قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سرفراز احمد نے تجزیہ نگار بن کر بیٹھنے اور تنقید کرنے والے کرکٹرز کو احتیاط کا مشورہ دے دیا۔

نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سرفراز احمد نے کہا کہ یہ لوگ گراؤنڈ میں کچھ اور ٹی وی پر بیٹھ کر کچھ باتیں کرتے ہیں، جبکہ سب کا ریکارڈ دیکھا جائے تو ایک جیسا ہی نکلے گا۔

انہوں نے کہا کہ مجھے بھی میڈیا پر بطور تجزیہ نگار بیٹھنے کی پیش کش ہوئی اور حالیہ چیمپئنز ٹرافی میں تین، چار جگہ سے پیش کش تھی۔ لوگ گراؤنڈ میں کچھ اور ٹی وی پر بیٹھ کر کچھ باتیں کرتے ہیں۔

سرفراز احمد نے کہا کہ بڑے کرکٹرز نے کیا کچھ نہیں بولا، یہ اُن کے بارے میں بات کرتے ہیں جن کے ساتھ کھانا کھایا اور بھول جاتے ہیں تو آپ ساتھ تھے تو کہتے تھے ان جیسے کرکٹرز نہیں اب تنقید کررہے ہیں۔

سابق کپتان نے تنقید کرنے والے تجزیہ نگاروں کو کہا کہ یا تو آپ اُس وقت غلط تھے جب تعریف کررہے تھے یا پھر اب غلط تنقید کررہے ہیں، میرا خیال ہے کہ بات کو توازن کے ساتھ کرنا چاہیے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں کسی ایک کی بات نہیں کرتا، یہ جتنے بھی لوگ ٹی وی پر ہیں سب کے ساتھ کھیلا، ذاتی طور پر سمجھتا ہوں کہ اتنا اچھا کرکٹر نہیں مگر اللہ نے کسی قابل نہ ہونے پر بھی عزت دی۔

سرفراز احمد نے تجزیہ نگار بن کر بیٹھنے اور موجودہ کھلاڑیوں کا موازنہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ سب کا ریکارڈ اٹھا کر دیکھ لیں ایک جیسا ہی ہوگا اس لیے میں کہتا ہوں کہ آپ کو بولنے سے پہلے سوچنا چاہیے۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: تجزیہ نگار نے کہا کہ ٹی وی پر

پڑھیں:

افغانستان اور پاکستان کے لیے جنگ مفید نہیں، مولانا فضل الرحمن

اسلام آباد: سربراہ جمعیت علمائے اسلام (  جے یو آئی)ف مولانا فضل الرحمن کا کہنا ہے کہ جنگ افغانستان اور پاکستان کے لیے مفید نہیں ہے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے  مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ جنگ افغانستان اور پاکستان کے لیے مفید نہیں، اگر ہم جنگ کے لیے آگے بڑھ رہے ہیں تو قدم روک لینا چاہیے اور جامع حکمت عملی کی طرف جانا چاہیے۔

سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ پاکستان سے افغانستان جا کر 20 سال تک لڑنے والوں سے بندوقیں واپس لینے میں افغان طالبان کو بھی مشکلات ہیں، اس کام کے لیے وقت چاہیے، اس پر اتفاق رائے ہوا تھا، معلوم نہیں آج ہم نے معاملہ کیوں بگاڑ دیا۔

خیال رہےکہ وفاقی حکومت آئے روز افغانستان کو دہشت گرداننے میں تلی ہوئی ہے، ہردشت گردی کے واقعے کو افغانستان سے ملایاجارہاہے، جس کے بعد افغانستان اور پاکستان میں کافی کشیدگی بڑھ رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بہت سی چیزوں میں فیڈرل گورنمنٹ بے اختیار ہے
  • ملک کے اندرونی معاملات میں کسی کو مداخلت کی اجازت نہیں، بیرسٹر عقیل ملک
  • ملک کے اندرونی معاملات میں کسی کومداخلت کی اجازت نہیں، بیرسٹر عقیل ملک
  • سبینا فاروق نےبڑی گاڑیوں کے مالکان کو اہم مشورہ دیدیا
  • اب تک جو ہوا اسے چھوڑ دیں، ہمیں آگے چلنا چاہیے، زاہد خان
  • حکومت کے کنٹرول میں کچھ نہیں، عوام کی مایوسی بجا
  • بدلتے ہیں رنگ سابق کرکٹرز کیسے کیسے
  • پاکستان، افغانستان کیلئے جنگ مفید نہیں، ہم آگے بڑھ رہے تو قدم روک لینے چاہئیں: فضل الرحمن
  • افغانستان اور پاکستان کے لیے جنگ مفید نہیں، مولانا فضل الرحمن