لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 مارچ2025ء) پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ اور پنجاب پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی کے تعاون سے جوڈیشل مجسٹریٹس (سینئر سول ججز)کیلئے پنجاب جوڈیشل اکیڈمی لاہور میں ای پروکیورمنٹ سسٹم کے حوالے سے ٹریننگ سیشن کا انعقاد کیا گیا۔

(جاری ہے)

پی پی آر اے منیجنگ ڈائریکٹر وقار عظیم نے شرکا کو پی پی آر اے کے قانونی فریم ورک بارے تفصیلی آگاہی فراہم کی جبکہ پی آئی ٹی بی ٹیم نے شرکاء کو ای پروکیورمنٹ سسٹم کے مختلف ماڈیولز کے حوالے سے ڈیمو دیا اور شرکا ءکے سوالات کے جوابات بھی دیئے۔

اس حوالے سے پی آئی بی چیئرمین فیصل یوسف نے جدید گورننس میں ای پروکیورمنٹ کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ ای پروکیورمنٹ سسٹم کا نفاذ سرکاری خریداری میں شفافیت، کارکردگی اور رسائی کو بڑھاتا ہے۔ ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ہم اس عمل کو سہل بنا رہے ہیں اور دکانداروں کیلئے مزید مسابقتی اور جامع ماحول فراہم کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ سسٹم وینڈرز کو ملک کے کسی بھی حصے سے آن لائن بولیاں لگانے کی سہولت فراہم کرتا ہے جس سے پروکیورمنٹ کا عمل مزید تیز اور قابل رسائی ہو گیا ہے۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پروکیورمنٹ سسٹم

پڑھیں:

ایمل ولی کی دہشتگردوں کی دوبارہ آبادی کی انکوائری کیلئے جوڈیشل کمیشن بنانے کی درخواست خارج

پشاور ہائیکورٹ نے کہا کہ درخواست گزار سینیٹ کے ممبر ہے، پارلیمنٹ میں اس معاملے کو اٹھا سکتے ہیں، وفاقی حکومت انکوائری  کمیشن قائم کرسکتی ہے، درخواست گزار کا جو دعویٰ ہے، دہشتگردوں کی دوبارہ آباد کاری گزشتہ منتخب حکومت کا فیصلہ تھا۔ اسلام ٹائمز۔ پشاور ہائی کورٹ نے اے این پی کے سربراہ سینیٹر ایمل ولی کی دہشتگردوں کی دوبارہ آبادی کی انکوائری کے لئے جوڈیشل کمیشن بنانے کی درخواست خارج کردی۔ دہشت گردوں کی دوبارہ آباد کاری کے خلاف دائر درخواست پر 6 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کردیا۔ اس میں کہا گیا کہ درخواست گزار سینیٹ کے ممبر ہے، پارلیمنٹ میں اس معاملے کو اٹھا سکتے ہیں، وفاقی حکومت انکوائری  کمیشن قائم کرسکتی ہے، درخواست گزار کا جو دعویٰ ہے، دہشتگردوں کی دوبارہ آباد کاری گزشتہ منتخب حکومت کا فیصلہ تھا۔ فیصلے کے مطابق یہ درخواست اب زائد المیعاد ہوچکا ہے، اس میں کوئی شک نہیں خیبرپختونخوا کئی دہائیوں سے دہشت گردی کا شکار ہے۔ دہشتگردی کی وجہ  ہزاروں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار اور شہری شہید ہوئے، دہشت گردی کی وجہ دنیا میں پاکستان اور بالخصوص خیبر پختونخوا کی کی ساکھ متاثر ہوئی۔

فیصلے کے مطابق دہشت گردی کے باعث صوبے کو اربوں ڈالر کا نقصان ہوا ہے، کئی سیاسی شخصیات کو خود کش دھماکوں میں شہید کیا گیا،  آئین پاکستان نے تمام اداروں کو اپنی حدود میں کام کرنے کی اجازت دی ہے، پالیسی سازی حکومت کا اختیار ہے، عدالت مداخلت نہیں کرسکتی۔ اس میں کہا گیا کہ فائل پر موجود رکارڈ کے مطابق درخواست گزار نے  بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کا کوئی ثبوت نہیں دیا، جوڈیشل کمیشن بنانے کا اختیار حکومت کے پاس ہے، عدالت حکومتی معاملات میں مداخلت نہیں کرسکتی،  درخواست گزار اپنی شکایت متعلقہ فورم پر لے جاسکتے ہیں، درخواست پر خارج کیا جاتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • چیف الیکشن کمشنر اور 2 کمیشن ممبران کی تعیناتی بارے درخواست سماعت کیلئے مقرر
  • مصر نے غزہ میں جنگ بندی کے حوالے سے نئی تجاویز پیش کر دیں
  • مصر کی غزہ میں جنگ بندی کے حوالے سے نئی تجاویز
  • ایمل ولی کی دہشتگردوں کی دوبارہ آبادی کی انکوائری کیلئے جوڈیشل کمیشن بنانے کی درخواست خارج
  • سکھوں نے بھارت سے علیحدگی کا فیصلہ کر لیا، امریکا میں کامیاب ریفرنڈم کا انعقاد
  • عوام کو بجلی کی قیمتوں میں مزید ریلیف فراہم کریں گے: وزیراعظم
  • امریکا نے سراج الدین حقانی کی معلومات فراہم کرنے پر مقرر بھاری انعامی رقم ختم کردی، طالبان
  • پانی بچائیں، مریم نواز: پنجاب میں 40 ہزار سپیشل طلبہ کو عید گفٹ کی تقسیم شروع
  • نصیرآباد پولیس کی بڑی کارروائی، طلباء کو آئس فراہم کرنے والے 2 منشیات سپلائر گرفتار