Islam Times:
2025-03-26@00:06:13 GMT

مودی حکومت صرف مسلمانوں کو نشانہ بنارہی ہے، عمر عبداللہ

اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT

مودی حکومت صرف مسلمانوں کو نشانہ بنارہی ہے، عمر عبداللہ

بی جے پی کے ارکان کی تجاویز کو 15 کے مقابلے میں 11 کی اکثریت سے منظور کر لیا۔ اپوزیشن نے اس اقدام کو وقف بورڈز کو ختم کرنے کی کوشش قرار دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کے وزیراعلٰی عمر عبداللہ نے وقف ترمیمی بل کے خلاف ملک گیر احتجاج کو جائز قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس معاملے میں ایک مخصوص مذہب کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ جموں میں اسمبلی کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا کہ چیریٹی یا مذہبی فلاحی سرگرمیاں تمام مذاہب سے وابستہ ہیں، لیکن مسلمان انہیں وقف کے ذریعے انجام دیتے ہیں، جب کسی خاص مذہب کو نشانہ بنایا جائے گا تو اس سے کشیدگی پیدا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں ایک خاص منصوبے کے تحت مسلمانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے جو ملک کی سالمیت کے لئے شدید خطرہ ہے۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے اتوار کے روز وقف (ترمیمی) بل 2024ء کے خلاف ملک گیر تحریک شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ پہلے مرحلے میں 26 اور 29 مارچ کو ریاستی اسمبلیوں کے سامنے احتجاجی دھرنے دئے جائیں گے، جن میں پہلا احتجاج پٹنہ اور دوسرا وجے واڑہ میں ہوگا۔

یہ بل 8 اگست 2023ء کو مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور کرن ریجیجو نے پارلیمنٹ میں پیش کیا تھا، جس کے بعد اسے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا۔ کمیٹی نے 655 صفحات پر مشتمل اپنی رپورٹ 30 جنوری کو پارلیمنٹ کے اسپیکر اوم برلا کو پیش کر دی۔ فی الحال بل کو پارلیمنٹ میں فہرست میں شامل نہیں کیا گیا ہے، لیکن امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ حکومت اسے بجٹ سیشن کے دوران منظوری کے لئے پیش کرے گی۔ 31 رکنی مشترکہ کمیٹی نے کئی نشستوں اور سماعتوں کے بعد بل میں مختلف ترامیم تجویز کیں، تاہم اپوزیشن ارکان نے اس سے اختلاف کرتے ہوئے اپنا عدم اتفاقی نوٹ جمع کرایا۔ اس کے باوجود کمیٹی نے حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ارکان کی تجاویز کو 15 کے مقابلے میں 11 کی اکثریت سے منظور کر لیا۔ اپوزیشن نے اس اقدام کو وقف بورڈز کو ختم کرنے کی کوشش قرار دیا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کو نشانہ

پڑھیں:

بلوچستان فائرنگ، 4 پولیس اہلکار، 4 مزدور جاں بحق: صدر، وزیراعظم کی مذمت

اسلام آباد؍ نوشکی؍ قلات (نوائے وقت رپورٹ+ نمائندہ خصوصی) بلوچستان میں دہشتگردوں کی فائرنگ کے دو واقعات میں چار پولیس اہلکار شہید جبکہ چار مزدور جاں بحق  ہو گئے۔ تفصیلات کے مطابق نامعلوم افراد کے پولیس کی گاڑی پر فائرنگ کی جس سے چار اہلکار شہید ہو گئے، دوسرے واقعہ میں  منگیچر کے علاقے کلی ملنگ زئی میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے چار افراد کو قتل کر دیا۔ اسٹیٹ کمشنر منگیچر کے مطابق جاں بحق افراد کا تعلق پنجاب کے علاقے صادق آباد سے تھا، حملہ آور فرار ہو گئے۔ پولیس کے مطابق جاں بحق مزدور ٹیوب ویل پر کام کر رہے تھے، دو کا تعلق رحیم یار خان اور دو کا صادق آباد سے ہے۔ صدر مملکت آصف  زرداری نے نوشکی میں پولیس اہلکاروں اور  قلات کے علاقے منگچر میں مزدوروں پر فائرنگ کے واقعے کی شدید مذمت کی ہے۔ صدر مملکت نے افسوسناک واقعے میں قیمتی جانی نقصان پر گہرے دْکھ اور افسوس کا اظہار  کیا، صدر مملکت نے نہتے مزدوروں کو نشانہ بنانے والے دہشت گرد عناصر کے خلاف موثر کارروائی پر زور  دیا، جبکہ وزیراعظم شہباز شریف نے بھی مذمت کرتے ہوئے پولیس اہلکاروں اور جاں بحق چار مزدوروں کے درجات کی بلندی کیلئے دعا کی ہے وزیراعظم نے لواحقین سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ غم کی اس گھڑی میں مزدوروں کے خاندانوں کے ساتھ ہیں دوسر ی طرف  دوسری طرف بلوچ یکجہتی کمیٹی نے دعوی کیا ہے کہ پولیس نے ہفتہ کی صبح کوئٹہ میں لاشوں کے ہمراہ دھرنے دینے والے مظاہرین کے خلاف کریک ڈائون کر کے ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ سمیت متعدد مظاہرین کو گرفتار کر لیا ہے۔بی وائی سی کی اپیل پر کوئٹہ، مستونگ، قلات، خضدار، چاغی، نوشکی، واشک، تربت، پنجگور سمیت بلوچستان کے کئی شہروں میں پہیہ جام اور شٹرڈان ہڑتال کی جا رہی ہے۔سریاب روڈ، قمبرانی روڈ، بروری روڈ سمیت کئی علاقوں میں مشتعل مظاہرین سڑکوں پر گشت کرتے اور دکانوں کو بند اور ٹریفک کو روکتے ہوئے نظر آئے۔بلوچ یکجہتی کمیٹی کے مظاہرین اور پولیس کے درمیان تصادم کے نتیجے میں ہلاکتوں کے بعد کوئٹہ میں حالات بدستور کشیدہ ہیں۔ شہر میں موبائل فون نیٹ ورکس مکمل بند ہیں۔ صوبائی حکومت کے ترجمان شاہد رند کا کہنا تھا کہ مظاہرین کے پتھرا ئواور تشدد سے خاتون اور مرد پولیس اہلکاروں سمیت 10 افراد زخمی ہوئے۔ کمشنر کوئٹہ نے بلوچ یکجہتی کمیٹی کے خلاف کارروائی پر کہا ہے کہ 21 مارچ کو بلوچ یکجہتی کمیٹی کے رہنماؤں نے احتجاج کیا احتجاج کے دوران پرتشدد مظاہرین اور ان کے مسلح افراد نے پولیس پر پتھراؤ اور فائرنگ کی، بلوچ یکجہتی کمیٹی قائدین کے ساتھ موجود مسلح غنڈوں کے پتھراؤ او رفائرنگ سے تین افراد ہلاک ہوئے ،ان میں افغان بھی شامل تھا ۔

متعلقہ مضامین

  • عید پر “سوغاتِ مودی” سے 32 لاکھ مسلمان مستفید ہوسکیں گے
  • مودی حکومت کے ہوتے اب عدالت کو تالا لگا دینا چاہیئے، امتیاز جلیل
  • سندھ حکومت کی نا اہلی کے باعث کراچی کے شہری خونی ٹینکرز و ڈمپرز کا نشانہ بن رہے ہیں، منعم ظفر
  • گورنر کامران ٹیسوری وعدے کے مطابق 100 ارب روپے سندھ حکومت کو دلوائیں، میئر کراچی
  • ایم ڈبلیو ایم نصاب تعلیم کمیٹی کا اجلاس، متنازعہ نصاب پر آگہی مہم شروع کرنیکا فیصلہ
  • کسانوں کے خلاف مودی سرکار کی بربریت
  • غزہ کے ناصر اسپتال پر اسرائیلی حملہ، حماس رہنما سمیت 16 افراد شہید
  • کچھ عناصر دہشتگردوں کی لاشوں پر سیاست کررہے ہیں، عزائم ناکام بنائیں گے، وزیراعلیٰ بلوچستان
  • بلوچستان فائرنگ، 4 پولیس اہلکار، 4 مزدور جاں بحق: صدر، وزیراعظم کی مذمت