • اسرائیلی جارحیت جاری: غزہ میں فلسطینیوں کی شہادتوں کی تعداد 50 ہزار سے تجاوز
  • حماس کے سینئر رہنما صلاح البردویل اہلیہ سمیت اسرائیلی حملے میں شہید
  • اسرائیلی حملے میں حماس کے سیاسی رہنما صلاح البردویل اہلیہ سمیت شہید